زبُور 102
102
ایک پریشان حال جوان کی دُعا
مُصِیبت زدہ کی دُعا جب وہ افسُردہ دِل ہو کر خُداوند کے حضُوراپنا رونا روتا ہے۔
1اَے خُداوند! میری دُعا سُن
اور میری فریاد تیرے حضُور پُہنچے۔
2میری مُصِیبت کے دِن مُجھ سے رُوپوش نہ ہو۔
اپنا کان میری طرف جُھکا۔
جِس دِن مَیں فریاد کرُوں مُجھے جلد جواب دے۔
3کیونکہ میرے دِن دُھوئیں کی طرح اُڑے
جاتے ہیں
اور میری ہڈِّیاں اِیندھن کی طرح جل گئِیں۔
4میرا دِل گھاس کی طرح جُھلس کر سُوکھ گیا۔
کیونکہ مَیں اپنی روٹی کھانا بُھول جاتا ہُوں۔
5کراہتے کراہتے
میری ہڈِّیاں میرے گوشت سے جا لگِیں۔
6مَیں جنگلی حواصِل کی مانِند ہُوں۔
مَیں وِیرانے کا اُلّو بن گیا۔
7مَیں بے خواب اور اُس گَورے کی مانِند ہو گیا ہُوں
جو چھت پر اکیلا ہو۔
8میرے دُشمن مُجھے دِن بھر ملامت کرتے ہیں۔
میرے مُخالِف دِیوانہ ہو کر مُجھ پر لَعنت
کرتے ہیں۔
9کیونکہ مَیں نے روٹی کی طرح راکھ کھائی
اور آنسُو مِلا کر پانی پِیا۔
10یہ تیرے غضب اور قہر کے سبب سے ہے۔
کیونکہ تُو نے مُجھے اُٹھایا اور پِھر پٹک دِیا۔
11میرے دِن ڈھلنے والے سایہ کی مانِند ہیں
اور مَیں گھاس کی طرح مُرجھا گیا ہُوں۔
12لیکن تُو اَے خُداوند! ابد تک رہے گا
اور تیری یادگار پُشت در پُشت رہے گی۔
13تُو اُٹھے گا اور صِیُّون پر رحم کرے گا
کیونکہ اُس پر ترس کھانے کا وقت ہے۔ ہاں اُس
کا مُعیّن وقت آ گیا ہے۔
14اِس لِئے کہ تیرے بندے اُس کے پتھّروں
کو چاہتے
اور اُس کی خاک پر ترس کھاتے ہیں۔
15اور قَوموں کو خُداوند کے نام کا
اور زمِین کے سب بادشاہوں کو تیرے جلال کا
خَوف ہو گا۔
16کیونکہ خُداوند نے صِیُّون کو بنایا ہے۔
وہ اپنے جلال میں ظاہِر ہُؤا ہے۔
17اُس نے بیکسوں کی دُعا پر توجُّہ کی
اور اُن کی دُعا کو حقِیر نہ جانا۔
18یہ آیندہ پُشت کے لِئے لِکھا جائے گا
اور ایک قَوم پَیدا ہو گی جو خُداوند کی سِتایش
کرے گی۔
19کیونکہ اُس نے اپنے مَقدِس کی بُلندی پر سے نِگاہ کی۔
خُداوند نے آسمان پر سے زمِین پر نظر کی۔
20تاکہ اسِیر کا کراہنا سُنے
اور مَرنے والوں کو چُھڑا لے۔
21تاکہ لوگ صِیُّون میں خُداوند کے نام کا اِظہار
اور یروشلِیم میں اُس کی تعرِیف کریں۔
22جب خُداوند کی عِبادت کے لِئے
قَومیں اور مُملِکتیں مِل کر جمع ہوں۔
23اُس نے راہ میں میرا زور گھٹا دِیا۔
اُس نے میری عُمر کوتاہ کر دی۔
24مَیں نے کہا اَے میرے خُدا! مُجھے آدھی عُمر میں
نہ اُٹھا
تیرے برس پُشت در پُشت ہیں۔
25تُو نے قدِیم سے زمِین کی بُنیاد ڈالی۔
آسمان تیرے ہاتھ کی صنعت ہے۔
26وہ نیست ہو جائیں گے پر تُو باقی رہے گا۔
بلکہ وہ سب پوشاک کی مانِند پُرانے ہو
جائیں گے۔
تُو اُن کو لِباس کی مانِند بدلے گا اور وہ بدل
جائیں گے
27پر تُو لاتبدِیل ہے
اور تیرے برس لااِنتہا ہوں گے۔
28تیرے بندوں کے فرزند برقرار رہیں گے
اور اُن کی نسل تیرے حضُور قائِم رہے گی۔
موجودہ انتخاب:
زبُور 102: URD
سرخی
شئیر
کاپی
کیا آپ جاہتے ہیں کہ آپ کی سرکیاں آپ کی devices پر محفوظ ہوں؟ Sign up or sign in
Revised Urdu Holy Bible © Pakistan Bible Society, 1970, 2010.
زبُور 102
102
ایک پریشان حال جوان کی دُعا
مُصِیبت زدہ کی دُعا جب وہ افسُردہ دِل ہو کر خُداوند کے حضُوراپنا رونا روتا ہے۔
1اَے خُداوند! میری دُعا سُن
اور میری فریاد تیرے حضُور پُہنچے۔
2میری مُصِیبت کے دِن مُجھ سے رُوپوش نہ ہو۔
اپنا کان میری طرف جُھکا۔
جِس دِن مَیں فریاد کرُوں مُجھے جلد جواب دے۔
3کیونکہ میرے دِن دُھوئیں کی طرح اُڑے
جاتے ہیں
اور میری ہڈِّیاں اِیندھن کی طرح جل گئِیں۔
4میرا دِل گھاس کی طرح جُھلس کر سُوکھ گیا۔
کیونکہ مَیں اپنی روٹی کھانا بُھول جاتا ہُوں۔
5کراہتے کراہتے
میری ہڈِّیاں میرے گوشت سے جا لگِیں۔
6مَیں جنگلی حواصِل کی مانِند ہُوں۔
مَیں وِیرانے کا اُلّو بن گیا۔
7مَیں بے خواب اور اُس گَورے کی مانِند ہو گیا ہُوں
جو چھت پر اکیلا ہو۔
8میرے دُشمن مُجھے دِن بھر ملامت کرتے ہیں۔
میرے مُخالِف دِیوانہ ہو کر مُجھ پر لَعنت
کرتے ہیں۔
9کیونکہ مَیں نے روٹی کی طرح راکھ کھائی
اور آنسُو مِلا کر پانی پِیا۔
10یہ تیرے غضب اور قہر کے سبب سے ہے۔
کیونکہ تُو نے مُجھے اُٹھایا اور پِھر پٹک دِیا۔
11میرے دِن ڈھلنے والے سایہ کی مانِند ہیں
اور مَیں گھاس کی طرح مُرجھا گیا ہُوں۔
12لیکن تُو اَے خُداوند! ابد تک رہے گا
اور تیری یادگار پُشت در پُشت رہے گی۔
13تُو اُٹھے گا اور صِیُّون پر رحم کرے گا
کیونکہ اُس پر ترس کھانے کا وقت ہے۔ ہاں اُس
کا مُعیّن وقت آ گیا ہے۔
14اِس لِئے کہ تیرے بندے اُس کے پتھّروں
کو چاہتے
اور اُس کی خاک پر ترس کھاتے ہیں۔
15اور قَوموں کو خُداوند کے نام کا
اور زمِین کے سب بادشاہوں کو تیرے جلال کا
خَوف ہو گا۔
16کیونکہ خُداوند نے صِیُّون کو بنایا ہے۔
وہ اپنے جلال میں ظاہِر ہُؤا ہے۔
17اُس نے بیکسوں کی دُعا پر توجُّہ کی
اور اُن کی دُعا کو حقِیر نہ جانا۔
18یہ آیندہ پُشت کے لِئے لِکھا جائے گا
اور ایک قَوم پَیدا ہو گی جو خُداوند کی سِتایش
کرے گی۔
19کیونکہ اُس نے اپنے مَقدِس کی بُلندی پر سے نِگاہ کی۔
خُداوند نے آسمان پر سے زمِین پر نظر کی۔
20تاکہ اسِیر کا کراہنا سُنے
اور مَرنے والوں کو چُھڑا لے۔
21تاکہ لوگ صِیُّون میں خُداوند کے نام کا اِظہار
اور یروشلِیم میں اُس کی تعرِیف کریں۔
22جب خُداوند کی عِبادت کے لِئے
قَومیں اور مُملِکتیں مِل کر جمع ہوں۔
23اُس نے راہ میں میرا زور گھٹا دِیا۔
اُس نے میری عُمر کوتاہ کر دی۔
24مَیں نے کہا اَے میرے خُدا! مُجھے آدھی عُمر میں
نہ اُٹھا
تیرے برس پُشت در پُشت ہیں۔
25تُو نے قدِیم سے زمِین کی بُنیاد ڈالی۔
آسمان تیرے ہاتھ کی صنعت ہے۔
26وہ نیست ہو جائیں گے پر تُو باقی رہے گا۔
بلکہ وہ سب پوشاک کی مانِند پُرانے ہو
جائیں گے۔
تُو اُن کو لِباس کی مانِند بدلے گا اور وہ بدل
جائیں گے
27پر تُو لاتبدِیل ہے
اور تیرے برس لااِنتہا ہوں گے۔
28تیرے بندوں کے فرزند برقرار رہیں گے
اور اُن کی نسل تیرے حضُور قائِم رہے گی۔
موجودہ انتخاب:
:
سرخی
شئیر
کاپی
کیا آپ جاہتے ہیں کہ آپ کی سرکیاں آپ کی devices پر محفوظ ہوں؟ Sign up or sign in
Revised Urdu Holy Bible © Pakistan Bible Society, 1970, 2010.