YouVersion Logo
تلاش

دانیال 11

11
1مادی بادشاہ دارا کی حکومت کے پہلے سال سے ہی مَیں میکائیل کے ساتھ کھڑا رہا ہوں تاکہ اُس کو سہارا دوں اور اُس کی حفاظت کروں۔)
شمالی اور جنوبی سلطنتوں کی جنگیں
2اب مَیں تجھے وہ کچھ بتاتا ہوں جو یقیناً پیش آئے گا۔ فارس میں مزید تین بادشاہ تخت پر بیٹھیں گے۔ اِس کے بعد ایک چوتھا آدمی بادشاہ بنے گا جو تمام دوسروں سے کہیں زیادہ دولت مند ہو گا۔ جب وہ دولت کے باعث طاقت ور ہو جائے گا تو وہ یونانی مملکت سے لڑنے کے لئے سب کچھ جمع کرے گا۔
3پھر ایک زورآور بادشاہ برپا ہو جائے گا جو بڑی قوت سے حکومت کرے گا اور جو جی چاہے کرے گا۔ 4لیکن جوں ہی وہ برپا ہو جائے اُس کی سلطنت ٹکڑے ٹکڑے ہو کر ایک شمالی، ایک جنوبی، ایک مغربی اور ایک مشرقی حصے میں تقسیم ہو جائے گی۔ نہ یہ چار حصے پہلی سلطنت جتنے طاقت ور ہوں گے، نہ بادشاہ کی اولاد تخت پر بیٹھے گی، کیونکہ اُس کی سلطنت جڑ سے اُکھاڑ کر دوسروں کو دی جائے گی۔ 5جنوبی ملک کا بادشاہ تقویت پائے گا، لیکن اُس کا ایک افسر کہیں زیادہ طاقت ور ہو جائے گا، اُس کی حکومت کہیں زیادہ مضبوط ہو گی۔
6چند سال کے بعد دونوں سلطنتیں متحد ہو جائیں گی۔ عہد کو مضبوط کرنے کے لئے جنوبی بادشاہ کی بیٹی کی شادی شمالی بادشاہ سے کرائی جائے گی۔ لیکن نہ بیٹی کامیاب ہو گی، نہ اُس کا شوہر اور نہ اُس کی طاقت قائم رہے گی۔ اُن دنوں میں اُسے اُس کے ساتھیوں، باپ اور شوہر سمیت دشمن کے حوالے کیا جائے گا۔ 7بیٹی کی جگہ اُس کا ایک رشتے دار کھڑا ہو جائے گا جو شمالی بادشاہ کی فوج پر حملہ کر کے اُس کے قلعے میں گھس آئے گا۔ وہ اُن سے نپٹ کر فتح پائے گا 8اور اُن کے ڈھالے ہوئے بُتوں کو سونے چاندی کی قیمتی چیزوں سمیت چھین کر مصر لے جائے گا۔ وہ کچھ سال تک شمالی بادشاہ کو نہیں چھیڑے گا۔ 9پھر شمالی بادشاہ جنوبی بادشاہ کے ملک میں گھس آئے گا، لیکن اُسے اپنے ملک میں واپس جانا پڑے گا۔ 10اِس کے بعد اُس کے بیٹے جنگ کی تیاریاں کر کے بڑی بڑی فوجیں جمع کریں گے۔ اُن میں سے ایک جنوبی بادشاہ کی طرف بڑھ کر سیلاب کی طرح جنوبی ملک پر آئے گی اور لڑتے لڑتے اُس کے قلعے تک پہنچے گی۔
11پھر جنوبی بادشاہ طیش میں آ کر شمالی بادشاہ سے لڑنے کے لئے نکلے گا۔ شمالی بادشاہ جواب میں بڑی فوج کھڑی کرے گا، لیکن وہ شکست کھا کر 12تباہ ہو جائے گی۔ تب جنوبی بادشاہ کا دل غرور سے بھر جائے گا، اور وہ بےشمار افراد کو موت کے گھاٹ اُتارے گا۔ توبھی وہ طاقت ور نہیں رہے گا۔ 13کیونکہ شمالی بادشاہ ایک اَور فوج جمع کرے گا جو پہلی کی نسبت کہیں زیادہ بڑی ہو گی۔ چند سال کے بعد وہ اِس بڑی اور ہتھیاروں سے لیس فوج کے ساتھ جنوبی بادشاہ سے لڑنے آئے گا۔
14اُس وقت بہت سے لوگ جنوبی بادشاہ کے خلاف اُٹھ کھڑے ہوں گے۔ تیری قوم کے بےدین لوگ بھی اُس کے خلاف کھڑے ہو جائیں گے اور یوں رویا کو پورا کریں گے۔ لیکن وہ ٹھوکر کھا کر گر جائیں گے۔ 15پھر شمالی بادشاہ آ کر ایک قلعہ بند شہر کا محاصرہ کرے گا۔ وہ پُشتہ بنا کر شہر پر قبضہ کر لے گا۔ جنوب کی فوجیں اُسے روک نہیں سکیں گی، اُن کے بہترین دستے بھی بےبس ہو کر اُس کا سامنا نہیں کر سکیں گے۔ 16حملہ آور بادشاہ جو جی چاہے کرے گا، اور کوئی اُس کا سامنا نہیں کر سکے گا۔
اُس وقت وہ خوب صورت ملک اسرائیل میں ٹک جائے گا اور اُسے تباہ کرنے کا اختیار رکھے گا۔ 17تب وہ اپنی پوری سلطنت پر قابو پانے کا منصوبہ باندھے گا۔ اِس ضمن میں وہ جنوبی بادشاہ کے ساتھ عہد باندھ کر اُس سے اپنی بیٹی کی شادی کرائے گا تاکہ جنوبی ملک کو تباہ کرے، لیکن بےفائدہ۔ منصوبہ ناکام ہو جائے گا۔
18اِس کے بعد وہ ساحلی علاقوں کی طرف رُخ کرے گا۔ اُن میں سے وہ بہتوں پر قبضہ بھی کرے گا، لیکن آخرکار ایک حکمران اُس کے گستاخانہ رویے کا خاتمہ کرے گا، اور اُسے شرمندہ ہو کر پیچھے ہٹنا پڑے گا۔ 19پھر شمالی بادشاہ اپنے ملک کے قلعوں کے پاس واپس آئے گا، لیکن اِتنے میں ٹھوکر کھا کر گر جائے گا۔ تب اُس کا نام و نشان تک نہیں رہے گا۔
20اُس کی جگہ ایک بادشاہ برپا ہو جائے گا جو اپنے افسر کو شاندار ملک اسرائیل میں بھیجے گا تاکہ وہاں سے گزر کر لوگوں سے ٹیکس لے۔ لیکن تھوڑے دنوں کے بعد وہ تباہ ہو جائے گا۔ نہ وہ کسی جھگڑے کے سبب سے ہلاک ہو گا، نہ کسی جنگ میں۔
اسرائیلی قوم کا بڑا دشمن
21اُس کی جگہ ایک قابلِ مذمت آدمی کھڑا ہو جائے گا۔ وہ تخت کے لئے مقرر نہیں ہوا ہو گا بلکہ غیرمتوقع طور پر آ کر سازشوں کے وسیلے سے بادشاہ بنے گا۔ 22مخالف فوجیں اُس پر ٹوٹ پڑیں گی، لیکن وہ سیلاب کی طرح اُن پر آ کر اُنہیں بہا لے جائے گا۔ وہ اور عہد کا ایک رئیس تباہ ہو جائیں گے۔ 23کیونکہ اُس کے ساتھ عہد باندھنے کے بعد وہ اُسے فریب دے گا اور صرف تھوڑے ہی افراد کے ذریعے اقتدار حاصل کر لے گا۔ 24وہ غیرمتوقع طور پر دولت مند صوبوں میں گھس کر وہ کچھ کرے گا جو نہ اُس کے باپ اور نہ اُس کے باپ دادا سے کبھی سرزد ہوا ہو گا۔ لُوٹا ہوا مال اور ملکیت وہ اپنے لوگوں میں تقسیم کرے گا۔ وہ قلعہ بند شہروں پر قبضہ کرنے کے منصوبے بھی باندھے گا، لیکن صرف محدود عرصے کے لئے۔
25پھر وہ ہمت باندھ کر اور پورا زور لگا کر بڑی فوج کے ساتھ جنوبی بادشاہ سے لڑنے جائے گا۔ جواب میں جنوبی بادشاہ ایک بڑی اور نہایت ہی طاقت ور فوج کو لڑنے کے لئے تیار کرے گا۔ توبھی وہ شمالی بادشاہ کا سامنا نہیں کر پائے گا، اِس لئے کہ اُس کے خلاف سازشیں کامیاب ہو جائیں گی۔ 26اُس کی روٹی کھانے والے ہی اُسے تباہ کریں گے۔ تب اُس کی فوج منتشر ہو جائے گی، اور بہت سے افراد میدانِ جنگ میں کھیت آئیں گے۔
27دونوں بادشاہ مذاکرات کے لئے ایک ہی میز پر بیٹھ جائیں گے۔ وہاں دونوں جھوٹ بولتے ہوئے ایک دوسرے کو نقصان پہنچانے کے لئے کوشاں رہیں گے۔ لیکن کسی کو کامیابی حاصل نہیں ہو گی، کیونکہ مقررہ آخری وقت ابھی نہیں آنا ہے۔ 28شمالی بادشاہ بڑی دولت کے ساتھ اپنے ملک میں واپس چلا جائے گا۔ راستے میں وہ مُقدّس عہد کی قوم اسرائیل پر دھیان دے کر اُسے نقصان پہنچائے گا، پھر اپنے وطن واپس جائے گا۔
29مقررہ وقت پر وہ دوبارہ جنوبی ملک میں گھس آئے گا، لیکن پہلے کی نسبت اِس بار نتیجہ فرق ہو گا۔ 30کیونکہ کِتّیم کے بحری جہاز اُس کی مخالفت کریں گے، اور وہ حوصلہ ہارے گا۔
تب وہ مُڑ کر مُقدّس عہد کی قوم پر اپنا پورا غصہ اُتارے گا۔ جو مُقدّس عہد کو ترک کریں گے اُن پر وہ مہربانی کرے گا۔ 31اُس کے فوجی آ کر قلعہ بند مقدِس کی بےحرمتی کریں گے۔ وہ روزانہ کی قربانیوں کا انتظام بند کر کے تباہی کا مکروہ بُت کھڑا کریں گے۔ 32جو یہودی پہلے سے عہد کی خلاف ورزی کر رہے ہوں گے اُنہیں وہ چِکنی چپڑی باتوں سے مرتد ہو جانے پر آمادہ کرے گا۔ لیکن جو لوگ اپنے خدا کو جانتے ہیں وہ مضبوط رہ کر اُس کی مخالفت کریں گے۔ 33قوم کے سمجھ دار بہتوں کو صحیح راہ کی تعلیم دیں گے۔ لیکن کچھ عرصے کے لئے وہ تلوار، آگ، قید اور لُوٹ مار کے باعث ڈانواں ڈول رہیں گے۔ 34اُس وقت اُنہیں تھوڑی بہت مدد حاصل تو ہو گی، لیکن بہت سے ایسے لوگ اُن کے ساتھ مل جائیں گے جو مخلص نہیں ہوں گے۔ 35سمجھ داروں میں سے کچھ ڈانواں ڈول ہو جائیں گے تاکہ لوگوں کو آزما کر آخری وقت تک خالص اور پاک صاف کیا جائے۔ کیونکہ مقررہ وقت کچھ دیر کے بعد آئے گا۔
36بادشاہ جو جی چاہے کرے گا۔ وہ سرفراز ہو کر اپنے آپ کو تمام معبودوں سے عظیم قرار دے گا۔ خداؤں کے خدا کے خلاف وہ ناقابلِ بیان کفر بکے گا۔ اُسے کامیابی بھی حاصل ہو گی، لیکن صرف اُس وقت تک جب تک الٰہی غضب ٹھنڈا نہ ہو جائے۔ کیونکہ جو کچھ مقرر ہوا ہے اُسے پورا ہونا ہے۔ 37بادشاہ نہ اپنے باپ دادا کے دیوتاؤں کی پروا کرے گا، نہ عورتوں کے عزیز دیوتا کی، نہ کسی اَور کی۔ کیونکہ وہ اپنے آپ کو سب پر سرفراز کرے گا۔ 38اِن دیوتاؤں کے بجائے وہ قلعوں کے دیوتا کی پوجا کرے گا جس سے اُس کے باپ دادا واقف ہی نہیں تھے۔ وہ سونے چاندی، جواہرات اور قیمتی تحفوں سے دیوتا کا احترام کرے گا۔ 39چنانچہ وہ اجنبی معبود کی مدد سے مضبوط قلعوں پر حملہ کرے گا۔ جو اُس کی حکومت مانیں اُن کی وہ بڑی عزت کرے گا، اُنہیں بہتوں پر مقرر کرے گا اور اُن میں اجر کے طور پر زمین تقسیم کرے گا۔
40لیکن پھر آخری وقت آئے گا۔ جنوبی بادشاہ جنگ میں اُس سے ٹکرائے گا، تو جواب میں شمالی بادشاہ رتھ، گھڑسوار اور متعدد بحری جہاز لے کر اُس پر ٹوٹ پڑے گا۔ تب وہ بہت سے ملکوں میں گھس آئے گا اور سیلاب کی طرح سب کچھ غرق کر کے آگے بڑھے گا۔ 41اِس دوران وہ خوب صورت ملک اسرائیل میں بھی گھس آئے گا۔ بہت سے ممالک شکست کھائیں گے، لیکن ادوم اور موآب عمون کے مرکزی حصے سمیت بچ جائیں گے۔ 42اُس وقت اُس کا اقتدار بہت سے ممالک پر چھا جائے گا، مصر بھی نہیں بچے گا۔ 43شمالی بادشاہ مصر کی سونے چاندی اور باقی دولت پر قبضہ کرے گا، اور لبیا اور ایتھوپیا بھی اُس کے نقشِ قدم پر چلیں گے۔ 44لیکن پھر مشرق اور شمال کی طرف سے افواہیں اُسے صدمہ پہنچائیں گی، اور وہ بڑے طیش میں آ کر بہتوں کو تباہ اور ہلاک کرنے کے لئے نکلے گا۔ 45راستے میں وہ سمندر اور خوب صورت مُقدّس پہاڑ کے درمیان اپنے شاہی خیمے لگا لے گا۔ لیکن پھر اُس کا انجام آئے گا، اور کوئی اُس کی مدد نہیں کرے گا۔

موجودہ انتخاب:

دانیال 11: URDGVU

سرخی

شئیر

کاپی

None

کیا آپ جاہتے ہیں کہ آپ کی سرکیاں آپ کی devices پر محفوظ ہوں؟ Sign up or sign in