رومیوں 17:10-21
رومیوں 17:10-21 اُردو ہم عصر ترجُمہ (UCV)
پس ایمان کی بُنیاد پیغام کے سُننے پر ہے اَور پیغام کی بُنیاد المسیح کے کلام پر۔ لیکن مَیں پُوچھتا ہُوں: کیا اُنہُوں نے کلام نہیں سُنا؟ بے شک سُنا: ”کیونکہ اُن کی آواز ساری رُوئے زمین پر، اَور اُن کا کلام دُنیا کی اِنتہا تک پہُنچ چُکاہے۔“ میں پھر پُوچھتا ہُوں: کیا بنی اِسرائیلؔ اِس سے واقف نہ تھے؟ سَب سے پہلے، تو حضرت مَوشہ جَواب دیتے ہیں خُدا فرماتے ہیں؛ ”میں تُمہیں اُن سے غیرت دِلاؤں گا جو کویٔی قوم نہیں؛ اَور ایک نادان قوم سے تُمہیں غُصّہ دِلاؤں گا۔“ پھر یَشعیاہ بڑی دِلیری سے یہ کہتے ہیں خُدا فرماتے ہیں، ”جنہوں نے مُجھے ڈھونڈا بھی نہیں اُنہُوں نے مُجھے پا لیا؛ جو میرے طالب نہ تھے، میں اُن پر ظاہر ہو گیا۔“ لیکن خُدا بنی اِسرائیلؔ کے بارے میں یہ فرماتے ہیں، ”میں دِن بھر ایک سرکش اَور حُجّتی قوم کی طرف اَپنے صُلح کے ہاتھ بڑھائے رہا۔“
رومیوں 17:10-21 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)
غرض، ایمان پیغام سننے سے پیدا ہوتا ہے، یعنی مسیح کا کلام سننے سے۔ تو پھر سوال یہ ہے کہ کیا اسرائیلیوں نے یہ پیغام نہیں سنا؟ اُنہوں نے اِسے ضرور سنا۔ کلامِ مُقدّس میں لکھا ہے، ”اُن کی آواز نکل کر پوری دنیا میں سنائی دی، اُن کے الفاظ دنیا کی انتہا تک پہنچ گئے۔“ تو کیا اسرائیل کو اِس بات کی سمجھ نہ آئی؟ نہیں، اُسے ضرور سمجھ آئی۔ پہلے موسیٰ اِس کا جواب دیتا ہے، ”مَیں خود ہی تمہیں غیرت دلاؤں گا، ایک ایسی قوم کے ذریعے جو حقیقت میں قوم نہیں ہے۔ ایک نادان قوم کے ذریعے مَیں تمہیں غصہ دلاؤں گا۔“ اور یسعیاہ نبی یہ کہنے کی جرأت کرتا ہے، ”جو مجھے تلاش نہیں کرتے تھے اُنہیں مَیں نے مجھے پانے کا موقع دیا، جو میرے بارے میں دریافت نہیں کرتے تھے اُن پر مَیں ظاہر ہوا۔“ لیکن اسرائیل کے بارے میں وہ فرماتا ہے، ”دن بھر مَیں نے اپنے ہاتھ پھیلائے رکھے تاکہ ایک نافرمان اور سرکش قوم کا استقبال کروں۔“
رومیوں 17:10-21 کِتابِ مُقادّس (URD)
پس اِیمان سُننے سے پَیدا ہوتا ہے اور سُننا مسِیح کے کلام سے۔ لیکن مَیں کہتا ہُوں کیا اُنہوں نے نہیں سُنا؟ بیشک سُنا چُنانچہ لِکھا ہے کہ اُن کی آواز تمام رُویِ زمِین پر اور اُن کی باتیں دُنیا کی اِنتِہا تک پُہنچِیں۔ پِھر مَیں کہتا ہُوں کیا اِسرائیلؔ واقِف نہ تھا؟ اوّل تو مُوسیٰ کہتا ہے کہ مَیں اُن سے تُم کو غَیرت دِلاؤُں گا جو قَوم ہی نہیں۔ ایک نادان قَوم سے تُم کو غُصّہ دِلاؤُں گا۔ پِھر یسعیاہ بڑا دِلیر ہو کر یہ کہتا ہے کہ جِنہوں نے مُجھے نہیں ڈُھونڈا اُنہوں نے مُجھے پا لِیا۔ جِنہوں نے مُجھ سے نہیں پُوچھا اُن پر مَیں ظاہِر ہو گیا۔ لیکن اِسرائیلؔ کے حق میں یُوں کہتا ہے کہ مَیں دِن بھر ایک نافرمان اور حُجّتی اُمّت کی طرف اپنے ہاتھ بڑھائے رہا۔