5
صُلح اَور اِطمینان
1چونکہ، ہم ایمان کی بِنا پر راستباز ٹھہرائے گیٔے ہیں، اِس لیٔے ہمارے خُداوؔند عیسیٰ المسیؔح کے وسیلہ سے ہماری خُدا کے ساتھ صُلح#5:1 بہت سے مخطوطات میں ہو چُکی ہے۔ 2ایمان لانے سے ہم نے المسیؔح کے وسیلہ سے اُس فضل کو پا لیا ہے اَور اُس پر قائِم بھی ہیں اَور اِس اُمّید پر ناز کرتے ہیں کہ ہم بھی خُدا کے جلال میں شریک ہُوں گے۔ 3اَور صِرف یہی نہیں بَلکہ ہم اَپنی مُصیبتوں میں بھی خُوش ہوتے ہیں کیونکہ ہم جانتے ہیں کہ مُصیبت سے ثابت قدمی پیدا ہوتی ہے۔ 4اَور ثابت قدمی سے مُستقِل مِزاجی اَور مُستقِل مِزاجی سے اُمّید پیدا ہوتی ہے۔ 5اَیسی اُمّید ہمیں مایوس نہیں کرتی کیونکہ جو پاک رُوح ہمیں بخشی گئی ہے اُس کے وسیلہ سے خُدا کی مَحَبّت ہمارے دلوں میں ڈالی گئی ہے۔
6کیونکہ جَب ہم نا طاقتی سے بے بس ہی تھے تو المسیؔح نے عَین وقت پر بےدینوں کے لیٔے اَپنی جان دی۔ 7کسی راستباز کی خاطِر بھی مُشکِل سے کویٔی اَپنی جان دے گا مگر شاید کسی میں جُرأت ہو کہ وہ کسی نیک شخص کے لیٔے اَپنی جان قُربان کر دے۔ 8لیکن خُدا ہمارے لیٔے اَپنی مَحَبّت یُوں ظاہر کرتا ہے کہ جَب ہم گنہگار ہی تھے تو المسیؔح نے ہماری خاطِر اَپنی جان قُربان کر دی۔
9پس جَب ہم المسیؔح خُون بہائے جانے کے باعث راستباز ٹھہرائے جاتے ہیں تو ہم اُن ہی کے وسیلہ سے غضب الٰہی سے بھی ضروُر بچیں گے۔ 10کیونکہ جَب خُدا کے دُشمن ہونے کے باوُجُود اُس کے بیٹے عیسیٰ کی موت کے وسیلہ سے ہماری اُس خُدا سے صُلح ہو گئی تو صُلح ہونے کے بعد تو ہم اُس المسیؔح کی زندگی کے سبب سے ضروُر ہی بچیں گے۔ 11اَور نہ صِرف یہ بَلکہ ہم اَپنے خُداوؔند عیسیٰ المسیؔح کے ذریعہ خُدا کی رِفاقت پر فخر کرتے ہیں کیونکہ المسیؔح کے باعث خُدا کے ساتھ ہمارا صُلح ہو گیا ہے۔
آدمؔ اَور موت، المسیؔح اَور زندگی
12پس جَیسے ایک آدمی#5:12 ایک آدمی آدمؔ دُوسرا متبادل اِمکان یہاں آدمؔ اَور المسیؔح سے مُراد ہے۔ کے ذریعہ گُناہ دُنیا میں داخل ہُوا اَور گُناہ کے سبب سے موت آئی وَیسے ہی موت سَب اِنسانوں میں پھیل گئی کیونکہ سَب نے گُناہ کیا۔
13شَریعت کے دئیے جانے سے پہلے دُنیا میں گُناہ تو تھا لیکن جہاں شَریعت نہیں ہوتی وہاں گُناہ کا حِساب بھی نہیں ہوتا۔ 14پھر بھی آدمؔ سے مُوسیٰ تک موت نے اُنہیں بھی اَپنے قبضہ میں رکھا جنہوں نے آدمؔ کی سِی نافرمانی والا گُناہ نہیں کیا تھا۔ یہ آدمؔ ایک آنے والے کی شَبیہ رکھتے تھے۔
15مگر اَیسی بات نہیں کہ جِتنا قُصُور ہے اِتنی ہی فضل کی نِعمت ہے۔ کیونکہ جَب ایک آدمی کے قُصُور کے سبب سے بہت سے اِنسان مَر گیٔے تو ایک آدمی یعنی حُضُور عیسیٰ المسیؔح کے فضل کے سبب بہت سے اِنسانوں کو خُدا کے فضل کی نِعمت بڑی اِفراط سے عطا ہویٔی۔ 16اِس کے علاوہ خُدا کے فضل کی بخشش اَور اُس ایک آدمی کے گُناہ کے نتائج ایک سے نہیں۔ کیونکہ ایک گُناہ کا نتیجہ سزا کے حُکم کی صورت میں نکلا لیکن گُناہوں کی کثرت اَیسے فضل کا باعث ہویٔی جِس کے سبب سے اِنسان راستباز ٹھہرایا گیا۔ 17جَب ایک آدمی کے گُناہ کے سبب سے موت نے اُسی ایک کے وسیلہ سے سَب پر حُکومت کی تو جو لوگ فضل اَور راستبازی کی نِعمت اِفراط سے پاتے ہیں وہ بھی ایک آدمی یعنی حُضُور عیسیٰ المسیؔح کے وسیلہ سے اَبدی زندگی میں ضروُر ہی بادشاہی کریں گے۔
18چنانچہ جِس طرح ایک آدمی کے قُصُور کے سبب سے سَب آدمیوں کے لیٔے موت کی سزا کا حُکم ہُوا اُسی طرح ایک ہی کی راستبازی کے کام کے وسیلہ سے سَب آدمیوں کو وہ نِعمت مِلی جِس سے وہ راستباز ٹھہرائے جاتے ہیں تاکہ زندگی پائیں۔ 19اَور جَیسے ایک آدمی کی نافرمانی سے بہت سے لوگ گنہگار ٹھہرے وَیسے ہی ایک آدمی کی فرمانبرداری سے بہت سے لوگ راستباز ٹھہرائے جایٔیں گے۔
20بعد میں شَریعت مَوجُود ہویٔی تاکہ گُناہ زِیادہ ہو۔ لیکن جہاں گُناہ زِیادہ ہُوا وہاں فضل اُس سے بھی کہیں زِیادہ ہُوا۔ 21تاکہ جِس طرح گُناہ نے موت کے سبب سے بادشاہی کی اُسی طرح فضل بھی راستبازی کے ذریعہ اَیسی بادشاہی کرے جو ہمارے خُداوؔند عیسیٰ المسیؔح کے وسیلہ سے اَبدی زندگی تک قائِم رہے۔