5
نوحہ اَور تَوبہ کے لیٔے بُلانا
1اَے بنی اِسرائیل یہ کلام سُنو۔ مَیں یہ نوحہ تمہاری بابت کر رہا ہُوں،
2کنواری اِسرائیل گِر گئی
اَور پھر کبھی نہیں اُٹھے گی،
وہ اَپنے ہی مُلک میں تنہا چھوڑ دی گئی
اَور کویٔی اُس کو اُٹھانے والا نہیں۔
3یَاہوِہ قادر یُوں فرماتے ہیں،
تمہارا شہر اِسرائیل جو ایک ہزار سُورماؤں کو لے کر آگے کوچ کرتا تھا
اُس میں سے صِرف سَو باقی رہ جایٔیں گے؛
اَور تمہارے قصبے جِس میں سے سَو نکلتے تھے
اُس میں دس ہی باقی رہ جایٔیں گے۔
4یَاہوِہ بنی اِسرائیل سے یُوں فرماتے ہیں،
تُم میری تلاش کرو اَور زندہ رہو؛
5بیت ایل کے طالب نہ بنو،
گِلگالؔ میں داخل مت ہو،
بیرشبعؔ کو نہ جاؤ،
کیونکہ گِلگالؔ ضروُر اسیری میں جائے گا،
اَور بیت ایل کا نام و نِشان مِٹ جائے گا۔
6یَاہوِہ کی تلاش کرو اَور زندہ رہو،
اَیسا نہ ہو کہ وہ آگ کی مانند بنی یُوسیفؔ پر بھڑکے؛
اَور اُسے نگل جائے،
اَور بیت ایل میں اُسے بُجھانے والا کوئی نہ ہو۔
7اَیسے لوگ ہیں جو اِنصاف کو تلخی میں بدل دیتے ہیں،
اَور راستبازی کو خاک میں مِلانے والوں،
8جِس نے ثریّا اَور جبّار بنایا ہے،
جو اَندھیرے کو صُبح کی رَوشنی میں،
اَور دِن کو رات کے اَندھیرے میں تبدیل کرتے ہیں،
جو سمُندر کے پانی کو بُلاتے ہیں
اَور روئے زمین پر اُنڈیل دیتے ہیں۔
اُن کا نام یَاہوِہ ہے۔
9وہ پَلک جھپکتے ہی قلعہ کو نِیست و نابود کر دیتے ہیں،
اَور فصیلدار شہر کو تباہ کر دیتے ہیں۔
10اَیسے لوگ ہیں جو عدالت میں اِنصاف کو قائِم کرنے والوں سے عداوت رکھتے ہیں،
اَورجو سچ کہتاہے اُسے حقیر سمجھتے ہیں۔
11تُم غریبوں کے بھُوسے پر بھی محصُول لیتے ہو،
اَور اُن کے اناج پر بھی زبردستی محصُول لگاتے ہو۔
اِس لئے اگر تُم نے اَپنے لئے پتّھروں کے محلوں کو بھی تعمیر کیا ہو تو بھی،
تُم اُس میں رہنے نہ پاؤگے؛
اگرچہ تُم نے نفیس تاکستان بھی لگائے ہوں
تو بھی تُم اُن کی مَے نہ پی سکوگے۔
12کیونکہ مَیں تمہاری بے شُمار خطاؤں
اَور گُناہِ عظیم سے واقف ہُوں۔
تُم نیکوکار کو ستاتے ہو اَور رشوت لیتے ہو
اَور اَپنی عدالت میں غریبوں کو اِنصاف سے محروم رکھتے ہو۔
13اِس لیٔے اَیسے وقت میں دانا چُپ رہتاہے
کیونکہ وقت بُرا ہے۔
14بدی کے نہیں بَلکہ نیکی کے طالب ہو
تاکہ تُم زندہ رہو۔
تَب یَاہوِہ قادرمُطلق خُدا تمہارے ساتھ رہیں گے،
جَیسا کہ تمہارا دعویٰ ہے کہ وہ تمہارے ساتھ ہیں۔
15بدی سے نفرت رکھو اَور نیکی سے مَحَبّت؛
عدالت میں اِنصاف قائِم کرو۔
شاید یَاہوِہ قادرمُطلق خُدا بنی یُوسیفؔ کے
بقیّہ پر رحم کرے۔
16اِس لیٔے خُداوؔند یَاہوِہ قادرمُطلق خُدا فرماتے ہیں:
سَب گلیوں میں نوحہ ہوگا
اَور ہر چوراہے پر آہ و ماتم ہوگا۔
کِسانوں کو ماتم کرنے کے لیٔے
اَور نوحہ گِر، نوحہ کرنے کے لیٔے بُلائے جایٔیں گے۔
17سَب تاکستانوں میں ماتم ہوگا،
کیونکہ مَیں تمہارے درمیان ہوکر گزروں گا،
یَاہوِہ کا یہ فرمان ہے،
یَاہوِہ کا دِن
18تُم پر ہائے،
جو یَاہوِہ کے دِن کی آرزُو کرتے ہو،
تُم یَاہوِہ کے دِن کی آرزُو کیوں کرتے ہو؟
وہ تو تاریکی کا دِن ہوگا، رَوشنی کا نہیں۔
19وہ دِن اَیسا ہوگا گویا کویٔی آدمی شیرببر سے اَپنی جان بچا کے بھاگے
اَور راستہ میں اُسے ریچھ مِل جائے،
یا اَپنے گھر میں داخل ہو جائے
اَور آرام فرمانے کو اَپنا ہاتھ دیوار پر ٹیکے
اَور سانپ اُسے کاٹ لے۔
20کیا یَاہوِہ کا دِن سخت تاریکی کا نہ ہوگا، رَوشنی کا نہیں۔
گہری تاریکی جِس میں رَوشنی کی ایک کِرن بھی نہ ہوگی؟
21مَیں تمہاری عیدوں کو مکرُوہ سمجھتا ہُوں، مُجھے اُن سے نفرت ہے؛
اَور تمہارا اِجتماعات میرے لیے بدبودار ہیں۔
22اگرچہ تُم میرے لیٔے سوختنی نذریں اَور اناج کی نذریں گزرانتے ہو،
لیکن مَیں اُنہیں قبُول نہیں کروں گا۔
اگر تُم بہترین سلامتی کی نذر کی قُربانیاں گزرانو،
تو بھی مَیں اُن کا کویٔی لحاظ نہ کروں گا۔
23اَپنے نغموں کی آواز مُجھ سے دُور کرو!
مَیں تمہاری بربط کی آواز نہ سُنوں گا۔
24بَلکہ اِنصاف کو دریا کی مانند،
اَور صداقت کو کبھی نہ سوکھنے والے چشمے کی مانند جاری رکھو!
25”اَے بنی اِسرائیل کیا تُم چالیس بَرس تک بیابان میں
میرے لیٔے قُربانیاں کرتے اَور نذریں لاتے رہے؟
26تُم تو اَپنے بادشاہ کا مزار،
اَور اَپنے بُتوں کا سُتون
اَور اَپنے معبُودوں کے سِتارے کو لیٔے پھرتے تھے،
جنہیں تُم نے اَپنے لیٔے بنایا تھا۔
27لہٰذا مَیں تُمہیں دَمشق سے بھی آگے جَلاوطن کرکے بھیجوں گا،“
یَاہوِہ کا یہ فرمان ہے، جِن کا نام قادرمُطلق خُدا ہے۔