YouVersion Logo
تلاش

پَیدایش 1:1-31

پَیدایش 1:1-31 اُردو ہم عصر ترجُمہ (UCV)

اِبتدا میں خُدا نے آسمان اَور زمین کو خلق کیا۔ تَب زمین بے ڈول اَور سُنسان تھی، اَور گہراؤ کے اُوپر تاریکی چھائی ہویٔی تھی اَور خُدا کی رُوح پانی کی سطح پر جنبش کرتی تھی۔ اَور خُدا نے فرمایا، ”رَوشنی ہو جا،“ اَور رَوشنی ہو گئی۔ خُدا نے دیکھا کہ رَوشنی اَچھّی ہے اَور اُس نے رَوشنی کو تاریکی سے جُدا کیا۔ خُدا نے رَوشنی کو ”دِن“ اَور تاریکی کو ”رات“ کا نام دیا۔ تَب شام ہُوئی اَور پھر صُبح یہ پہلا دِن تھا۔ اَور خُدا نے فرمایا، ”پانیِوں کے درمیان فِضا ہو تاکہ وہ پانی کو پانی سے جُدا کر دے۔“ چنانچہ خُدا نے فِضا کو قائِم کیا اَور فِضا کے نیچے کے پانی کو فِضا کے اُوپر کے پانی سے جُدا کر دیا اَور اَیسا ہی ہُوا۔ خُدا نے فِضا کو ”آسمان“ کا نام دیا اَور شام ہُوئی اَور پھر صُبح یہ دُوسرا دِن تھا۔ اَور خُدا نے فرمایا، ”آسمان کے نیچے کا پانی ایک جگہ جمع ہو اَور خُشکی نموُدار ہو اَور اَیسا ہی ہُوا۔“ خُدا نے خُشکی کو ”زمین“ کا نام دیا اَورجو پانی جمع ہو گیا تھا اُسے ”سمُندر“ کا نام دیا۔ اَور خُدا نے دیکھا کہ یہ اَچھّا ہے۔ تَب خُدا نے فرمایا، ”زمین سبزی پیدا کرے جَیسے بیج والے پَودے اَور بیج والے پھلدار درخت جو اَپنی اَپنی جنس کے مُطابق زمین پر پھُولیں پھلیں۔“ اَور اَیسا ہی ہُوا۔ تَب زمین نے سبزی پیدا کی یعنی بیج دار پَودے اَور پھلدار درخت جِن میں اَپنی اَپنی جنس کے مُطابق بیج ہوتے ہیں اَور خُدا نے دیکھا کہ یہ اَچھّا ہے۔ اَور شام ہُوئی اَور پھر صُبح یہ تیسرا دِن تھا۔ اَور خُدا نے فرمایا، ”دِن کو رات سے الگ کرنے کے لیٔے آسمان کی فِضا میں نیّر ہُوں تاکہ وہ موسموں دِنوں اَور برسوں میں اِمتیاز کرنے کے لیٔے نِشان ٹھہریں۔ اَور وہ آسمان کی فِضا میں چمکیں، تاکہ زمین پر رَوشنی ڈالیں،“ اَور اَیسا ہی ہُوا۔ خُدا نے دو بڑی رَوشنیاں بنائیں بڑی رَوشنی یعنی سُورج دِن پر حُکومت کرنے کے لیٔے اَور چُھوٹی رَوشنی یعنی چاند رات پر حُکومت کرنے کے لیٔے۔ خُدا نے سِتارے بھی بنائے۔ خُدا نے اُنہیں آسمان کی فِضا میں قائِم کیا تاکہ وہ زمین پر رَوشنی ڈالیں، دِن اَور رات پر حُکومت کریں اَور رَوشنی کو تاریکی سے جُدا کریں۔ اَور خُدا نے دیکھا کہ یہ اَچھّا ہے۔ اَور شام ہُوئی اَور پھر صُبح یہ چوتھا دِن تھا۔ اَور خُدا نے فرمایا، ”پانی جانداروں کی کثرت سے بھر جائے اَور پرندے زمین کے اُوپر آسمان کی فِضا میں پرواز کریں۔“ چنانچہ خُدا نے بڑی بڑی سمُندری مخلُوقات کو اَور سَب زندہ اَور حرکت کرنے والی اَشیا کو جو پانی میں کثرت سے پائی جاتی ہیں اَور طرح طرح کے پرندوں کو اُن کی جنس کے مُطابق پیدا کیا۔ اَور خُدا نے دیکھا کہ یہ اَچھّا ہے۔ خُدا نے اُنہیں برکت دی اَور کہا، ”پھُولو، پھلو اَور تعداد میں بڑھو اَور سمُندر کے پانی کو بھر دو اَور پرندے زمین پر بہت بڑھ جایٔیں۔“ اَور شام ہُوئی اَور صُبح ہویٔی، یہ پانچواں دِن تھا۔ اَور خُدا نے فرمایا، ”زمین جانداروں کو اَپنی اَپنی جنس کے مُطابق پیدا کرے جَیسے مویشی، زمین پر رینگنے والے جاندار اَور جنگلی جانوروں کو جو اَپنی اَپنی قِسم کے مُطابق ہُوں اَور اَیسا ہی ہُوا۔“ خُدا نے جنگلی جانوروں کو اُن کی اَپنی اَپنی جنس کے مُطابق، مویشیوں کو اُن کی اَپنی اَپنی جنس کے مُطابق اَور زمین پر رینگنے والے تمام جانداروں کو اَپنی اَپنی جنس کے مُطابق بنایا اَور خُدا نے دیکھا کہ یہ اَچھّا ہے۔ تَب خُدا نے فرمایا، ”آؤ ہم اِنسان کو اَپنی صورت اَور اَپنی شَبیہ پر بنائیں اَور وہ سمُندر کی مچھلیوں، ہَوا کے پرندوں، مویشیوں، اَور ساری زمین پر اَور اُن تمام زمین کی مخلُوقات پر رینگنے والے جنگلی جانوروں پر، اِختیار رکھے۔“ چنانچہ خُدا نے اِنسان کو اَپنی صورت پر پیدا کیا، اُسے خُدا کی صورت پر پیدا کیا؛ اَور اُنہیں مَرد اَور عورت کی شکل میں پیدا کیا۔ خُدا نے اُنہیں برکت دی اَور اُن سے کہا، ”پھُولو پھلو اَور تعداد میں بڑھو اَور زمین کو معموُر و محکُوم کرو۔ سمُندر کی مچھلیوں، ہَوا کے پرندوں اَور ہر جاندار مخلُوق پرجو زمین پر چلتی پھرتی ہے، اِختیار رکھو۔“ پھر خُدا نے فرمایا، ”مَیں تمام رُوئے زمین پر کا ہر بیج دار پَودا اَور ہر درخت جِس میں اُس کا بیج دار پھل ہو تُمہیں دیتا ہُوں۔ وہ تمہاری خُوراک ہوں گے۔ اَور مَیں زمین کے تمام چرندوں اَور ہَوا کے کُل پرندوں اَور زمین پر رینگنے والوں کے لیٔے جِن میں زندگی کا دَم ہے، ہر طرح کے سبز پَودے خُوراک کے طور پر دیتا ہُوں۔“ اَور اَیسا ہی ہُوا۔ اَور خُدا نے جو کچھ بنایا تھا اُس پر نظر ڈالی اَور وہ بہت ہی اَچھّا تھا اَور شام ہویٔی اَور صُبح ہویٔی، یہ چھٹا دِن تھا۔

دوسروں تک پہنچائیں
پڑھیں پَیدایش 1

پَیدایش 1:1-31 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)

ابتدا میں اللہ نے آسمان اور زمین کو بنایا۔ ابھی تک زمین ویران اور خالی تھی۔ وہ گہرے پانی سے ڈھکی ہوئی تھی جس کے اوپر اندھیرا ہی اندھیرا تھا۔ اللہ کا روح پانی کے اوپر منڈلا رہا تھا۔ پھر اللہ نے کہا، ”روشنی ہو جائے“ تو روشنی پیدا ہو گئی۔ اللہ نے دیکھا کہ روشنی اچھی ہے، اور اُس نے روشنی کو تاریکی سے الگ کر دیا۔ اللہ نے روشنی کو دن کا نام دیا اور تاریکی کو رات کا۔ شام ہوئی، پھر صبح۔ یوں پہلا دن گزر گیا۔ اللہ نے کہا، ”پانی کے درمیان ایک ایسا گنبد پیدا ہو جائے جس سے نچلا پانی اوپر کے پانی سے الگ ہو جائے۔“ ایسا ہی ہوا۔ اللہ نے ایک ایسا گنبد بنایا جس سے نچلا پانی اوپر کے پانی سے الگ ہو گیا۔ اللہ نے گنبد کو آسمان کا نام دیا۔ شام ہوئی، پھر صبح۔ یوں دوسرا دن گزر گیا۔ اللہ نے کہا، ”جو پانی آسمان کے نیچے ہے وہ ایک جگہ جمع ہو جائے تاکہ دوسری طرف خشک جگہ نظر آئے۔“ ایسا ہی ہوا۔ اللہ نے خشک جگہ کو زمین کا نام دیا اور جمع شدہ پانی کو سمندر کا۔ اور اللہ نے دیکھا کہ یہ اچھا ہے۔ پھر اُس نے کہا، ”زمین ہریاول پیدا کرے، ایسے پودے جو بیج رکھتے ہوں اور ایسے درخت جن کے پھل اپنی اپنی قسم کے بیج رکھتے ہوں۔“ ایسا ہی ہوا۔ زمین نے ہریاول پیدا کی، ایسے پودے جو اپنی اپنی قسم کے بیج رکھتے اور ایسے درخت جن کے پھل اپنی اپنی قسم کے بیج رکھتے تھے۔ اللہ نے دیکھا کہ یہ اچھا ہے۔ شام ہوئی، پھر صبح۔ یوں تیسرا دن گزر گیا۔ اللہ نے کہا، ”آسمان پر روشنیاں پیدا ہو جائیں تاکہ دن اور رات میں امتیاز ہو اور اِسی طرح مختلف موسموں، دنوں اور سالوں میں بھی۔ آسمان کی یہ روشنیاں دنیا کو روشن کریں۔“ ایسا ہی ہوا۔ اللہ نے دو بڑی روشنیاں بنائیں، سورج جو بڑا تھا دن پر حکومت کرنے کو اور چاند جو چھوٹا تھا رات پر۔ اِن کے علاوہ اُس نے ستاروں کو بھی بنایا۔ اُس نے اُنہیں آسمان پر رکھا تاکہ وہ دنیا کو روشن کریں، دن اور رات پر حکومت کریں اور روشنی اور تاریکی میں امتیاز پیدا کریں۔ اللہ نے دیکھا کہ یہ اچھا ہے۔ شام ہوئی، پھر صبح۔ یوں چوتھا دن گزر گیا۔ اللہ نے کہا، ”پانی آبی جانداروں سے بھر جائے اور فضا میں پرندے اُڑتے پھریں۔“ اللہ نے بڑے بڑے سمندری جانور بنائے، پانی کی تمام دیگر مخلوقات اور ہر قسم کے پَر رکھنے والے جاندار بھی بنائے۔ اللہ نے دیکھا کہ یہ اچھا ہے۔ اُس نے اُنہیں برکت دی اور کہا، ”پھلو پھولو اور تعداد میں بڑھتے جاؤ۔ سمندر تم سے بھر جائے۔ اِسی طرح پرندے زمین پر تعداد میں بڑھ جائیں۔“ شام ہوئی، پھر صبح۔ یوں پانچواں دن گزر گیا۔ اللہ نے کہا، ”زمین ہر قسم کے جاندار پیدا کرے: مویشی، رینگنے والے اور جنگلی جانور۔“ ایسا ہی ہوا۔ اللہ نے ہر قسم کے مویشی، رینگنے والے اور جنگلی جانور بنائے۔ اُس نے دیکھا کہ یہ اچھا ہے۔ اللہ نے کہا، ”آؤ اب ہم انسان کو اپنی صورت پر بنائیں، وہ ہم سے مشابہت رکھے۔ وہ تمام جانوروں پر حکومت کرے، سمندر کی مچھلیوں پر، ہَوا کے پرندوں پر، مویشیوں پر، جنگلی جانوروں پر اور زمین پر کے تمام رینگنے والے جانداروں پر۔“ یوں اللہ نے انسان کو اپنی صورت پر بنایا، اللہ کی صورت پر۔ اُس نے اُنہیں مرد اور عورت بنایا۔ اللہ نے اُنہیں برکت دی اور کہا، ”پھلو پھولو اور تعداد میں بڑھتے جاؤ۔ دنیا تم سے بھر جائے اور تم اُس پر اختیار رکھو۔ سمندر کی مچھلیوں، ہَوا کے پرندوں اور زمین پر کے تمام رینگنے والے جانداروں پر حکومت کرو۔“ اللہ نے اُن سے مزید کہا، ”تمام بیج دار پودے اور پھل دار درخت تمہارے ہی ہیں۔ مَیں اُنہیں تم کو کھانے کے لئے دیتا ہوں۔ اِس طرح مَیں تمام جانوروں کو کھانے کے لئے ہریالی دیتا ہوں۔ جس میں بھی جان ہے وہ یہ کھا سکتا ہے، خواہ وہ زمین پر چلنے پھرنے والا جانور، ہَوا کا پرندہ یا زمین پر رینگنے والا کیوں نہ ہو۔“ ایسا ہی ہوا۔ اللہ نے سب پر نظر کی تو دیکھا کہ وہ بہت اچھا بن گیا ہے۔ شام ہوئی، پھر صبح۔ چھٹا دن گزر گیا۔

دوسروں تک پہنچائیں
پڑھیں پَیدایش 1

پَیدایش 1:1-31 کِتابِ مُقادّس (URD)

خُدا نے اِبتدا میں زمِین و آسمان کو پَیدا کِیا۔ اور زمِین وِیران اور سُنسان تھی اور گہراؤ کے اُوپر اندھیرا تھا اور خُدا کی رُوح پانی کی سطح پر جُنبِش کرتی تھی۔ اور خُدا نے کہا کہ رَوشنی ہو جا اور رَوشنی ہو گئی۔ اور خُدا نے دیکھا کہ رَوشنی اچھّی ہے اور خُدا نے رَوشنی کو تارِیکی سے جُدا کِیا۔ اور خُدا نے رَوشنی کو تو دِن کہا اور تارِیکی کو رات اور شام ہُوئی اور صُبح ہُوئی۔ سو پہلا دِن ہُؤا۔ اور خُدا نے کہا کہ پانیوں کے درمیان فضا ہو تاکہ پانی پانی سے جُدا ہو جائے۔ پس خُدا نے فضا کو بنایا اور فضا کے نِیچے کے پانی کو فضا کے اُوپر کے پانی سے جُدا کِیا اور اَیسا ہی ہُؤا۔ اور خُدا نے فضا کو آسمان کہا اور شام ہُوئی اور صُبح ہُوئی۔ سو دُوسرا دِن ہُؤا۔ اور خُدا نے کہا کہ آسمان کے نِیچے کا پانی ایک جگہ جمع ہو کہ خُشکی نظر آئے اور اَیسا ہی ہُؤا۔ اور خُدا نے خُشکی کو زمِین کہا اور جو پانی جمع ہو گیا تھا اُس کو سمُندر اور خُدا نے دیکھا کہ اچھّا ہے۔ اور خُدا نے کہا کہ زمِین گھاس اور بیِج دار بوٹِیوں کو اور پَھل دار درختوں کو جو اپنی اپنی جِنس کے مُوافِق پَھلیں اور جو زمِین پر اپنے آپ ہی میں بیِج رکھّیں اُگائے اور اَیسا ہی ہُؤا۔ تب زمِین نے گھاس اور بوٹِیوں کو جو اپنی اپنی جِنس کے مُوافِق بیِج رکھّیں اور پَھل دار درختوں کو جِن کے بیِج اُن کی جِنس کے مُوافِق اُن میں ہیں اُگایا اور خُدا نے دیکھا کہ اچھّا ہے۔ اور شام ہُوئی اور صُبح ہُوئی۔ سو تِیسرا دِن ہُؤا۔ اور خُدا نے کہا کہ فلک پر نیّر ہوں کہ دِن کو رات سے الگ کریں اور وہ نِشانوں اور زمانوں اور دِنوں اور برسوں کے اِمتیاز کے لِئے ہوں۔ اور وہ فلک پر انوار کے لِئے ہوں کہ زمِین پر رَوشنی ڈالیں اور اَیسا ہی ہُؤا۔ سو خُدا نے دو بڑے نیّر بنائے۔ ایک نیّرِ اکبر کہ دِن پر حُکم کرے اور ایک نیّرِ اصغر کہ رات پر حُکم کرے اور اُس نے سِتاروں کو بھی بنایا۔ اور خُدا نے اُن کو فلک پر رکھّا کہ زمِین پر رَوشنی ڈالیں۔ اور دِن پر اور رات پر حُکم کریں اور اُجالے کو اندھیرے سے جُدا کریں اور خُدا نے دیکھا کہ اچھّا ہے۔ اور شام ہُوئی اور صُبح ہُوئی۔ سو چَوتھا دِن ہُؤا۔ اور خُدا نے کہا کہ پانی جان داروں کو کثرت سے پَیدا کرے اور پرِندے زمِین کے اُوپر فضا میں اُڑیں۔ اور خُدا نے بڑے بڑے دریائی جانوروں کو اور ہر قِسم کے جاندار کو جو پانی سے بکثرت پَیدا ہوئے تھے اُن کی جِنس کے مُوافِق اور ہر قِسم کے پرِندوں کو اُن کی جِنس کے مُوافِق پَیدا کِیا اور خُدا نے دیکھا کہ اچھّا ہے۔ اور خُدا نے اُن کو یہ کہہ کر برکت دی کہ پَھلو اور بڑھو اور اِن سمُندروں کے پانی کو بھر دو اور پرِندے زمِین پر بہُت بڑھ جائیں۔ اور شام ہُوئی اور صُبح ہُوئی۔ سو پانچواں دِن ہُؤا۔ اور خُدا نے کہا کہ زمِین جان داروں کو اُن کی جِنس کے مُوافِق چَوپائے اور رینگنے والے جاندار اور جنگلی جانور اُن کی جِنس کے مُوافِق پَیدا کرے اور اَیسا ہی ہُؤا۔ اور خُدا نے جنگلی جانوروں اور چَوپایوں کو اُن کی جِنس کے مُوافِق اور زمِین کے رینگنے والے جان داروں کو اُن کی جِنس کے مُوافِق بنایا اور خُدا نے دیکھا کہ اچھّا ہے۔ پِھر خُدا نے کہا کہ ہم اِنسان کو اپنی صُورت پر اپنی شبِیہ کی مانِند بنائیں اور وہ سمُندر کی مچھلیوں اور آسمان کے پرِندوں اور چَوپایوں اور تمام زمِین اور سب جان داروں پر جو زمِین پر رینگتے ہیں اِختیار رکھّیں۔ اور خُدا نے اِنسان کو اپنی صُورت پر پَیدا کِیا۔ خُدا کی صُورت پر اُس کو پَیدا کِیا۔ نر و ناری اُن کو پَیدا کِیا۔ اور خُدا نے اُن کو برکت دی اور کہا کہ پَھلو اور بڑھو اور زمِین کو معمُور و محکُوم کرو اور سمُندر کی مچھلیوں اور ہوا کے پرِندوں اور کُل جانوروں پر جو زمِین پر چلتے ہیں اِختیار رکھّو۔ اور خُدا نے کہا کہ دیکھو مَیں تمام رُویِ زمِین کی کُل بیِج دار سبزی اور ہر درخت جِس میں اُس کا بیِج دار پَھل ہو تُم کو دیتا ہُوں۔ یہ تُمہارے کھانے کو ہوں۔ اور زمِین کے کُل جانوروں کے لِئے اور ہوا کے کُل پرِندوں کے لِئے اور اُن سب کے لِئے جو زمِین پر رینگنے والے ہیں جِن میں زِندگی کا دَم ہے کُل ہری بوٹِیاں کھانے کو دیتا ہُوں اور اَیسا ہی ہُؤا۔ اور خُدا نے سب پر جو اُس نے بنایا تھا نظر کی اور دیکھا کہ بہت اچھّا ہے اور شام ہُوئی اور صُبح ہُوئی۔ سو چھٹا دِن ہُؤا۔

دوسروں تک پہنچائیں
پڑھیں پَیدایش 1