YouVersion Logo
تلاش

غزل الغزلات 7

7
1اَے شہزادی!
جُوتیوں میں تمہارے پاؤں کتنے خُوبصورت لگتے ہیں،
تمہاری حسین رانوں کی گولایٔی
کسی ماہر کاریگر کی زیورات کی مانند ہیں۔
2تمہاری ناف اَیسا گول پیالہ ہے،
جو مَسالے دار مَے سے خالی نہیں ہوتا۔
تمہاری کمر گندُم کا ایک انبار ہے،
جِس کے اِردگرد شُوشنؔ کے پھُول ہیں۔
3تمہاری دونوں چھاتِیاں،
کسی غزال کے جُڑواں بچّوں کی مانند ہیں۔
4تمہاری گردن ہاتھی دانت کے بُرج کی مانند ہے۔
تمہاری آنکھیں گویا حِشبونؔ شہر کے تالاب ہیں،
جو بیت ربّیمؔ کے پھاٹک کے پاس ہے؛
تمہاری ناک لبانونؔ کے بُرج کی مانند ہے،
جِس کا رُخ دَمشق شہر کی طرف ہے۔
5تمہارا سَر کوہِ کرمِلؔ کی عظمت کی مانند ہے۔
تمہارے سَر کے لمبے بال شاہی دھاگوں میں بنی تصویر ہیں؛
بادشاہ تو تمہاری زُلفوں کی زنجیروں میں جکڑا رہتاہے۔
6میری محبُوبہ، تُم کتنی حسین اَور پُر لُطف ہو،
تُم کتنی خوشیوں سے لبریز ہو!
7تمہاری قد وقامت کھجور کے درخت جَیسی،
اَور تمہاری چھاتِیاں اُس کے گُچّھوں کی مانند ہیں۔
8مَیں نے کہا، ”میں اُس کھجور کے درخت پر چڑھوں گا؛
اَور اُس کے گُچّھے پکڑ لُوں گا۔“
کاش تمہاری چھاتِیاں انگور کے گُچّھوں کی مانند ہوتییں،
اَور تمہاری سانس کی مہک سیبوں کی مہک جَیسی ہوتی۔
9تمہارا مُنہ بہترین مَے کی مانند ہے۔
محبُوبہ
کاش وہ مَے سیدھے میرے محبُوب کے مُنہ میں پہُنچ کر،
ہونٹوں اَور دانتوں کے اُوپر آہستہ آہستہ گزر جائے۔
10میں اَپنے محبُوب کی ہی ہُوں،
اَور وہ میرا مُشتاق ہے۔
11اَے میرے محبُوب! آؤ کہ ہم شہر سے باہر نکل چلیں،
اَور گاؤں میں رات گُزاریں۔
12آؤ ہم پھر صُبح سویرے تاکستان میں چلیں؛
تاکہ دیکھیں کہ کیا تاکوں میں کونپلیں پھوٹ آئی ہیں یا نہیں،
کیا اُن میں پھُول کھِل گیٔے ہیں یا نہیں۔
اَور انار کے پھُول کھِل چُکے ہیں یا نہیں۔
وہاں میں تُم پر اَپنی مَحَبّت کا اِظہار کروں گی۔
13دُدائیم#7‏:13 دُدائیم زرد رنگ کے پھُول والا پَودا قُوّت باہ کے لئے بھی اِستعمال ہوتاہے۔ پیدا 30‏:14‏‑16‏ کی خُوشبو پھیل رہی ہے،
اَور ہمارے دروازے پر ہر قِسم کے
نئے اَور پُرانے میوے مَوجُود ہیں،
یہ سبھی مَیں نے اَپنے محبُوب کے لیٔے محفوظ کر رکھے ہیں۔

موجودہ انتخاب:

غزل الغزلات 7: UCV

سرخی

شئیر

کاپی

None

کیا آپ جاہتے ہیں کہ آپ کی سرکیاں آپ کی devices پر محفوظ ہوں؟ Sign up or sign in