16
فریسیوں کا حُضُور عیسیٰ سے نِشان طلب کرنا
1بعض فرِیسی اَور صدُوقی، حُضُور عیسیٰ کے پاس آئے اَور حُضُور کو آزمانے کی غرض سے کویٔی آسمانی نِشان دکھانے کی درخواست کی۔
2حُضُور عیسیٰ نے جَواب دیا، ”جَب شام ہوتی ہے، تو تُم کہتے ہو کہ ’موسم اَچھّا رہے گا، کیونکہ آسمان سُرخ ہے،‘ 3اَور صُبح کے وقت کہتے ہو کہ، ’آج آندھی آئے گی کیونکہ آسمان سُرخ ہے اَور دھُندلا ہے۔‘ تُم آسمان کی صورت دیکھ کر موسم کا اَندازہ لگانا تو جانتے ہو، لیکن زمانوں کی علامات کو نہیں پہچان سکتے۔ 4اِس زمانہ کے بدکار اَور زناکار لوگ نِشان طلب کرتے ہیں، لیکن اُنہیں حضرت يونسؔ کے نِشان کے سِوا کویٔی اَور نِشان نہ دیا جائے گا۔“ اَور تَب حُضُور عیسیٰ اُنہیں چھوڑکر چَلے گیٔے۔
فریسیوں اَور صدُوقیوں کے تعلیم کا خمیر
5شاگرد جھیل کے پار جاتے وقت روٹی ساتھ لینا بھُول گیٔے تھے۔ 6حُضُور عیسیٰ نے اُن سے تاکیداً فرمایا، ”خبردار، دیکھو فریسیوں اَور صدُوقیوں کے خمیر سے ہوشیار رہنا۔“
7اَور وہ آپَس میں بحث کرنے لگے کہ دیکھا حُضُور اِس لیٔے فرما رہے ہیں کیونکہ، ”ہم روٹی نہیں لایٔے۔“
8حُضُور عیسیٰ کو یہ بات مَعلُوم تھی، لہٰذا آپ نے فرمایا، ”اَے کم اِعتقادو، تُم آپَس میں کیوں بحث کرتے ہو کہ ہمارے پاس روٹی نہیں ہے؟ 9کیاتُم اَب تک نہیں سمجھ پایٔے؟ اَور تُمہیں پانچ ہزار آدمیوں کے لیٔے وہ پانچ روٹیاں یاد نہیں، اَور یہ بھی کہ تُم نے کتنی ٹوکریاں بھر کر اُٹھائی تھیں؟ 10اَور نہ اُن چار ہزار کے لیٔے وہ سات روٹیاں اَور نہ یہ کہ تُم نے کتنی ٹوکریاں اُٹھائی تھیں؟ 11تُم کیوں نہیں سمجھتے کہ جَب میں نے فریسیوں اَور صدُوقیوں کے خمیر سے خبردار رہنے کو کہاتھا تو روٹی کی بات نہیں کی تھی؟“ 12تَب اُن کی سمجھ میں آیا کہ حُضُور نے روٹی کے خمیر سے نہیں، لیکن فریسیوں اَور صدُوقیوں کی تعلیم سے خبردار رہنے کو کہاتھا۔
پطرس کا حُضُور عیسیٰ کو المسیؔح اقرار کرنا
13جَب حُضُور عیسیٰ قَیصؔریہ فِلِپّی کے علاقہ میں آئے تو آپ نے اَپنے شاگردوں سے پُوچھا، ”لوگ اِبن آدمؔ کو کیا کہتے ہیں؟“
14اُنہُوں نے کہا، ”بعض حضرت یحییٰ پاک غُسل دینے والا کہتے ہیں؛ بعض ایلیاؔہ، اَور بعض یرمیاہؔ یا نَبیوں میں سے کویٔی ایک۔“
15حُضُور نے اُن سے پُوچھا، ”مگر تُم مُجھے کیا کہتے ہو؟“
16شمعُونؔ پطرس نے جَواب دیا، ”آپ زندہ خُدا کے بیٹے المسیؔح ہیں۔“
17حُضُور عیسیٰ نے جَواب دیا، ”اَے یُوناہ کے بیٹے شمعُونؔ! تُو مُبارک ہے کیونکہ یہ بات گوشت اَور خُون نے نہیں لیکن میرے آسمانی باپ نے تُجھ پر ظاہر کی ہے۔ 18اَور میں تُجھ سے کہتا ہُوں کہ تُو پطرس#16:18 پطرس اصل یُونانی زبان میں پطرس لفظ کا معنی چٹّان یا پتّھر ہوتاہے۔ ہے اَور میں اِس چٹّان پر اَپنی عبادت گاہ قائِم کروں گا اَور عالمِ اَرواح#16:18 عالمِ اَرواح یعنی مُردوں کی دُنیا یا موت کی طاقت۔ کے دروازے اُس پر غالب نہ آئیں گے۔ 19میں آسمانی بادشاہی کی کُنجِیاں تُجھے دُوں گا؛ اَورجو کُچھ تُم زمین پر باندھو گے وہ آسمان پر باندھا جائے گا اَورجو کُچھ تُم زمین پر کھولو گے وہ آسمان پر بھی کھولا جائے گا۔“ 20تَب حُضُور عیسیٰ نے شاگردوں کو حُکم دیا کہ کسی کو مت بتانا کہ میں ہی المسیؔح ہُوں۔
حُضُور عیسیٰ کی اَپنی موت کی بابت پیشن گوئی کرنا
21اُس کے بعد حُضُور عیسیٰ نے اَپنے شاگردوں پر ظاہر کرنا شروع کر دیا کہ اُنہیں یروشلیمؔ جانا لازمی ہے تاکہ وہ بُزرگوں، اہم کاہِنؔوں اَور شَریعت کے عالِموں کے ہاتھوں بہت دُکھ اُٹھائے، قتل کیاجایٔے اَور تیسرے دِن پھر سے جی اُٹھے۔
22تَب پطرس حُضُور کو الگ لے جا کر ملامت کرنے لگے، ”اَے خُداوؔند، خُدا نہ کرے کہ آپ کے ساتھ اَیسا کبھی ہو۔“
23حُضُور عیسیٰ نے مُڑ کر پطرس سے فرمایا، ”اَے شیطان! میرے سامنے سے دُورہو جا! تُو میرے لیٔے ٹھوکر کا باعث ہے؛ کیونکہ تیرا دل خُدا کی باتوں میں نہیں، لیکن آدمیوں کی باتوں میں لگا ہے۔“
24تَب حُضُور عیسیٰ نے اَپنے شاگردوں سے فرمایا، ”اگر کویٔی میری پیروی کرنا چاہتاہے تو اِس کے لیٔے ضروُری ہے کہ وہ اَپنی خُودی کا اِنکار کرے اَور اَپنی صلیب اُٹھائے اَور میرے پیچھے ہولے۔ 25کیونکہ جو کویٔی اَپنی جان کو باقی رکھنا چاہتاہے وہ اُسے کھویٔے گا لیکن جو کویٔی میری خاطِر اَپنی جان کھویٔے گا وہ اُسے محفوظ رکھےگا۔ 26اگر کویٔی آدمی ساری دُنیا حاصل کر لے، لیکن اَپنی جان کا نُقصان اُٹھائے تو اُسے کیا فائدہ ہوگا؟ یا آدمی اَپنی جان کے بدلے میں کیا دے گا؟ 27کیونکہ جَب اِبن آدمؔ اَپنے باپ کے جلال میں اَپنے فرشتوں کے ساتھ آئے گا تَب وہ ہر ایک کو اُس کے کاموں کے مُطابق اجر دے گا۔
28”میں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ بعض لوگ جو یہاں کھڑے ہیں، جَب تک اِبن آدمؔ کو اَپنی بادشاہی میں آتے ہوئے نہ دیکھ لیں گے، ہر گز نہ مَریں گے۔“