4
رُوحانی خزانہ
1پس، جَب ہم نے خُدا کی مہربانی کی بدولت یہ خدمت پائی ہے، تو ہم ہِمّت نہیں ہارتے۔ 2ہم نے شرم کی پوشیدہ باتوں کو ترک کر دیا ہے؛ ہم مکّاری کی چال نہیں چلتے، اَور نہ ہی خُدا کے کلام میں آمیزش کرتے ہیں۔ بَلکہ جو حق ہے اُسے ظاہر کرکے خُدا کے حُضُور ہر شخص کے دل میں اَپنی نیک نیّتی بِٹھاتے ہیں۔ 3اگر ہماری خُوشخبری ابھی بھی پوشیدہ ہے، تو صِرف ہلاک ہونے وَالوں کے لیٔے پوشیدہ ہے۔ 4چونکہ اِس جہان کے جھُوٹے خُدا نے اُن بےاِعتقادوں کی عقل کو اَندھا کر دیا ہے، اِس لیٔے وہ خُدا کی صورت یعنی المسیؔح کے جلال کی خُوشخبری کی رَوشنی کو دیکھنے سے محروم ہیں۔ 5کیونکہ ہم اَپنی نہیں، بَلکہ عیسیٰ المسیؔح کی مُنادی کرتے ہیں کہ وُہی خُداوؔند ہیں، اَور اَپنے حق میں یہی کہتے ہیں کہ ہم المسیؔح کی خاطِر تمہارے غُلام ہیں۔ 6اِس لیٔے کہ وہ خُدا جِس نے فرمایا: ”تاریکی میں سے نُور چمکے،“#4:6 پیدا 1:3 وُہی ہمارے دلوں میں چمکا تاکہ ہم پہچان سکیں کہ جو نُور عیسیٰ المسیؔح کے چہرہ سے جلوہ گر ہے وہ خُدا کے جلال کا نُور ہے۔
7لیکن ہمارے پاس یہ خزانہ مِٹّی کے برتنوں#4:7 مِٹّی کے برتنوں کا مطلب ہے، ہمارے جِسمانی جِسم میں رکھا گیا ہے تاکہ ظاہر ہو جائے کہ یہ لامحدود قُدرت خُدا کی طرف سے ہے نہ کہ ہماری طرف سے۔ 8ہم ہر طرف سے دبائے جاتے ہیں، لیکن کُچلے نہیں جاتے؛ پریشان تو ہوتے ہیں، لیکن نا اُمّید نہیں ہوتے؛ 9ستائے جاتے ہیں، لیکن اکیلے نہیں چھوڑے جاتے؛ زخم کھاتے ہیں، لیکن ہلاک نہیں ہوتے۔ 10ہم اَپنے بَدن میں حُضُور عیسیٰ کی موت لیٔے پھرتے ہیں، تاکہ حُضُور عیسیٰ کی زندگی بھی ہمارے بَدن میں ظاہر ہو۔ 11کیونکہ ہم عمر بھر حُضُور عیسیٰ کی خاطِر موت کا مُنہ دیکھتے رہتے ہیں، تاکہ حُضُور عیسیٰ کی زندگی بھی ہمارے فانی بَدن میں ظاہر ہو۔ 12پس موت تو ہم میں کام کرتی ہے، لیکن زندگی تُم میں۔
13کِتاب مُقدّس میں لِکھّا ہے: ”میں ایمان لایا؛ اِسی لیٔے بولا۔“#4:13 زبُور 116:10 ایمان کی وُہی رُوح ہم میں بھی ہے، پس ہم بھی ایمان لایٔے اَور اِسی سبب سے بولتے ہیں۔ 14کیونکہ ہم جانتے ہیں کہ جِس نے خُداوؔند عیسیٰ کو مُردوں میں سے زندہ کیا وہ ہمیں بھی حُضُور عیسیٰ کے ساتھ زندہ کرے گا اَور تمہارے ساتھ اَپنے سامنے حاضِر کرے گا۔ 15یہ سَب چیزیں تمہارے فائدہ کے لیٔے ہیں، تاکہ جو فضل زِیادہ سے زِیادہ لوگوں تک پہُنچ رہا ہے اُس کے ذریعہ سے خُدا کے جلال کے لیٔے لوگوں کی شُکر گُزاری میں بھی اِضافہ ہوتا جائے۔
16اِس لیٔے ہم ہِمّت نہیں ہارتے۔ خواہ ہماری ظاہری طور سے جِسمانی قُوّت کم ہوتی جا رہی ہے، لیکن باطنی رُوحانی قُوّت روز بروزبڑھتی جا رہی ہے۔ 17ہماری یہ مَعمولی سِی مُصیبت جو کہ عارضی ہے ہمارے لیٔے اَیسا اَبدی جلال پیدا کر رہی ہے جو ہمارے قیاس سے باہر ہے۔ 18لہٰذا ہم دیکھی ہُوئی چیزوں پر نہیں، بَلکہ اَندیکھی چیزوں پر نظر کرتے ہیں، کیونکہ دیکھی ہُوئی چیزیں چند روزہ ہیں، مگر اَندیکھی ہمیشہ کے لیٔے ہیں۔