19
1جَب شاہِ یہُودیؔہ یہوشافاطؔ یروشلیمؔ میں اَپنے محل میں صحیح سلامت واپس لَوٹ آیا، 2تو یِہُو بِن حنانیؔ غیب بین اُس سے مُلاقات کرنے آیا اَور یہوشافاطؔ بادشاہ سے کہا، ”کیا آپ کو زیب دیتاہے کہ آپ بدکاروں کی مدد کریں اَور یَاہوِہ سے دُشمنی کرنے والوں سے مَحَبّت رکھّیں؟ اِس سبب سے آپ یَاہوِہ کے قہر کے سزاوار ہیں۔ 3تاہم آپ کے اَندر کچھ خُوبیاں بھی ہیں کیونکہ آپ نے اشیراہؔ کے سُتونوں سے مُلک کو پاک کیا اَور دِل سے خُدا کی جُستُجو کرتے چلے آ رہے ہیں۔“
یہوشافاطؔ کا قاضیوں کو مُقرّر کرنا
4یہوشافاطؔ یروشلیمؔ میں مُقیم رہا۔ پھر ایک دفعہ وہ باہر نکل کر بیرشبعؔ سے لے کر اِفرائیمؔ کے پہاڑی مُلک تک لوگوں کے درمیان گیا اَور اَپنی کوششوں سے اُنہیں پھر سے یَاہوِہ اُن کے آباؤاَجداد کے خُدا کی طرف رُجُوع کیا۔ 5یہوشافاطؔ نے یہُوداہؔ کے ہر قلعہ بند شہر میں قاضیوں کو مُقرّر کیا۔ 6اَور قاضیوں سے اُس نے کہا، ”جو کچھ تُم کرو احتیاط سے سوچ سمجھ کر کرنا کیونکہ تُم آدمیوں کی طرف سے نہیں بَلکہ یَاہوِہ کی طرف سے عدالت کرتے ہو اَور جَب بھی تُم کویٔی فتویٰ سُناتے ہو خُدا تمہارے ساتھ ہوتاہے۔ 7لہٰذا تُمہیں یَاہوِہ کا خوف رہے اِس لیٔے احتیاط سے فیصلہ سُنانا کیونکہ یَاہوِہ ہمارے خُدا کے ہاں نااِنصافی یا جانِبداری یا رشوت خوری نہیں ہے۔“
8یہوشافاطؔ نے یروشلیمؔ میں بھی بعض لیویوں، کاہِنوں اَور اِسرائیل کے آبائی خاندانوں کے سرداروں کو یَاہوِہ کے آئین نافذ کرنے اَور جھگڑے طے کرنے کے لیٔے مُقرّر کیا اَور وہ یروشلیمؔ میں رہنے لگے۔ 9اَور بادشاہ نے اُنہیں یہ حُکم دیا: ”تُم ہمیشہ یَاہوِہ کا خوف کرتے ہُوئے وفاداری سے اَور پُورے دِل سے خدمت کرنا۔ 10جَب تمہارے ہم وطنوں کی طرف سے جو شہروں میں رہتے ہیں کویٔی اَیسا مُقدّمہ آئے جو قتل و غارت یا آئین اَور اَحکام یا قوانین یا فرائض سے تعلّق رکھتا ہو تو، تُم اُنہیں ضروُر آگاہ کرنا تاکہ وہ یَاہوِہ کے خِلاف گُناہ نہ کریں۔ ورنہ اُس کا غضب تُم پر اَور تمہارے بھائیوں پر نازل ہوگا۔ تُم یہ کروگے تو تُم سے خطا نہ ہوگی۔
11”اَور امریاہؔ اعلیٰ کاہِن یَاہوِہ سے تعلّق رکھنے والے ہر مُعاملہ میں تمہارا ہادی ہوگا اَور بادشاہ کے سَب مُعاملوں میں زبدیاہؔ بِن اِشمعیل جو یہُوداہؔ کے قبیلہ کا سردار ہے تمہاری رہنمائی کرےگا۔ اَور لیوی عہدہ دار بھی تمہاری خدمت کے لیٔے مَوجُود ہیں۔ پس ہمّت سے کام لو۔ یَاہوِہ ہمیشہ نیک کام کرنے والوں کے ساتھ رہتے ہیں۔“