YouVersion Logo
تلاش

لُوقا 27:8-56

لُوقا 27:8-56 UCV

جَب حُضُور عیسیٰ نے کنارے پر قدم رکھا تو اُنہیں شہر کا ایک آدمی مِلا جِس میں بَدرُوحیں تھیں۔ اُس نے مُدّت سے کپڑے پہننے چھوڑ دئیے تھے اَور وہ کسی گھر میں نہیں، بَلکہ قبروں میں رہتا تھا۔ جَب اُس نے حُضُور عیسیٰ کو دیکھا تو زور سے چیخ ماری اَور اُن کے سامنے گِرا، اَور چِلّا چِلّاکر کہنے لگا، ”اَے حُضُور عیسیٰ، خُداتعالیٰ کے بیٹے، آپ کو مُجھ سے کیا کام؟ میں آپ کی مِنّت کرتا ہُوں کہ مُجھے عذاب میں نہ ڈالیں۔“ بات یہ تھی کہ حُضُور عیسیٰ نے بَدرُوح کو اُس آدمی میں سے نِکل جانے کا حُکم دیا تھا۔ اکثر بَدرُوح اُس آدمی کو بڑی شِدّت سے پکڑ لیتی تھی، اَور لوگ اُسے قابُو میں رکھنے کے لیٔے زنجیروں اَور بِیڑیوں سے جکڑ دیتے تھے، لیکن وہ زنجیروں کو توڑ ڈالتا تھا اَور وہ بَدرُوح اُسے بیابانوں میں بھگائے پِھرتی تھی۔ حُضُور عیسیٰ نے اُس سے پُوچھا، ”تیرا نام کیا ہے؟“ اُس نے کہا، ”میرا نام لشکر،“ کیونکہ اُس میں بہت سِی بَدرُوحیں گھُسی ہویٔی تھیں۔ بَدرُوحیں اُس کی مِنّت کرنے لگیں کہ ہمیں بَڑے اتھاہ گڑھے میں جانے کا حُکم نہ دے۔ وہاں پہاڑ پر سُؤروں کا ایک بڑا غول چر رہاتھا۔ اُن بَدرُوحوں نے حُضُور عیسیٰ سے اِلتجا کرکے کہا کہ ہمیں اُن میں داخل ہو جانے دیں، اَور حُضُور نے اُنہیں جانے دیا۔ چنانچہ بَدرُوحیں اُس آدمی میں سے نِکل کر سُؤروں میں داخل ہو گئیں اَور اُس غول کے سارے سُؤر ڈھلان سے جھیل کی طرف لپکے اَور ڈُوب مَرے۔ یہ ماجرا دیکھ کر سُؤر چرانے والے بھاگ کھڑے ہویٔے اَور اُنہُوں نے شہر اَور دیہات میں اِس بات کی خبر پہنچائی۔ لوگ اِس ماجرے کو دیکھنے نکلے اَور حُضُور عیسیٰ کے پاس آئے۔ جَب اُنہُوں نے اُس آدمی کو جِس میں سے بَدرُوحیں نِکلی تھیں، کپڑے پہنے اَور ہوش میں حُضُور عیسیٰ کے پاؤں کے پاس بَیٹھے دیکھا تو خوفزدہ رہ گیٔے۔ اِس واقعہ کے دیکھنے وَالوں نے اُنہیں بتایا کہ وہ آدمی جِس میں بَدرُوحیں تھیں کس طرح اَچھّا ہُوا۔ چونکہ گِراسینیوں کے آس پاس کے علاقہ کے سارے باشِندے دہشت زدہ ہو گئے تھے اِس لیٔے حُضُور عیسیٰ سے مِنّت کی کہ آپ ہمارے پاس سے چَلے جایٔیں۔ لہٰذا وہ کشتی میں سوار ہوکر واپس جانے لگے۔ اَور اُس آدمی نے جِس میں سے بَدرُوحیں نِکلی تھیں حُضُور عیسیٰ کی مِنّت کی کہ مُجھے اَپنے ہی ساتھ رہنے دیں۔ لیکن حُضُور عیسیٰ نے اُسے رخصت کرکے کہا، ”اَپنے گھر لَوٹ جا اَور لوگوں کو بتا کہ خُدا نے تیرے لیٔے کیا کُچھ کیا ہے۔“ چنانچہ وہ وہاں سے چَلا گیا اَور سارے شہر میں اُن مہربانیوں کا جو حُضُور عیسیٰ نے اُس پر کی تھیں، چَرچا کرنے لگا۔ جَب حُضُور عیسیٰ واپس آئے تو ایک بڑا ہُجوم آپ کے اِستِقبال کو مَوجُود تھا کیونکہ سَب لوگ اُن کے مُنتظر تھے۔ مقامی یہُودی عبادت گاہ کا ایک رہنما جِس کا نام یائؔیر تھا، آیا اَور حُضُور عیسیٰ کے قدموں پر گِرکر اُن کی مِنّت کرنے لگاکہ وہ اُس کے گھر چلیں کیونکہ اُس کی بَارہ بَرس کی اِکلوتی بیٹی موت کے بستر پر پڑی تھی۔ جَب وہ جا رہاتھا تو لوگ اُس پر گِرے پڑتے تھے۔ ایک عورت تھی جِس کے بَارہ بَرس سے خُون جاری تھا، وہ کیٔی طبیبوں سے علاج کراتے کراتے اَپنی ساری پُونجی لُٹا چُکی تھی لیکن کسی کے ہاتھ سے شفا نہ پا سکی تھی۔ اُس نے پیچھے سے حُضُور عیسیٰ کے پاس آکر اُن کی پوشاک کا کنارہ چھُوا اَور اُسی وقت اُس کا خُون بہنا بندہو گیا۔ اِس پر حُضُور عیسیٰ نے کہا، ”مُجھے کس نے چھُواہے؟“ جَب سَب اِنکار کرنے لگے تو پطرس نے کہا، ”اَے آقا! لوگ ایک دُوسرے کو دھکیل دھکیل کر تُجھ پر گِرے پڑتے ہیں۔“ لیکن حُضُور عیسیٰ نے کہا، ”کسی نے مُجھے ضروُر چھُواہے؛ کیونکہ مُجھے پتہ ہے کہ مُجھ میں سے قُوّت نِکلی ہے۔“ وہ عورت یہ دیکھ کر کہ وہ حُضُور عیسیٰ سے چھِپ نہیں سکتی، کانپتی ہویٔی سامنے آئی اَور اُن کے قدموں میں گِر پڑی۔ لوگوں کے سامنے بتانے لگی کہ اُس نے کس غرض سے حُضُور عیسیٰ کو چھُوا تھا اَور وہ کس طرح چھُوتے ہی شفایاب ہو گئی تھی۔ حُضُور عیسیٰ نے اُس سے کہا، ”بیٹی! تمہارے ایمان نے تُمہیں شفا بخشی۔ سلامتی کے ساتھ رخصت ہو!“ وہ یہ کہنے بھی نہ پایٔے تھے کہ یہُودی عبادت گاہ کے رہنما یائؔیر کے گھر سے کسی نے آکر کہا، ”تیری بیٹی مَر چُکی ہے، اَب آقا کو تکلیف نہ دے۔“ لیکن یہ سُن کر حُضُور عیسیٰ نے یائؔیر سے کہا، ”ڈر مت؛ صِرف ایمان رکھ، وہ بچ جائے گی۔“ جَب وہ یائؔیر کے گھر میں داخل ہویٔے تو حُضُور عیسیٰ نے پطرس، یُوحنّؔا اَور یعقوب اَور لڑکی کے والدین کے سِوا کسی اَور کو اَندر نہ جانے دیا۔ سَب لوگ لڑکی کے لیٔے رو پیٹ رہے تھے۔ لیکن حُضُور عیسیٰ نے اُن سے کہا، ”رونا پیٹنا بند کرو، لڑکی مَری نہیں بَلکہ سَو رہی ہے۔“ اِس پر وہ حُضُور عیسیٰ کی ہنسی اُڑانے لگے کیونکہ اُنہیں مَعلُوم تھا کہ لڑکی مَر چُکی ہے۔ لیکن حُضُور نے لڑکی کا ہاتھ پکڑکر کہا، ”میری بیٹی اُٹھ!“ اُس کی رُوح لَوٹ آئی اَور وہ فوراً اُٹھ بیٹھی اَور اُنہُوں نے حُکم دیا کہ لڑکی کو کُچھ کھانے کو دیا جائے۔ اُس لڑکی کے والدین حیران رہ گیٔے۔ حُضُور عیسیٰ نے اُنہیں تَاکید کی کہ جو کُچھ ہُواہے اُس کا ذِکر کسی سے نہ کرنا۔

پڑھیں لُوقا 8

سنیں لُوقا 8