امثال 1:15-17
امثال 1:15-17 اُردو ہم عصر ترجُمہ (UCV)
نرم جَواب غُصّہ کو دُور کرتا ہے، لیکن تلخ لفظ سے قہر بھڑک اُٹھتا ہے۔ دانشمند کی زبان علم کی تعریف کرتی ہے، لیکن احمق کا مُنہ حماقت اُگلتا ہے۔ یَاہوِہ کی آنکھیں ہر جگہ لگی رہتی ہیں، وہ نیک اَور بد دونوں کو دیکھتی ہیں۔ صحت بخش زبان حیات کا درخت ہے، لیکن دغاباز زبان رُوح کو کُچل دیتی ہے۔ احمق اَپنے باپ کی تربّیت کو حقیر جانتا ہے، لیکن تنبیہ کو ماننے والا ہوشیاری سے کام لیتا ہے۔ راستباز کے گھر میں بہت بڑا خزانہ ہوتاہے، لیکن بدکاروں کی آمدنی اُن کے لیٔے مُصیبت کھڑی کردیتی ہے۔ دانشمندوں کے لب علم پھیلاتے ہیں، لیکن احمقوں کے دِل اَیسا نہیں کرتے۔ یَاہوِہ کو بدکاروں کی قُربانی سے نفرت ہے، لیکن راستباز کی دعا اُنہیں پسند آتی ہے۔ یَاہوِہ کو بدکار کی روِش سے نفرت ہے لیکن وہ راستبازی کی پیروی کرنے والوں سے مَحَبّت رکھتے ہیں۔ نیکی کی راہ سے بھٹکنے والا سخت سزا پایٔےگا؛ اَور تنبیہ سے بَیر رکھنے والا ہلاک ہوگا۔ جَب یَاہوِہ پاتال اَور جہنّم کے حال سے خُوب واقف ہے۔ تو بنی آدمؔ کے دِلوں کا تو ذِکر ہی کیا! ٹھٹھّےباز کو تنبیہ کرنا نا پسند ہے؛ وہ دانشمندوں سے صلاح نہیں لیتا۔ دِل خُوش ہو تو چہرہ پُر رونق ہو جاتا ہے، لیکن دِل کا درد رُوح کو کُچل دیتاہے۔ صاحبِ فہم کا دِل علم کی کھوج میں رہتاہے، لیکن حماقت احمق کے مُنہ کی خُوراک بنی رہتی ہے۔ مُصیبت زدوں کے تمام ایّام دُکھ بھرے ہوتے ہیں، لیکن زندہ دِل مُتواتر جَشن مناتے ہیں۔ پریشانی کے ساتھ رکھے ہُوئے بڑے خزانے سے تھوڑی سِی پُونجی جو یَاہوِہ کے خوف کے ساتھ رکھی جائے، کہیں بہتر ہے۔ جِس گھر میں مَحَبّت ہو وہاں ساگ پات والا کھانا بھی عداوت والے گھر کے فربہ بچھڑے کا گوشت کھانے سے بہتر ہے۔
امثال 1:15-17 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)
نرم جواب غصہ ٹھنڈا کرتا، لیکن تُرش بات طیش دلاتی ہے۔ دانش مندوں کی زبان علم و عرفان پھیلاتی ہے جبکہ احمق کا منہ حماقت کا زور سے اُبلنے والا چشمہ ہے۔ رب کی آنکھیں ہر جگہ موجود ہیں، وہ بُرے اور بھلے سب پر دھیان دیتی ہیں۔ نرم زبان زندگی کا درخت ہے جبکہ فریب دہ زبان شکستہ دل کر دیتی ہے۔ احمق اپنے باپ کی تربیت کو حقیر جانتا ہے، لیکن جو نصیحت مانے وہ دانش مند ہے۔ راست باز کے گھر میں بڑا خزانہ ہوتا ہے، لیکن جو کچھ بےدین حاصل کرتا ہے وہ تباہی کا باعث ہے۔ دانش مندوں کے ہونٹ علم و عرفان کا بیج بکھیر دیتے ہیں، لیکن احمقوں کا دل ایسا نہیں کرتا۔ رب بےدینوں کی قربانی سے گھن کھاتا، لیکن سیدھی راہ پر چلنے والوں کی دعا سے خوش ہوتا ہے۔ رب بےدین کی راہ سے گھن کھاتا، لیکن راستی کا پیچھا کرنے والے سے پیار کرتا ہے۔ جو صحیح راہ کو ترک کرے اُس کی سخت تادیب کی جائے گی، جو نصیحت سے نفرت کرے وہ مر جائے گا۔ پاتال اور عالمِ ارواح رب کو صاف نظر آتے ہیں۔ تو پھر انسانوں کے دل اُسے کیوں نہ صاف دکھائی دیں؟ طعنہ زن کو دوسروں کی نصیحت پسند نہیں آتی، اِس لئے وہ دانش مندوں کے پاس نہیں جاتا۔ جس کا دل خوش ہے اُس کا چہرہ کِھلا رہتا ہے، لیکن جس کا دل پریشان ہے اُس کی روح شکستہ رہتی ہے۔ سمجھ دار کا دل علم و عرفان کی تلاش میں رہتا، لیکن احمق حماقت کی چراگاہ میں چرتا رہتا ہے۔ مصیبت زدہ کے تمام دن بُرے ہیں، لیکن جس کا دل خوش ہے وہ روزانہ جشن مناتا ہے۔ جو غریب رب کا خوف مانتا ہے اُس کا حال اُس کروڑپتی سے کہیں بہتر ہے جو بڑی بےچینی سے زندگی گزارتا ہے۔ جہاں محبت ہے وہاں سبزی کا سالن بہت ہے، جہاں نفرت ہے وہاں موٹے تازے بچھڑے کی ضیافت بھی بےفائدہ ہے۔
امثال 1:15-17 کِتابِ مُقادّس (URD)
نرم جواب قہر کو دُور کر دیتا ہے پر کرخت باتیں غضب انگیز ہیں۔ داناؤں کی زُبان عِلم کا درُست بیان کرتی ہے۔ پر احمقوں کا مُنہ حماقت اُگلتا ہے۔ خُداوند کی آنکھیں ہر جگہ ہیں اور نیکوں اور بدوں کی نِگران ہیں۔ صِحت بخش زُبان حیات کا درخت ہے پر اُس کی کج گوئی رُوح کی شِکستگی کا باعِث ہے۔ احمق اپنے باپ کی تربِیّت کو حِقیر جانتا ہے پر تنبِیہ کا لِحاظ رکھنے والا ہوشیار ہو جاتا ہے۔ صادِق کے گھر میں بڑا خزانہ ہے پر شرِیر کی آمدنی میں پریشانی ہے۔ داناؤں کے لب عِلم پَھیلاتے ہیں پر احمقوں کے دِل اَیسے نہیں۔ شرِیروں کے ذبِیحہ سے خُداوند کو نفرت ہے پر راست کار کی دُعا اُس کی خُوشنُودی ہے۔ شرِیروں کی روِش سے خُداوند کو نفرت ہے پر وہ صداقت کے پَیرو سے مُحبّت رکھتا ہے۔ راہ سے بھٹکنے والے کے لِئے سخت تادِیب ہے اور تنبِیہ سے نفرت کرنے والا مَرے گا۔ جب پاتال اور جہنّم خُداوند کے حضُور کُھلے ہیں تو بنی آدمؔ کے دِل کا کیا ذِکر؟ ٹھٹّھاباز تنبِیہ کو دوست نہیں رکھتا اور داناؤں کی مجلِس میں ہرگِز نہیں جاتا۔ خُوش دِلی خندہ رُوئی پَیدا کرتی ہے پر دِل کی غمگِینی سے اِنسان شِکستہ خاطِر ہوتا ہے۔ صاحبِ فہم کا دِل عِلم کا طالِب ہے پر احمقوں کی خُوراک حماقت ہے۔ مُصِیبت زدہ کے تمام ایّام بُرے ہیں پر خُوش دِل ہمیشہ جشن کرتا ہے۔ تھوڑا جو خُداوند کے خَوف کے ساتھ ہو اُس بڑے گنج سے جو پریشانی کے ساتھ ہو بِہتر ہے۔ مُحبّت والے گھر میں ذرا سا ساگ پات عداوت والے گھر میں پلے ہُوئے بَیل سے بِہتر ہے۔