YouVersion Logo
تلاش

پَیدایش 1:6-22

پَیدایش 1:6-22 اُردو ہم عصر ترجُمہ (UCV)

جَب رُوئے زمین پر اِنسانوں کی تعداد بڑھنے لگی اَور اُن کے بیٹیاں پیدا ہُوئیں، تو خُدا کے بیٹوں نے دیکھا کہ آدمیوں کی بیٹیاں خُوبصورت ہیں، اَور اُنہُوں نے جِن جِن کو چُنا اُن سے شادی کرلی۔ تَب یَاہوِہ نے فرمایا، ”میری رُوح اِنسان کے ساتھ ہمیشہ مزاحمت نہ کرتی رہے گی کیونکہ وہ فانی ہے۔ اُس کی عمر ایک سَو بیس بَرس کی ہوگی۔“ اُن دِنوں میں زمین پر بڑے قدآور اَور مضبُوط لوگ مَوجُود تھے بَلکہ بعد میں بھی تھے، جَب خُدا کے بیٹے اِنسانوں کی بیٹیوں کے پاس گیٔے اَور اُن سے اَولاد پیدا ہُوئی۔ یہ قدیم زمانہ کے سُورما اَور بڑے نامور لوگ تھے۔ یَاہوِہ نے دیکھا کہ زمین پر اِنسان کی بدی بہت بڑھ گئی ہے، اَور اِنسانی دِل کے خیالات ہمیشہ بدی کی طرف مائل رہتے ہیں۔ یَاہوِہ کو افسوس ہُوا کہ اُنہُوں نے زمین پر اِنسان کو پیدا کیا اَور اُن کا دِل غم سے بھر گیا۔ چنانچہ یَاہوِہ نے فرمایا، ”مَیں اِنسان کو جسے مَیں نے پیدا کیا، رُوئے زمین پر سے مٹا دُوں گا بَلکہ سَب کو خواہ وہ اِنسان ہُوں یا جانور؛ خواہ وہ زمین پر رینگنے والے جانور ہُوں اَور ہَوا کے پرندے۔ مُجھے افسوس ہے کہ مَیں نے اُنہیں بنایا۔“ لیکن نوحؔا یَاہوِہ کی نظر میں مقبُول ہُوا۔ نوحؔا کے خاندانی حالات یُوں ہیں: نوحؔا راستباز اِنسان تھا اَور اَپنے زمانہ کے لوگوں میں بے عیب تھا اَور وہ خُدا کے ساتھ ساتھ وفاداری سے چلتا تھا۔ نوحؔا کے تین بیٹے تھے: شِمؔ، حامؔ اَور یافیتؔ۔ اَب زمین خُدا کی نگاہ میں بگڑ چُکی تھی اَور ظُلم و تشدّد سے بھری ہُوئی تھی۔ خُدا نے دیکھا کہ زمین بہت بگڑ چُکی ہے، کیونکہ زمین پر سَب لوگوں نے اَپنے ضوابط بِگاڑ لیٔے تھے۔ چنانچہ خُدا نے نوحؔا سے فرمایا، ”مَیں سَب لوگوں کا خاتِمہ کرنے کو ہُوں، کیونکہ زمین اُن کی وجہ سے ظُلم سے بھر گئی ہے۔ اِس لیٔے مَیں یقیناً نَوع اِنسان اَور زمین دونوں کو تباہ کر ڈالوں گا۔ لہٰذا تُم صنوبر کی لکڑی کا ایک جہاز بناؤ؛ اُس میں کمرے بنانا اَور اُسے اَندر اَور باہر سے رال سے پوت دینا۔ تُم اَیسا کرنا کہ جہاز کی تین سَو ہاتھ لمبائی، پچاس ہاتھ چوڑائی اَور تیس ہاتھ اُونچائی ہو۔ جہاز کی چھت سے لے کر ہاتھ بھر نیچے تک روشندان بنانا۔ جہاز کے اَندر تین درجے بنانا نِچلا، درمیانی اَور بالائی، اَور جہاز کا دروازہ جہاز کے پہلو میں رکھنا۔ دیکھو مَیں زمین پر سیلابی پانی لانے والا ہُوں تاکہ آسمان کے نیچے کا ہر جاندار یعنی ہر وہ مخلُوق جِس میں زندگی کا دَم ہے، ہلاک ہو جائے۔ سَب جو رُوئے زمین پر ہیں، مَر جایٔیں گے۔ لیکن تمہارے ساتھ مَیں اَپنا عہد باندھوں گا اَور تُم جہاز میں داخل ہوگے۔ تُم اَور تمہارے ساتھ تمہارے بیٹے اَور تمہاری بیوی اَور تمہارے بیٹوں کی بیویاں۔ اَور تمہارے تمام حَیوانات میں سے دو دو کو، جو نر اَور مادہ ہُوں، جہاز میں لے آنا تاکہ وہ تمہارے ساتھ زندہ بچ جائیں۔ ہر ایک اَپنی اَپنی جنس کے پرندے، جانوروں اَور زمین پر رینگنے والے جانداروں میں سے دو دو اَپنی اَپنی جنس کے تمہارے پاس آئیں تاکہ وہ بھی زندہ بچ جائیں۔ اَور تُم ہر طرح کی کھانے والی چیز لے کر اَپنے پاس جمع کر لینا تاکہ وہ تمہارے اَور اُن کے لیٔے خُوراک کا کام دے۔“ نوحؔا نے ہر کام ٹھیک اُسی طرح کیا جَیسا خُدا نے اُنہیں حُکم دیا تھا۔

دوسروں تک پہنچائیں
پڑھیں پَیدایش 6

پَیدایش 1:6-22 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)

دنیا میں لوگوں کی تعداد بڑھنے لگی۔ اُن کے ہاں بیٹیاں پیدا ہوئیں۔ تب آسمانی ہستیوں نے دیکھا کہ بنی نوع انسان کی بیٹیاں خوب صورت ہیں، اور اُنہوں نے اُن میں سے کچھ چن کر اُن سے شادی کی۔ پھر رب نے کہا، ”میری روح ہمیشہ کے لئے انسان میں نہ رہے کیونکہ وہ فانی مخلوق ہے۔ اب سے وہ 120 سال سے زیادہ زندہ نہیں رہے گا۔“ اُن دنوں میں اور بعد میں بھی دنیا میں دیو قامت افراد تھے جو انسانی عورتوں اور اُن آسمانی ہستیوں کی شادیوں سے پیدا ہوئے تھے۔ یہ دیو قامت افراد قدیم زمانے کے مشہور سورما تھے۔ رب نے دیکھا کہ انسان نہایت بگڑ گیا ہے، کہ اُس کے تمام خیالات لگاتار بُرائی کی طرف مائل رہتے ہیں۔ وہ پچھتایا کہ مَیں نے انسان کو بنا کر دنیا میں رکھ دیا ہے، اور اُسے سخت دُکھ ہوا۔ اُس نے کہا، ”گو مَیں ہی نے انسان کو خلق کیا مَیں اُسے رُوئے زمین پر سے مٹا ڈالوں گا۔ مَیں نہ صرف لوگوں کو بلکہ زمین پر چلنے پھرنے اور رینگنے والے جانوروں اور ہَوا کے پرندوں کو بھی ہلاک کر دوں گا، کیونکہ مَیں پچھتاتا ہوں کہ مَیں نے اُن کو بنایا۔“ صرف نوح پر رب کی نظرِ کرم تھی۔ یہ اُس کی زندگی کا بیان ہے۔ نوح راست باز تھا۔ اُس زمانے کے لوگوں میں صرف وہی بےقصور تھا۔ وہ اللہ کے ساتھ ساتھ چلتا تھا۔ نوح کے تین بیٹے تھے، سِم، حام اور یافت۔ لیکن دنیا اللہ کی نظر میں بگڑی ہوئی اور ظلم و تشدد سے بھری ہوئی تھی۔ جہاں بھی اللہ دیکھتا دنیا خراب تھی، کیونکہ تمام جانداروں نے زمین پر اپنی روِش کو بگاڑ دیا تھا۔ تب اللہ نے نوح سے کہا، ”مَیں نے تمام جانداروں کو ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے، کیونکہ اُن کے سبب سے پوری دنیا ظلم و تشدد سے بھر گئی ہے۔ چنانچہ مَیں اُن کو زمین سمیت تباہ کر دوں گا۔ اب اپنے لئے سرو کی لکڑی کی کشتی بنا لے۔ اُس میں کمرے ہوں اور اُسے اندر اور باہر تارکول لگا۔ اُس کی لمبائی 450 فٹ، چوڑائی 75 فٹ اور اونچائی 45 فٹ ہو۔ کشتی کی چھت کو یوں بنانا کہ اُس کے نیچے 18 انچ کھلا رہے۔ ایک طرف دروازہ ہو، اور اُس کی تین منزلیں ہوں۔ مَیں پانی کا اِتنا بڑا سیلاب لاؤں گا کہ وہ زمین کے تمام جانداروں کو ہلاک کر ڈالے گا۔ زمین پر سب کچھ فنا ہو جائے گا۔ لیکن تیرے ساتھ مَیں عہد باندھوں گا جس کے تحت تُو اپنے بیٹوں، اپنی بیوی اور بہوؤں کے ساتھ کشتی میں جائے گا۔ ہر قسم کے جانور کا ایک نر اور ایک مادہ بھی اپنے ساتھ کشتی میں لے جانا تاکہ وہ تیرے ساتھ جیتے بچیں۔ ہر قسم کے پَر رکھنے والے جانور اور ہر قسم کے زمین پر پھرنے یا رینگنے والے جانور دو دو ہو کر تیرے پاس آئیں گے تاکہ جیتے بچ جائیں۔ جو بھی خوراک درکار ہے اُسے اپنے اور اُن کے لئے جمع کر کے کشتی میں محفوظ کر لینا۔“ نوح نے سب کچھ ویسا ہی کیا جیسا اللہ نے اُسے بتایا۔

دوسروں تک پہنچائیں
پڑھیں پَیدایش 6

پَیدایش 1:6-22 کِتابِ مُقادّس (URD)

جب رُویِ زمِین پر آدمی بُہت بڑھنے لگے اور اُن کے بیٹیاں پَیدا ہُوئیِں۔ تو خُدا کے بیٹوں نے آدمی کی بیٹِیوں کو دیکھا کہ وہ خُوب صُورت ہیں اور جِن کو اُنہوں نے چُنا اُن سے بیاہ کر لِیا۔ تب خُداوند نے کہا کہ میری رُوح اِنسان کے ساتھ ہمیشہ مُزاحمت نہ کرتی رہے گی کیونکہ وہ بھی تو بشر ہے تَو بھی اُس کی عُمر ایک سَو بِیس برس کی ہو گی۔ اُن دِنوں میں زمِین پر جبّار تھے اور بعد میں جب خُدا کے بیٹے اِنسان کی بیٹِیوں کے پاس گئے تو اُن کے لِئے اُن سے اَولاد ہُوئی۔ یہی قدِیم زمانہ کے سُورما ہیں جو بڑے نامور ہُوئے ہیں۔ اور خُداوند نے دیکھا کہ زمِین پر اِنسان کی بدی بُہت بڑھ گئی اور اُس کے دِل کے تصوُّر اور خیال سدا بُرے ہی ہوتے ہیں۔ تب خُداوند زمِین پر اِنسان کو پَیدا کرنے سے ملُول ہُؤا اور دِل میں غم کِیا۔ اور خُداوند نے کہا کہ مَیں اِنسان کو جِسے مَیں نے پَیدا کِیا رُویِ زمِین پر سے مِٹا ڈالُوں گا۔ اِنسان سے لے کر حَیوان اور رینگنے والے جاندار اور ہوا کے پرِندوں تک کیونکہ مَیں اُن کے بنانے سے ملُول ہُوں۔ مگر نُوحؔ خُداوند کی نظر میں مقبُول ہُؤا۔ نُوحؔ کا نسب نامہ یہ ہے۔ نُوحؔ مَردِ راست باز اور اپنے زمانہ کے لوگوں میں بے عَیب تھا اور نُوحؔ خُدا کے ساتھ ساتھ چلتا رہا۔ اور اُس سے تِین بیٹے سِمؔ حامؔ اور یافتؔ پَیدا ہُوئے۔ پر زمِین خُدا کے آگے ناراست ہو گئی تھی اور وہ ظُلم سے بھری تھی۔ اور خُدا نے زمِین پر نظر کی اور دیکھا کہ وہ ناراست ہو گئی ہے کیونکہ ہر بشر نے زمِین پر اپنا طرِیقہ بِگاڑ لِیا تھا۔ اور خُدا نے نُوحؔ سے کہا کہ تمام بشر کا خاتِمہ میرے سامنے آ پُہنچا ہے کیونکہ اُن کے سبب سے زمِین ظُلم سے بھر گئی۔ سو دیکھ مَیں زمِین سمیت اُن کو ہلاک کرُوں گا۔ تُو گوپھر کی لکڑی کی ایک کشتی اپنے لِئے بنا۔ اُس کشتی میں کوٹھرِیاں تیّار کرنا اور اُس کے اندر اور باہر رال لگانا۔ اور اَیسا کرنا کہ کشتی کی لمبائی تِین سَو ہاتھ۔ اُس کی چَوڑائی پچاس ہاتھ اور اُس کی اُونچائی تِیس ہاتھ ہو۔ اور اُس کشتی میں ایک رَوشن دان بنانا اور اُوپر سے ہاتھ بھر چھوڑ کر اُسے ختم کر دینا اور اُس کشتی کا دروازہ اُس کے پہلُو میں رکھنا اور اُس میں تِین درجے بنانا۔ نِچلا۔ دُوسرا اور تِیسرا۔ اور دیکھ مَیں خود زمِین پر پانی کا طُوفان لانے والا ہُوں تاکہ ہر بشر کو جِس میں زِندگی کا دَم ہے دُنیا سے ہلاک کر ڈالُوں اور سب جو زمِین پر ہیں مَر جائیں گے۔ پر تیرے ساتھ مَیں اپنا عہد قائِم کرُوں گا اور تُو کشتی میں جانا۔ تُو اور تیرے ساتھ تیرے بیٹے اور تیری بِیوی اور تیرے بیٹوں کی بِیویاں۔ اور جانوروں کی ہر قِسم میں سے دو دو اپنے ساتھ کشتی میں لے لینا کہ وہ تیرے ساتھ جیتے بچیں۔ وہ نر و مادہ ہوں۔ اور پرِندوں کی ہر قِسم میں سے اور چرندوں کی ہر قِسم میں سے اور زمِین پر رینگنے والوں کی ہر قِسم میں سے دو دو تیرے پاس آئیں تاکہ وہ جِیتے بچیں۔ اور تُو ہر طرح کی کھانے کی چِیز لے کر اپنے پاس جمع کر لینا کیونکہ یِہی تیرے اور اُن کے کھانے کو ہو گا۔ اور نُوحؔ نے یُوں ہی کِیا۔ جَیسا خُدا نے اُسے حُکم دِیا تھا وَیسا ہی عمل کِیا۔

دوسروں تک پہنچائیں
پڑھیں پَیدایش 6