1
1یَاہوِہ کا کلام جو پتھوایلؔ کے بیٹے یُوایلؔ پر نازل ہُوا۔
ٹِڈّیوں کا حملہ
2اَے رہنماؤں سُنو؛
اَے مُلک کے تمام باشِندو کان لگا کر میری بات سُنو۔
کیا تمہارے یا، آپ کے آباؤاَجداد کے زمانے میں؟
تمہارے آباؤاَجداد کے ایّام میں کبھی اَیسا ہُوا؟
3اَپنی اَولاد سے اُس کا تذکرہ کرو،
اَور تمہاری اَولاد اَپنی اَولاد کو،
اَور اُن کی اَولاد آنے والی نَسل کو بتائیں۔
4جو کچھ ٹِڈّیوں کے غول سے بچا
اُسے بڑی ٹِڈّیوں نے کھا لیا؛
اَورجو بڑی ٹِڈّیوں نے چھوڑ دیا
اُسے جَوان ٹِڈّیوں نے کھا لیا؛
اَورجو جَوان ٹِڈّیوں نے چھوڑ دیا
اُسے دُوسری ٹِڈّیوں نے کھا لیا۔
5اَے متوالوں، جاگو اَور رو!
اَے مَے نوشی کرنے والوں، ماتم کرو؛
نئی مَے کی خاطِر ماتم کرو،
کیونکہ وہ تمہارے لبوں سے چھین لی گئی ہے۔
6ایک قوم نے میرے مُلک پر حملہ کر دیا ہے؛
اُن کی زبردست فَوج اَور تعداد میں بے شُمار ہے؛
اُن کے دانت شیرببر کے دانتوں کی مانند ہیں،
اَور اُن کی داڑھیں شیرنی کی داڑھوں کے مانند ہیں۔
7اُس قوم نے میری انگور کی بَیلوں کو اُجاڑ ڈالا
اَور میرے اَنجیر کے درختوں کو تباہ کر دیا ہے۔
اُنہُوں نے اُن کی چھال چھیل ڈالی
اَور اُنہیں پھینک دیا ہے،
جِس سے اُن کی شاخیں سفید ہو گئیں ہیں۔
8جِس طرح دُلہن اَپنے جَوان خَاوند کے لئے ٹاٹ پہن کر ماتم کرتی ہے
ٹھیک اُسی طرح تُم بھی ماتم کرو۔
9اناج کی نذریں اَور تپاون نذریں،
یَاہوِہ کے گھر سے موقُوف ہو چُکے ہیں۔
یَاہوِہ کی حُضُوری میں خدمت گذار کاہِنؔ
ماتم کر رہے ہیں۔
10کھیت تباہ ہو گئے،
اَور زمین خشک ہو گئی؛
اناج برباد ہو گیا،
اَور نئی مَے سُوکھ گئی،
اَور زَیتُون کا تیل ختم ہو گیا۔
11اَے کِسانوں، مایوس ہو جاؤ،
اَے تاکستان کے باغبانوں، نوحہ کرو؛
گیہُوں اَور جَو کے لیٔے ماتم کرو،
کیونکہ کھیتوں کی فصل برباد ہو چُکی ہیں۔
12انگور کی بیل سُوکھ گئی
اَور اَنجیر کا درخت مُرجھاگیا؛
انار، کھجور اَور سیب کے درخت
الغرض کھیت کے تمام درخت سُوکھ گیٔے ہیں۔
یقیناً بنی آدمؔ کی خُوشی بھی
مُرجھا گئی ہے۔
نوحہ خوانی
13اَے کاہِنوں، ٹاٹ پہن لو اَور ماتم کرو؛
اَے مذبح کے خدمت گزارو، ماتم کرو۔
اَے میرے خُدا کے خدمت گزارو،
آؤ اَور ٹاٹ اوڑھے ہُوئے رات گُزارو؛
کیونکہ اناج کی نذر اَور تپاون کی نذر کی قُربانیاں
تمہارے خُدا کے گھر سے موقُوف ہو چُکے ہیں۔
14مُقدّس روزہ کا اعلان کرو؛
اَور مُقدّس اِجتماع طلب کرو۔
رہنماؤں کو
اَور مُلک کے تمام باشِندوں کو
یَاہوِہ اَپنے خُدا کے گھر میں آنے کا فرمان سُناؤ،
اَور یَاہوِہ سے فریاد کرو۔
15اُس دِن پر افسوس!
کیونکہ یَاہوِہ کا دِن نزدیک ہے،
اَور وہ قادرمُطلق کی طرف سے تباہی کی مانند آئے گا۔
16کیا ہماری اَپنی آنکھوں کے سامنے
رسد موقُوف نہیں ہُوئی۔
اَور ہمارے خُدا کے گھر سے
خُوشی اَور شادمانی جاتی نہ رہی؟
17مٹّی کے ڈھیلوں کے نیچے
بیج جھُلس گیٔے۔
گودام خستہ حال ہیں،
اَور کھتّے توڑ دئیے گیٔے ہیں،
کیونکہ کھیتی سُوکھ گی ہے۔
18مویشی کیسے کراہ رہے ہیں!
ریوڑ چکّر کاٹ رہے ہیں
کیونکہ اُن کے لیٔے چراگاہ نہیں ہے؛
یہاں تک کہ بھیڑوں کے گلّے بھی بدحال ہیں۔
19اَے یَاہوِہ، مَیں آپ کے حُضُور میں فریاد کرتا ہُوں،
کیونکہ آگ نے بیابان کی چراگاہوں کو بھسم کر ڈالا ہے
اَور شُعلوں نے جنگل کے تمام درختوں کو جَلا ڈالا ہے۔
20یہاں تک کی جنگلی جانور بھی آپ کے لیٔے ہانپتے ہیں؛
پانی کے چشمے سُوکھ چُکے ہیں
اَور آگ نے بیابان کی چراگاہوں کو بھسم کر ڈالا ہے۔