رومیوں 35:8-39
رومیوں 35:8-39 اُردو ہم عصر ترجُمہ (UCV)
کون ہمیں المسیح کی مَحَبّت سے جُدا کرےگا؟ کیا مُصیبت یاتنگی؟ ظُلم یا قحط، عُریانی یا خطرہ یا تلوار؟ چنانچہ کِتاب مُقدّس میں لِکھّا ہے: ”ہم تو تیری خاطِر سارا دِن موت کا سامنا کرتے رہتے ہیں؛ ہم تو ذبح ہونے والی بھیڑوں کی مانند سمجھے جاتے ہیں۔“ پھر بھی اِن سَب حالتوں میں ہمیں اَپنے مَحَبّت کرنے والے کے وسیلہ سے بڑی شاندار فتح حاصل ہوتی ہے۔ کیونکہ مُجھے یقین ہے کہ نہ موت نہ زندگی، نہ فرِشتے نہ شیطان کے لشکر، نہ حال کی چیزیں نہ مُستقبِل کی اَور نہ کویٔی قُدرتیں، نہ بُلندی نہ پستی نہ کویٔی اَور کائِنات کی چیزیں ہمیں خُدا کی اُس مَحَبّت سے جُدا نہ کر سکے گی جو ہمارے المسیح یِسوعؔ میں ہے۔
رومیوں 35:8-39 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)
غرض کون ہمیں مسیح کی محبت سے جدا کرے گا؟ کیا کوئی مصیبت، تنگی، ایذا رسانی، کال، ننگاپن، خطرہ یا تلوار؟ جیسے کلامِ مُقدّس میں لکھا ہے، ”تیری خاطر ہمیں دن بھر موت کا سامنا کرنا پڑتا ہے، لوگ ہمیں ذبح ہونے والی بھیڑوں کے برابر سمجھتے ہیں۔“ کوئی بات نہیں، کیونکہ مسیح ہمارے ساتھ ہے اور ہم سے محبت رکھتا ہے۔ اُس کے وسیلے سے ہم اِن سب خطروں کے رُوبرُو زبردست فتح پاتے ہیں۔ کیونکہ مجھے یقین ہے کہ ہمیں اُس کی محبت سے کوئی چیز جدا نہیں کر سکتی: نہ موت اور نہ زندگی، نہ فرشتے اور نہ حکمران، نہ حال اور نہ مستقبل، نہ طاقتیں، نہ نشیب اور نہ فراز، نہ کوئی اَور مخلوق ہمیں اللہ کی اُس محبت سے جدا کر سکے گی جو ہمیں ہمارے خداوند مسیح عیسیٰ میں حاصل ہے۔
رومیوں 35:8-39 کِتابِ مُقادّس (URD)
کَون ہم کو مسِیح کی مُحبّت سے جُدا کرے گا؟ مُصِیبت یا تنگی یا ظُلم یا کال یا ننگا پَن یا خطرہ یا تلوار؟ چُنانچہ لِکھا ہے کہ ہم تیری خاطِر دِن بھر جان سے مارے جاتے ہیں۔ ہم تو ذبح ہونے والی بھیڑوں کے برابر گِنے گئے۔ مگر اُن سب حالتوں میں اُس کے وسِیلہ سے جِس نے ہم سے مُحبّت کی ہم کو فتح سے بھی بڑھ کر غَلبہ حاصِل ہوتا ہے۔ کیونکہ مُجھ کو یقِین ہے کہ خُدا کی جو مُحبّت ہمارے خُداوند مسِیح یِسُوعؔ میں ہے اُس سے ہم کو نہ مَوت جُدا کر سکے گی نہ زِندگی۔ نہ فرِشتے نہ حُکُومتیں۔ نہ حال کی نہ اِستِقبال کی چِیزیں۔ نہ قُدرت نہ بُلندی نہ پستی نہ کوئی اَور مخلُوق۔