رومیوں 5:5-11
رومیوں 5:5-11 کِتابِ مُقادّس (URD)
اور اُمّید سے شرمِندگی حاصِل نہیں ہوتی کیونکہ رُوحُ القُدس جو ہم کو بخشا گیا ہے اُس کے وسِیلہ سے خُدا کی مُحبّت ہمارے دِلوں میں ڈالی گئی ہے۔ کیونکہ جب ہم کمزور ہی تھے تو عَین وقت پر مسِیح بے دِینوں کی خاطِر مُؤا۔ کِسی راست باز کی خاطِر بھی مُشکل سے کوئی اپنی جان دے گا مگر شاید کِسی نیک آدمی کے لِئے کوئی اپنی جان تک دے دینے کی جُرأت کرے۔ لیکن خُدا اپنی مُحبّت کی خُوبی ہم پر یُوں ظاہِر کرتا ہے کہ جب ہم گُنہگار ہی تھے تو مسِیح ہماری خاطِر مُؤا۔ پس جب ہم اُس کے خُون کے باعِث اب راست باز ٹھہرے تو اُس کے وسِیلہ سے غضبِ اِلہٰی سے ضرُور ہی بچیں گے۔ کیونکہ جب باوُجُود دُشمن ہونے کے خُدا سے اُس کے بیٹے کی مَوت کے وسِیلہ سے ہمارا میل ہو گیا تو میل ہونے کے بعد تو ہم اُس کی زِندگی کے سبب سے ضرُور ہی بچیں گے۔ اور صِرف یہی نہیں بلکہ اپنے خُداوند یِسُوعؔ مسِیح کے طُفَیل سے جِس کے وسِیلہ سے اب ہمارا خُدا کے ساتھ میل ہو گیا خُدا پر فخر بھی کرتے ہیں۔
رومیوں 5:5-11 اُردو ہم عصر ترجُمہ (UCV)
اَیسی اُمّید ہمیں مایوس نہیں کرتی کیونکہ جو پاک رُوح ہمیں بخشی گئی ہے اُس کے وسیلہ سے خُدا کی مَحَبّت ہمارے دِلوں میں ڈالی گئی ہے۔ کیونکہ جَب ہم نا طاقتی سے بےبس ہی تھے تو المسیح نے عَین وقت پر بےدینوں کے لیٔے اَپنی جان دی۔ کسی راستباز کی خاطِر بھی مُشکل سے کویٔی اَپنی جان دے گا مگر شاید کسی میں جُرأت ہو کہ وہ کسی نیک شخص کے لیٔے اَپنی جان قُربان کر دے۔ لیکن خُدا ہمارے لیٔے اَپنی مَحَبّت یُوں ظاہر کرتا ہے کہ جَب ہم گُنہگار ہی تھے تو المسیح نے ہماری خاطِر اَپنی جان قُربان کر دی۔ پس جَب ہم المسیح خُون بہائے جانے کے باعث راستباز ٹھہرائے جاتے ہیں تو ہم اُن ہی کے وسیلہ سے غضب الٰہی سے بھی ضروُر بچیں گے۔ کیونکہ جَب خُدا کے دُشمن ہونے کے باوُجُود اُس کے بیٹے یِسوعؔ کی موت کے وسیلہ سے ہماری اُس خُدا سے صُلح ہو گئی تو صُلح ہونے کے بعد تو ہم اُس المسیح کی زندگی کے سبب سے ضروُر ہی بچیں گے۔ اَور نہ صِرف یہ بَلکہ ہم اَپنے خُداوؔند یِسوعؔ المسیح کے ذریعہ خُدا کی رِفاقت پر فخر کرتے ہیں کیونکہ المسیح کے باعث خُدا کے ساتھ ہمارا صُلح ہو گیا ہے۔
رومیوں 5:5-11 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)
اور اُمید ہمیں شرمندہ ہونے نہیں دیتی، کیونکہ اللہ نے ہمیں روح القدس دے کر اُس کے وسیلے سے ہمارے دلوں میں اپنی محبت اُنڈیلی ہے۔ کیونکہ ہم ابھی کمزور ہی تھے تو مسیح نے ہم بےدینوں کی خاطر اپنی جان دے دی۔ مشکل سے ہی کوئی کسی راست باز کی خاطر اپنی جان دے گا۔ ہاں، ممکن ہے کہ کوئی کسی نیکو کار کے لئے اپنی جان دینے کی جرأت کرے۔ لیکن اللہ نے ہم سے اپنی محبت کا اظہار یوں کیا کہ مسیح نے اُس وقت ہماری خاطر اپنی جان دی جب ہم گناہ گار ہی تھے۔ ہمیں مسیح کے خون سے راست باز ٹھہرایا گیا ہے۔ تو یہ بات کتنی یقینی ہے کہ ہم اُس کے وسیلے سے اللہ کے غضب سے بچیں گے۔ ہم ابھی اللہ کے دشمن ہی تھے جب اُس کے فرزند کی موت کے وسیلے سے ہماری اُس کے ساتھ صلح ہو گئی۔ تو پھر یہ بات کتنی یقینی ہے کہ ہم اُس کی زندگی کے وسیلے سے نجات بھی پائیں گے۔ نہ صرف یہ بلکہ اب ہم اللہ پر فخر کرتے ہیں اور یہ ہمارے خداوند عیسیٰ مسیح کے وسیلے سے ہے، جس نے ہماری صلح کرائی ہے۔