16
ایُّوب
1تَب ایُّوب نے جَواب دیا:
2”میں اِس طرح کی بہت سِی باتیں سُن چُکا ہُوں؛
تمہاری غم خواری کسی کام کی نہیں!
3کیا یہ طُول کلامی کبھی ختم نہ ہوگی؟
تُمہیں کیا تکلیف ہے کہ تُم حُجّت کئے جا رہے ہو؟
4اگر تُم میری جگہ ہوتے تو
میں بھی تمہاری طرح بولتا؛
تمہارے خِلاف باتیں گڑھتا
اَور تمہارے سامنے اَپنا سَر ہلاتا۔
5لیکن میرے مُنہ سے ہمّت اَفزا باتیں نکلیں گی؛
میرے لبوں کی غمگساری تُمہیں راحت پہُنچائے گی۔
6”لیکن جَب مَیں بولتا ہُوں تو میرا درد کم نہیں ہوتا؛
اَور اگر چُپ سادھ لُوں تَب بھی وہ مُجھے نہیں چھوڑتا۔
7اَے خُدا، آپ نے مُجھے تھکا دیا؛
آپ نے میرے سارے گھر بار کو تباہ کر دیا۔
8آپ نے مُجھے جکڑ لیا، میری حالت میری گواہ ہے؛
میرا لاغر بَدن کھڑا ہوکر میرے خِلاف گواہی دیتاہے۔
9خُدا مُجھ پر چڑھ آتے ہیں اَور اَپنے غضب میں مُجھے پھاڑ کر رکھ دیتے ہیں،
اَور وہ مُجھ پر دانت پیستے ہیں؛
اَور میرا مُخالف مُجھے آنکھیں دِکھاتا ہے۔
10لوگ مُنہ کھول کر میرا مذاق اُڑاتے ہیں؛
حقارت سے میرے گال پر تھپّڑ مارتے ہیں
اَور میرے خِلاف اِکٹھّے ہو جاتے ہیں۔
11خُدا نے مُجھے بُرے لوگوں کے حوالہ کر دیا
اَور مُجھے بدکاروں کے شکنجہ میں ڈال دیا۔
12میں بالکُل ٹھیک تھا، لیکن خُدا نے مُجھے چُورچُور کرکے رکھ دیا؛
اُنہُوں نے مُجھے گردن سے پکڑکر جھنجوڑ ڈالا۔
اُنہُوں نے مُجھے اَپنا نِشانہ بنایا،
13اُن کے تیر اَندازوں نے مُجھے گھیر رکھا ہے۔
وہ بے رحمی سے میرے گُردوں کو چھید ڈالتے ہیں۔
اَور میرے پِت کو زمین پر گراتے ہیں۔
14وہ مُجھ پر وار پر وار کئے جاتے ہیں؛
اَور ایک جنگجو سپاہی کی طرح مُجھ پر دھاوا بولتے ہیں۔
15”مَیں نے اَپنی جلد پر ٹاٹ سِی لیا ہے
اَور اَپنی عزّت مٹّی میں مِلا دی ہے۔
16میرا چہرہ روتے روتے سُرخ ہو گیا ہے،
اَور میری آنکھوں پر اَندھیرا چھا گیا ہے؛
17پھر بھی میرے ہاتھوں نے تشدّد سے کام نہیں لیا
اَور میری دعا پاک ہے۔
18”اَے زمین، میرے خُون پر پردہ نہ ڈال؛
میری فریاد کو کبھی سکون نہ ملے!
19اَب بھی میرا گواہ آسمان پر ہے؛
اَور میرا وکیل عالمِ بالا پر۔
20جَب میری آنکھیں خُدا کے حُضُور آنسُو بہاتی ہیں
میرا دوست میری شفاعت کرتا ہے؛
21جِس طرح ایک اِنسان اَپنے دوست کی وکالت کرتا ہے
اُسی طرح وہ خُدا سے اِنسان کی وکالت کرتا ہے۔
22”اَب چند سال جو باقی ہیں وہ بھی گزر جایٔیں گے
پھر مَیں سفر پر روانہ ہو جاؤں گا اَور واپس نہ آؤں گا۔