دانیال 25:5-28
دانیال 25:5-28 اُردو ہم عصر ترجُمہ (UCV)
”اَور وہ نوشتہ یہ ہے، منے، منے، تقیل و فرسین، ”اِن الفاظ کا معنی یہ ہے: ” منے : خُدا نے آپ کے حُکومت کے دِن گِن کر اُن کا خاتِمہ کر دیا۔ ” تقیل یعنی آپ ترازو میں تَولے گئے اَور وزن میں کم نکلے۔ ” فرسین یعنی آپ کی بادشاہت منقسم ہُوئی اَور مادیوںؔ اَور فارسیوں کو دے دی گئی۔“
دانیال 25:5-28 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)
اور لکھا یہ ہے، ’منے منے تقیل و فرسین۔‘ ’منے‘ کا مطلب ’گنا ہوا‘ ہے۔ یعنی آپ کی سلطنت کے دن گنے ہوئے ہیں، اللہ نے اُنہیں اختتام تک پہنچایا ہے۔ ’تقیل‘ کا مطلب ’تولا ہوا‘ ہے۔ یعنی اللہ نے آپ کو تول کر معلوم کیا ہے کہ آپ کا وزن کم ہے۔ ’فرسین‘ کا مطلب ’تقسیم ہوا‘ ہے۔ یعنی آپ کی بادشاہی کو مادیوں اور فارسیوں میں تقسیم کیا جائے گا۔“
دانیال 25:5-28 کِتابِ مُقادّس (URD)
اور وہ نوِشتہ یہ ہے مِنے مِنے تقِیل و فرسِین۔ اور اِس کے معنی یہ ہیں مِنے یعنی خُدا نے تیری مُملکت کا حِساب کِیا اور اُسے تمام کر ڈالا۔ تقِیل یعنی تُو ترازُو میں تولا گیا اور کم نِکلا۔ فرِیس یعنی تیری مُملکت مُنقسم ہُوئی اور مادیوں اور فارسِیوں کو دی گئی۔