35
زبُور 35
داویؔد کا زبُور۔
1اَے یَاہوِہ، جو مُجھ سے جھگڑتے ہیں آپ اُن سے جھگڑیں؛
اَورجو مُجھ سے لڑتے ہیں آپ اُن سے لڑیں۔
2سِپر اَور ڈھال لے کر؛
کھڑا ہو اَور میری مدد کے لیٔے آجائیے۔
3میرا تعاقب کرنے والوں کے راستہ میں
نیزہ لے کر کھڑا ہو جائیے۔
میری جان سے کہو،
”مَیں آپ کی نَجات ہُوں۔“
4جو میری جان کے خواہاں ہیں
وہ رُسوا اَور شرمندہ ہُوں؛
جو میری بربادی کا منصُوبہ باندھتے ہیں
وہ دہشت زدہ ہوکر پسپا کئے جایٔیں۔
5وہ اَیسے ہو جایٔیں جَیسے ہَوا کے آگے بھُوسی،
اَور یَاہوِہ کا فرشتہ اُنہیں ہانکتا رہے؛
6اُن کی راہ تاریک اَور پھسلنی ہو جائے،
اَور یَاہوِہ کا فرشتہ اُن کو رگیدتا چلا جائے۔
7کیونکہ اُنہُوں نے بلاوجہ میرے لیٔے جال بچھایا ہے
اَور ناحق میرے لیٔے گڑھا کھودا ہے،
8اُن پر ناگہاں تباہی آ جائے،
اَورجو جال اُنہُوں نے بچھایا ہے اُس میں وہ خُود ہی جا پھنسیں،
وہ گڑھے میں گِر جایٔیں اَور تباہ ہوں۔
9تَب میری جان یَاہوِہ میں خُوش ہوگی
اَور اُن کی نَجات سے شادمان ہوگی۔
10میرا کُل وُجُود یہ کہے گا،
”اَے یَاہوِہ، آپ کی مانند کون ہے؟
آپ غریبوں کو اُن کے ہاتھ سے جو زِیادہ زورآور ہیں،
اَور مسکینوں اَور مُحتاجوں کو غارت گروں سے چُھڑاتے ہیں۔“
11سنگدل گواہ میرے خِلاف اُٹھ کھڑے ہوتے ہیں؛
اَور مُجھ سے اَیسی باتوں کے متعلّق پُوچھتے ہیں جنہیں میں نہیں جانتا۔
12وہ مُجھ سے نیکی کے بدلے بدی کرتے ہیں
اَور میری جان کو لاچار کر دیتے ہیں۔
13تو بھی جَب وہ بیمار تھے تو مَیں نے ٹاٹ اوڑھا
اَور روزے رکھ کر نَفس کُشی کی۔#35:13 نَفس کُشی کی ٹاٹ اوڑھنا اَور بغیر کھائے چلے جانا غم کے اِظہار کے طریقے تھے۔
جَب میری نامقبُول دعائیں میرے پاس لَوٹ آئیں۔
14تو میں ماتم کرنے لگا
گویا اَپنے دوست یا بھایٔی کے لیٔے ہی کر رہا ہُوں۔
اَور غم کے مارے میرا سَر جھُک گیا
گویا میں اَپنی ماں کے لیٔے رو رہا ہُوں۔
15لیکن جَب مَیں لڑکھڑایا تو وہ خُوش ہوکر اِکٹھّے ہو گئے؛
حملہ آور میرے خِلاف جمع ہو گئے اَور مُجھے اُس کا علم بھی نہ تھا۔
اَور مُجھ پر بہتان باندھنے سے باز نہ آئے۔
16بےدینوں کی طرح اُنہُوں نے عداوت سے میرا مضحکہ اُڑایا؛
اَور مُجھ پر دانت پیسے۔
17اَے خُداوؔند، آپ کب تک دیکھتے رہیں گے؟
میری جان کو اُن کی غارت گری سے،
ہاں، میری قیمتی جان اُن دُشمنوں سے چھُڑا لے
جو مُجھ پر شیروں کی مانند حملہ کرتے ہیں۔
18مَیں بڑے اِسرائیلی مجمع میں آپ کا شکریہ اَدا کروں گا؛
مَیں لوگوں کے ہُجوم میں آپ کی سِتائش کروں گا؛
19جو لوگ ناحق میرے دُشمن بَن گیٔے ہیں
وہ مُجھ پر شادیانے نہ بجائیں؛
جو بلاوجہ مُجھ سے کینہ رکھتے ہیں
وہ چشمک زنی نہ کریں۔
20کیونکہ وہ صُلح کی باتیں نہیں کرتے،
بَلکہ مُلک کے اَمن پسندوں کے خِلاف بھی
جھُوٹے اِلزام لگاتے ہیں۔
21وہ میرے، سامنے مُنہ پھاڑ پھاڑ کر کہتے ہیں، ”آہ! آہ!
ہم نے تو اَپنی آنکھوں سے دیکھ لیا۔“
22اَے یَاہوِہ، آپ نے تو خُود یہ دیکھاہے؛ لہٰذا خاموش نہ رہیں۔
اَے خُداوؔند، مُجھ سے دُور نہ ہو۔
23جاگیں اَور میرے بچاؤ کے لیٔے اُٹھیں!
اَے میرے خُدا اَور میرے خُداوؔند! میری عدالت کریں۔
24اَے یَاہوِہ، میرے خُدا! اَپنی صداقت کے مُطابق میرا اِنصاف کر؛
اُنہیں مُجھ پر شادمان نہ ہونے دیں۔
25اُنہیں یہ سوچنے کا موقع نہ دے کہ آہا، ”یہی تو ہم چاہتے تھے!“
اَور نہ یہ کہنے کا، ”کہ ہم اُسے نگل گیٔے ہیں۔“
26جو میری بربادی پر خُوش ہوتے ہیں
وہ شرمندہ اَور پریشان ہو جایٔیں؛
جو میرے مُقابلہ میں اَپنی بڑائی کی ڈینگیں مارتے ہیں،
وہ شرم اَور رُسوائی سے مُلبّس ہُوں۔
27جو میرے بَری ہو جانے کے حق میں ہیں
وہ خُوشی اَور شادمانی سے للکاریں؛
اَور وہ ہمیشہ یہ کہیں، ”کہ یَاہوِہ کی تمجید ہو،
جو اَپنے خادِم کی سلامتی پر خُوش ہوتاہے۔“
28میری زبان آپ کی راستبازی کا ذِکر کرےگی
وہ دِن بھر آپ کی سِتائش کرتی رہے گی۔