لُوقا 1:18-14

لُوقا 1:18-14 UCV

یِسوعؔ چاہتے تھے کہ شاگردوں کو مَعلُوم ہو کہ ہِمّت ہارے بغیر دعا میں لگے رہنا چاہئے۔ اِس لیٔے آپ نے اُنہیں یہ تمثیل سُنایٔی: ”کسی شہر میں ایک قاضی تھا۔ وہ نہ تو خُدا سے ڈرتا تھا، نہ اِنسان کی پروا کرتا تھا۔ اَور اُسی شہر میں ایک بِیوہ بھی تھی جو اُس قاضی کے پاس لگاتار فریاد لے کر آتی رہتی تھی کہ، ’میرا اِنصاف کر اَور مُجھے میرے رقیب سے بچا۔‘ ”پہلے تو وہ کُچھ عرصہ تک تو منع کرتا رہا۔ لیکن آخِر میں اُس نے اَپنے جی میں کہا، ’سچ ہے کہ میں خُدا سے نہیں ڈرتا اَور نہ اِنسان کی پروا کرتا ہُوں، لیکن یہ بِیوہ مُجھے پریشان کرتی رہتی ہے، اِس لیٔے میں اُس کا اِنصاف کروں گا، ورنہ یہ تو بار بار آکر میرے ناک میں دَم کر دے گی!‘ “ اَور خُداوؔند نے کہا، ”سُنو، یہ بےاِنصاف قاضی کیا کہتاہے۔ پس کیا خُدا اَپنے چُنے ہویٔے لوگوں کا اِنصاف کرنے میں دیر کرےگا، جو دِن رات اُس سے فریاد کرتے رہتے ہیں؟ کیا وہ اُنہیں ٹالتا رہے گا؟ میں تُم سے کہتا ہُوں کہ خُدا اُن کا اِنصاف کرےگا اَور جلد کرےگا۔ پھر بھی جَب اِبن آدمؔ آئے گا تو کیا وہ زمین پر ایمان پایٔےگا؟“ یِسوعؔ نے بعض اَیسے لوگوں کو جو اَپنے آپ کو تو راستباز سمجھتے تھے لیکن دُوسروں کو ناچیز جانتے تھے، یہ تمثیل سُنایٔی: ”دو آدمی دعا کرنے کے لیٔے بیت المُقدّس میں گیٔے، ایک فرِیسی تھا اَور دُوسرا محصُول لینے والا۔ فرِیسی نے کھڑے ہوکر یہ دعا کی: ’اَے خُدا! میں تیرا شُکر کرتا ہُوں کہ میں دُوسرے آدمیوں کی طرح نہیں ہُوں جو لُٹیرے، ظالِم اَور زناکار ہیں اَور نہ ہی اِس محصُول لینے والے کی مانِند ہُوں۔ میں ہفتہ میں دو بار روزہ رکھتا ہُوں اَور اَپنی ساری آمدنی کا دسواں حِصّہ نذر کر دیتا ہُوں۔‘ ”لیکن اُس محصُول لینے والے نے جو دُور کھڑا ہُوا تھا۔ اَور اُس نے آسمان کی طرف نظر بھی اُٹھانا نہ چاہا، بَلکہ چھاتی پیٹ پیٹ کر کہا، ’خُدا، مُجھ گُنہگار پر رحم کر۔‘ ”میں تُم سے کہتا ہُوں کہ یہ آدمی، اُس دُوسرے سے، خُدا کی نظر میں زِیادہ راستباز ٹھہر کر اَپنے گھر گیا۔ کیونکہ جو کویٔی اَپنے آپ کو بڑا بنائے گا وہ چھوٹا کیا جائے گا اَورجو اَپنے آپ کو حلیم بنائے گا، وہ بڑا کیا جائے گا۔“