لُوقا 1:24-53

لُوقا 1:24-53 UCV

ہفتہ کے پہلے دِن یعنی اتوار، کے صُبح سویرے، بعض عورتیں خُوشبودار مَسالے جو اُنہُوں نے تیّار کیٔے تھے، اَپنے ساتھ لے کر قبر پر آئیں۔ لیکن اُنہُوں نے پتّھر کو قبر کے مُنہ سے لُڑھکا ہُوا پایا، لیکن جَب وہ اَندر گئیں تو اُنہیں خُداوؔند یِسوعؔ کی لاش نہ مِلی۔ جَب وہ اِس بارے میں حیرت میں مُبتلا تھیں تو اَچانک دو شخص بجلی کی طرح چمکدار لباس میں اُن کے پاس آ کھڑے ہُوئے۔ وہ خوفزدہ ہو گئیں اَور اَپنے سَر زمین کی طرف جھُکا دئیے، لیکن اُنہُوں نے اُن سے کہا، ”تُم زندہ کو مُردوں میں کیوں ڈھونڈتی ہو؟ یِسوعؔ یہاں نہیں ہیں؛ بَلکہ وہ جی اُٹھے ہیں! تُمہیں یاد نہیں، کہ جَب وہ گلِیل میں تمہارے ساتھ تھے تو اُنہُوں نے تُم سے کہاتھا: ’اِبن آدمؔ کو گُنہگاروں کے حوالہ کیاجانا، صلیب پر مصلُوب ہونا اَور تیسرے دِن پھر سے جی اُٹھنا ضروُری ہے۔‘ “ تَب اُنہیں یِسوعؔ کی باتیں یاد آئیں۔ جَب وہ خواتین قبر سے واپس آئیں، تو گیارہ رسولوں اَور باقی سَب شاگردوں کو ساری باتیں بَیان کر دیں۔ مریمؔ مَگدلِینیؔ، یوأنّہؔ، اَور یعقوب کی ماں مریمؔ، اَور اُن کے ساتھ کیٔی دُوسری عورتیں تھیں، جنہوں نے رسولوں کو اِن باتوں کی خبر دی تھی۔ لیکن اُنہُوں نے عورتوں کا یقین نہ کیا، کیونکہ اُن کی باتیں اُنہیں فُضول سِی لگیں۔ مگر پطرس اُٹھے، اَور قبر کی طرف دَوڑے۔ وہاں پطرس نے جُھک کر اَندر دیکھا، تو اُنہیں صِرف خالی کفن کے کپڑے پڑے ہُوئے نظر آئے، اَور وہ تعجُّب کرتے ہُوئے کہ کیا ہو گیا ہے، وہاں سے چلےگئے۔ پھر اَیسا ہُوا کہ اُن میں سے دو شاگرد اُسی دِن اِماؤسؔ نام کے ایک گاؤں کی طرف جا رہے تھے جو یروشلیمؔ سے گیارہ کِلو مِیٹر کی دُوری پر تھا وہ آپَس میں اُن واقعات کے بارے میں باتیں کرتے جا رہے تھے جو ہویٔیں تھیں۔ جَب وہ باتوں میں مشغُول تھے اَور آپَس میں بحث کر رہے تھے، تو یِسوعؔ خُود ہی نزدیک آکر اُن کے ساتھ ساتھ چلنے لگے؛ لیکن وہ حُضُور کو پہچان نہ پایٔے کیونکہ اُن کی آنکھوں پر پردہ پڑا ہُوا تھا۔ یِسوعؔ نے اُن سے پُوچھا، ”تُم لوگ آپَس میں کیا بحث کرتے ہویٔے جا رہے ہو؟“ وہ یہ سُن کر خاموش مایوس سا چہرا لٹکایٔے کھڑے ہو گیٔے۔ تَب اُن میں سے ایک جِس کا نام کِلیُپاسؔ تھا، آپ سے پُوچھا، ”کیا یروشلیمؔ میں اکیلا تُو ہی اجنبی ہے جو یہ بھی نہیں جانتا کہ اِن دِنوں شہر میں کیا کیا ہُواہے؟“ آپ نے اُن سے پُوچھا، ”کیا ہُواہے؟“ اُنہُوں نے جَواب دیا، ”یِسوعؔ ناصری کا واقعہ، وہ ایک نبی تھے۔ جنہیں کام اَور کلام کے باعث خُدا کی نظر میں اَور سارے لوگوں کے نزدیک بڑی قُدرت حاصل تھی۔ اَور ہمارے اہم کاہِنوں اَور حاکموں نے حُضُور کو قتل کرنے کا فرمان جاری کرایا، اَور حُضُور کو صلیب پر مصلُوب کر دیا؛ لیکن ہمیں تُو یہ اُمّید تھی کہ یہی وہ شخص ہے جو اِسرائیلؔ کو مخلصی عطا کرنے والا ہے اَور اِس کے علاوہ اِن واقعات کو ہُوئے آج تیسرا دِن ہے۔ اِس کے علاوہ، ہمارے گِروہ کی چند عورتوں نے ہمیں حیرت میں ڈال دیا ہے جو آج صُبح سویرے اُن کی قبر پر گئی تھیں، لیکن اُنہیں یِسوعؔ کی لاش نہ مِلی۔ اُنہُوں نے لَوٹ کر ہمیں بتایا کہ اُنہُوں نے فرشتوں کو دیکھا اَور فرشتوں نے اُنہیں بتایا کہ یِسوعؔ زندہ ہو گئے ہیں۔ تَب ہمارے بعض ساتھی بھی قبر پر گیٔے اَور جَیسا عورتوں نے کہاتھا اُسے وَیسا ہی پایا۔ لیکن اُنہُوں نے بھی یِسوعؔ کو نہیں دیکھا۔“ یِسوعؔ نے اُن سے کہا، ”تُم کتنے نادان، اَور نبیوں کی بتایٔی ہویٔی باتوں کو یقین کرنے میں کتنے سُست ہو! کیا المسیح کے لیٔے ضروُری نہ تھا کہ وہ اَذیتّوں کو برداشت کرتا اَور پھر اَپنے جلال میں داخل ہوتا؟“ اَور آپ نے حضرت مَوشہ سے لے کر سارے نبیوں کی باتیں جو آپ کے بارے میں کِتاب مُقدّس میں درج تھیں، اُنہیں سمجھا دیں۔ اِتنے میں وہ اُس گاؤں کے نزدیک پہُنچے جہاں اُنہیں جانا تھا، لیکن یِسوعؔ کے چلنے کے ڈھنگ سے اَیسا مَعلُوم ہُوا گویا وہ اَور آگے جانا چاہتے ہیں۔ لیکن اُنہُوں نے حُضُور کو یہ کہہ کر مجبُور کیا، ”کہ ہمارے پاس رُک جایٔیں، کیونکہ دِن تقریباً ڈھل چُکاہے؛ اَور شام ہونے والی ہے؛ پس وہ اُن کے ساتھ ٹھہرنے کے لیٔے اَندر چلے گیٔے۔“ جَب وہ اُن کے ساتھ دسترخوان پر بیٹھے، تو آپ نے روٹی لی، اَور شُکر کرکے توڑا، اَور اُنہیں دینے لگے۔ تَب اُن کی آنکھیں کھُل گئیں اَور اُنہُوں نے حُضُور کو پہچان لیا، اَور یِسوعؔ اُن کی نظروں سے غائب ہو گیٔے۔ اُنہُوں نے آپَس میں کہا، ”کیا ہمارے دِل جوش سے نہیں بھر گیٔے تھے جَب وہ راستے میں ہم سے باتیں کر رہے تھے اَور ہمیں کِتاب مُقدّس سے باتیں سمجھا رہے تھے۔“ تَب وہ اُسی گھڑی اُٹھے اَور یروشلیمؔ واپس آئے۔ جہاں اُنہُوں نے گیارہ رسولوں اَور اُن کے ساتھیوں کو ایک جگہ اِکٹھّے پایا، وہ کہہ رہے تھے، ”خُداوؔند سچ مُچ مُردوں میں سے جی اُٹھے ہیں! اَور شمعُونؔ کو دِکھائی دئیے ہیں۔“ تَب اُن دونوں نے راستے کی ساری باتیں بَیان کیں، اَور یہ بھی کہ اُنہُوں نے کس طرح یِسوعؔ کو روٹی توڑتے وقت پہچانا تھا۔ ابھی وہ یہ باتیں کہہ ہی رہے تھے، کہ یِسوعؔ خُود ہی اُن کے درمیان آ کھڑے ہویٔے اَور اُن سے فرمایا، ”تمہاری سلامتی ہو۔“ لیکن وہ اِس قدر ہِراساں اَور خوفزدہ ہو گئے، کہ سمجھنے لگے کہ کسی رُوح کو دیکھ رہے ہیں۔ یِسوعؔ نے اُن سے کہا، ”تُم کیوں گھبرائے ہویٔے ہو اَور تمہارے دِلوں میں شک کیوں پیدا ہو رہے ہیں؟ میرے ہاتھ اَور پاؤں دیکھو، مَیں ہی ہُوں! مُجھے چھُو کر دیکھو؛ کیونکہ رُوح کی ہڈّیاں اَور گوشت نہیں ہوتی ہیں، جَیسا تُم مُجھ میں دیکھ رہے ہو۔“ یہ کہنے کے بعد، آپ نے اُنہیں اَپنے ہاتھ اَور پاؤں دِکھائے۔ لیکن خُوشی اَور حیرت کے مارے جَب اُنہیں یقین نہیں آ رہاتھا، لہٰذا یِسوعؔ نے اُن سے کہا، ”کیا یہاں تمہارے پاس کُچھ کھانے کو ہے؟“ اُنہُوں نے حُضُور کو بھُنی ہویٔی مچھلی کا قتلہ پیش کیا، اَور آپ نے اُسے لیا اَور اُن کے سامنے کھایا۔ پھر آپ نے اُن سے کہا، ”جَب مَیں تمہارے ساتھ تھا تو مَیں نے تُمہیں یہ باتیں بتایٔی تھیں: کہ حضرت مَوشہ کی توریت، نبیوں کی کِتابوں اَور زبُور میں میرے بارے میں جو کُچھ لِکھّا ہے وہ سَب ضروُر پُورا ہوگا۔“ تَب آپ نے اُن کا ذہن کھولا تاکہ وہ کِتاب مُقدّس کو سمجھ سکیں۔ اَور اُن سے کہا، ”یُوں لِکھّا ہے: کہ المسیح دُکھ اُٹھائے گا اَور تیسرے دِن مُردوں میں سے جی اُٹھے گا، اَور میرے نام سے یروشلیمؔ سے شروع کرکے تمام قوموں میں، گُناہوں کی مُعافی کے لیٔے تَوبہ کرنے کی مُنادی کی جائے گی۔ تُم اِن باتوں کے گواہ ہو۔ میرے باپ نے جِس کا وعدہ کیا ہے میں اُسے تُم پر نازل کروں گا؛ لیکن جَب تک تُمہیں آسمان سے قُوّت کا لباس عطا نہ ہو اِسی شہر میں ٹھہرے رہنا۔“ پھر یِسوعؔ اُنہیں بیت عنیّاہ تک باہر لے گیٔے، اَور اَپنے ہاتھ اُٹھاکر اُنہیں برکت بخشی۔ جَب وہ اُنہیں برکت دے رہے تھے، تو اُن سے جُدا ہو گیٔے اَور آسمان میں اُوپر اُٹھا لیٔے گیٔے۔ شاگردوں نے حُضُور کو سَجدہ کیا اَور پھر بڑی خُوشی کے ساتھ یروشلیمؔ لَوٹ گیٔے۔ اَور وہ بیت المُقدّس میں لگاتار حاضِر ہوکر، خُدا کی حَمد کیا کرتے تھے۔