19
ایُّوب اَور خُدا کی حاضِر جَوابی
1تَب ایُّوب نے جَواب دیا:
2”تُم کب تک میری جان کھاتے رہوگے
اَور باتوں سے میرے ٹکڑے ٹکڑے کرتے رہوگے؟
3اَب تک دس بار تُم نے مُجھے ملامت کی ہے؛
مُجھ پر حملہ کرتے ہو، تُمہیں ذرا بھی شرم نہیں آتی۔
4اگر واقعی، میں راہ سے بھٹک گیا ہُوں،
تو میری خطا صِرف میرا اَپنا مُعاملہ ہے۔
5اگر حقیقت یہ ہے کہ تُم اَپنے آپ کو مُجھ سے برتر سمجھتے ہو
اَور میری تذلیل کو میرے خِلاف پیش کرتے ہو،
6تُم یہ جان لو کہ خُدا نے میرے ساتھ بےاِنصافی کی ہے
اَور مُجھے اَپنے جال سے گھیرلیا ہے۔
7”حالانکہ میں پُکار پُکار کر کہتا ہُوں، ’مُجھ پر ظُلم ہُواہے!‘ تَب بھی مُجھے کویٔی جَواب نہیں ملتا؛
حالانکہ میں مدد کے لیٔے دہائی دیتا ہُوں لیکن اِنصاف نہیں ملتا۔
8خُدا نے میرا راستہ اَیسا مسدود کر دیا ہے کہ میں گزر نہیں سَکتا؛
اُنہُوں نے میری راہوں پر تاریکی کا پردہ ڈال دیا ہے۔
9اُنہُوں نے مُجھے میری عزّت سے محروم کر دیا
اَور میرے سَر سے تاج اُتار ڈالا۔
10وہ مُجھے ہر طرف سے چیرپھاڑ کر ختم کر دیتے ہیں؛
اَور میری اُمّید کو درخت کی طرح اُکھاڑ ڈالتے ہیں
11اُن کا غُصّہ میرے خِلاف بھڑک اُٹھتا ہے؛
وہ مُجھے اَپنے دُشمنوں میں شُمار کرتا ہے۔
12اُس کی فَوجیں تیزی سے آگے بڑھتی ہیں؛
اَور اَپنے لیٔے راستہ بنا کر
میرے خیمہ کے چاروں طرف خیمہ زن ہو جاتی ہیں۔
13”اُنہُوں نے نے میرے بھائیوں کو مُجھ سے دُور کر دیا؛
اَور میرے شناسا مُجھ سے بالکُل بیگانہ ہو گئے ہیں۔
14میرے رشتہ دار مُجھے چھوڑکر چل دئیے؛
اَور میرے احباب مُجھے بھُول گیٔے۔
15میرے مہمان اَور میری خادِمائیں مُجھے اجنبی سمجھتی ہیں؛
مَیں اُن کی نگاہ میں بیگانہ ہُوں
16میں اَپنے خادِم کو بُلاتا ہُوں لیکن وہ جَواب نہیں دیتا،
حالانکہ میں اَپنے مُنہ سے اُس کی مِنّت کرتا ہُوں۔
17میری سانس سے میری بیوی کو گھِن آتی ہے؛
میرے اَپنے بھایٔی#19:17 اَپنے بھایٔی میرے بیٹے مُجھے مکرُوہ سمجھتے ہیں۔
18چُھوٹے بچّے تک میری حقارت کرتے ہیں؛
مُجھے دیکھ کر میرا مضحکہ اُڑاتے ہیں۔
19میرے سبھی گہرے دوست مُجھ سے نفرت کرتے ہیں؛
اَور جنہیں میں پسند کرتا ہُوں وہ میرے خِلاف ہو گئے ہیں۔
20میں چمڑی اَور ہڈّیوں کے سِوا کچھ نہ رہا؛
میں پوپلا ہوکر رہ گیا۔
21”مُجھ پر ترس کھاؤ، اَے میرے دوستوں! ترس کھاؤ،
کیونکہ خُدا کا ہاتھ مُجھ پر بھاری ہے۔
22تُم خُدا کی طرح میرے پیچھے کیوں پڑے ہو؟
کیا میرے گوشت سے تمہارا پیٹ نہیں بھرا؟
23”کاش میرے الفاظ درج کئے جاتے،
کاش وہ کسی کِتاب میں قلم بندہو جاتے،
24کاش کہ وہ لوہے کے قلم سے سیسے پر نقش کئے جاتے،
یا پتّھر پر ہمیشہ کے لیٔے کندہ کر دئیے جاتے!
25میں جانتا ہُوں کہ میرا نَجات دِہندہ زندہ ہے،
اَور آخِرکار وہ زمین پر کھڑا ہوگا۔#19:25 1 یُوح 2:28؛ یَشع 45:5
26حالانکہ میرا جِسم فنا ہو جائے گا،
میں اَپنے جِسم سمیت ہی خُدا کو دیکھوں گا؛
27میں ہی خُود اُنہیں دیکھوں گا
خُود اَپنی آنکھوں سے میں اُن پر نگاہ کروں گا، کویٔی اَور نہیں۔
(اُس گھڑی کے لیٔے) میرا دِل اَندر ہی اَندر کس قدر بے قرار ہو رہاہے!
28”اگر تُم کہو کہ ہم ایُّوب کے پیچھے پڑے ہی رہیں گے،
کیونکہ مُصیبت کی جڑ وُہی، ہے،
29تو تُمہیں خُود بھی تلوار سے ڈرنا چاہئے؛
کیونکہ خُدا کا قہر تلوار بَن کے تُم پر ٹُوٹے گا،
تَب تُم روزِ عدالت کی حقیقت سے واقف ہوگے۔“