حزقی ایل 42
42
اماموں کے لئے مخصوص کمرے
1اِس کے بعد ہم دوبارہ بیرونی صحن میں آئے۔ میرا راہنما مجھے رب کے گھر کے شمال میں واقع ایک عمارت کے پاس لے گیا جو رب کے گھر کے پیچھے یعنی مغرب میں واقع عمارت کے مقابل تھی۔ 2یہ عمارت 175 فٹ لمبی اور ساڑھے 87 فٹ چوڑی تھی۔
3اُس کا رُخ اندرونی صحن کی اُس کھلی جگہ کی طرف تھا جو 35 فٹ چوڑی تھی۔ دوسرا رُخ بیرونی صحن کے پکے فرش کی طرف تھا۔
مکان کی تین منزلیں تھیں۔ دوسری منزل پہلی کی نسبت کم چوڑی اور تیسری دوسری کی نسبت کم چوڑی تھی۔ 4مکان کے شمالی پہلو میں ایک گزرگاہ تھی جو ایک سرے سے دوسرے سرے تک لے جاتی تھی۔ اُس کی لمبائی 175 فٹ اور چوڑائی ساڑھے 17 فٹ تھی۔ کمروں کے دروازے سب شمال کی طرف کھلتے تھے۔ 5-6دوسری منزل کے کمرے پہلی منزل کی نسبت کم چوڑے تھے تاکہ اُن کے سامنے ٹیرس ہو۔ اِسی طرح تیسری منزل کے کمرے دوسری کی نسبت کم چوڑے تھے۔ اِس عمارت میں صحن کی دوسری عمارتوں کی طرح ستون نہیں تھے۔
7کمروں کے سامنے ایک بیرونی دیوار تھی جو اُنہیں بیرونی صحن سے الگ کرتی تھی۔ اُس کی لمبائی ساڑھے 87 فٹ تھی، 8کیونکہ بیرونی صحن کی طرف کمروں کی مل ملا کر لمبائی ساڑھے 87 فٹ تھی اگرچہ پوری دیوار کی لمبائی 175 فٹ تھی۔ 9بیرونی صحن سے اِس عمارت میں داخل ہونے کے لئے مشرق کی طرف سے آنا پڑتا تھا۔ وہاں ایک دروازہ تھا۔
10رب کے گھر کے جنوب میں اُس جیسی ایک اَور عمارت تھی جو رب کے گھر کے پیچھے والی یعنی مغربی عمارت کے مقابل تھی۔ 11اُس کے کمروں کے سامنے بھی مذکورہ شمالی عمارت جیسی گزرگاہ تھی۔ اُس کی لمبائی اور چوڑائی، ڈیزائن اور دروازے، غرض سب کچھ شمالی مکان کی مانند تھا۔ 12کمروں کے دروازے جنوب کی طرف تھے، اور اُن کے سامنے بھی ایک حفاظتی دیوار تھی۔ بیرونی صحن سے اِس عمارت میں داخل ہونے کے لئے مشرق سے آنا پڑتا تھا۔ اُس کا دروازہ بھی گزرگاہ کے شروع میں تھا۔
13اُس آدمی نے مجھ سے کہا، ”یہ دونوں عمارتیں مُقدّس ہیں۔ جو امام رب کے حضور آتے ہیں وہ اِن ہی میں مُقدّس ترین قربانیاں کھاتے ہیں۔ چونکہ یہ کمرے مُقدّس ہیں اِس لئے امام اِن میں مُقدّس ترین قربانیاں رکھیں گے، خواہ غلہ، گناہ یا قصور کی قربانیاں کیوں نہ ہوں۔ 14جو امام مقدِس سے نکل کر بیرونی صحن میں جانا چاہیں اُنہیں اِن کمروں میں وہ مُقدّس لباس اُتار کر چھوڑنا ہے جو اُنہوں نے رب کی خدمت کرتے وقت پہنے ہوئے تھے۔ لازم ہے کہ وہ پہلے اپنے کپڑے بدلیں، پھر ہی وہاں جائیں جہاں باقی لوگ جمع ہوتے ہیں۔“
باہر سے رب کے گھر کی چاردیواری کی پیمائش
15رب کے گھر کے احاطے میں سب کچھ ناپنے کے بعد میرا راہنما مجھے مشرقی دروازے سے باہر لے گیا اور باہر سے چاردیواری کی پیمائش کرنے لگا۔ 16-20فیتے سے پہلے مشرقی دیوار ناپی، پھر شمالی، جنوبی اور مغربی دیوار۔ ہر دیوار کی لمبائی 875 فٹ تھی۔ اِس چاردیواری کا مقصد یہ تھا کہ جو کچھ مُقدّس ہے وہ اُس سے الگ کیا جائے جو مُقدّس نہیں ہے۔
موجودہ انتخاب:
حزقی ایل 42: URDGVU
سرخی
شئیر
کاپی
کیا آپ جاہتے ہیں کہ آپ کی سرکیاں آپ کی devices پر محفوظ ہوں؟ Sign up or sign in
Copyright © 2019 Urdu Geo Version. CC-BY-NC-ND
حزقی ایل 42
42
اماموں کے لئے مخصوص کمرے
1اِس کے بعد ہم دوبارہ بیرونی صحن میں آئے۔ میرا راہنما مجھے رب کے گھر کے شمال میں واقع ایک عمارت کے پاس لے گیا جو رب کے گھر کے پیچھے یعنی مغرب میں واقع عمارت کے مقابل تھی۔ 2یہ عمارت 175 فٹ لمبی اور ساڑھے 87 فٹ چوڑی تھی۔
3اُس کا رُخ اندرونی صحن کی اُس کھلی جگہ کی طرف تھا جو 35 فٹ چوڑی تھی۔ دوسرا رُخ بیرونی صحن کے پکے فرش کی طرف تھا۔
مکان کی تین منزلیں تھیں۔ دوسری منزل پہلی کی نسبت کم چوڑی اور تیسری دوسری کی نسبت کم چوڑی تھی۔ 4مکان کے شمالی پہلو میں ایک گزرگاہ تھی جو ایک سرے سے دوسرے سرے تک لے جاتی تھی۔ اُس کی لمبائی 175 فٹ اور چوڑائی ساڑھے 17 فٹ تھی۔ کمروں کے دروازے سب شمال کی طرف کھلتے تھے۔ 5-6دوسری منزل کے کمرے پہلی منزل کی نسبت کم چوڑے تھے تاکہ اُن کے سامنے ٹیرس ہو۔ اِسی طرح تیسری منزل کے کمرے دوسری کی نسبت کم چوڑے تھے۔ اِس عمارت میں صحن کی دوسری عمارتوں کی طرح ستون نہیں تھے۔
7کمروں کے سامنے ایک بیرونی دیوار تھی جو اُنہیں بیرونی صحن سے الگ کرتی تھی۔ اُس کی لمبائی ساڑھے 87 فٹ تھی، 8کیونکہ بیرونی صحن کی طرف کمروں کی مل ملا کر لمبائی ساڑھے 87 فٹ تھی اگرچہ پوری دیوار کی لمبائی 175 فٹ تھی۔ 9بیرونی صحن سے اِس عمارت میں داخل ہونے کے لئے مشرق کی طرف سے آنا پڑتا تھا۔ وہاں ایک دروازہ تھا۔
10رب کے گھر کے جنوب میں اُس جیسی ایک اَور عمارت تھی جو رب کے گھر کے پیچھے والی یعنی مغربی عمارت کے مقابل تھی۔ 11اُس کے کمروں کے سامنے بھی مذکورہ شمالی عمارت جیسی گزرگاہ تھی۔ اُس کی لمبائی اور چوڑائی، ڈیزائن اور دروازے، غرض سب کچھ شمالی مکان کی مانند تھا۔ 12کمروں کے دروازے جنوب کی طرف تھے، اور اُن کے سامنے بھی ایک حفاظتی دیوار تھی۔ بیرونی صحن سے اِس عمارت میں داخل ہونے کے لئے مشرق سے آنا پڑتا تھا۔ اُس کا دروازہ بھی گزرگاہ کے شروع میں تھا۔
13اُس آدمی نے مجھ سے کہا، ”یہ دونوں عمارتیں مُقدّس ہیں۔ جو امام رب کے حضور آتے ہیں وہ اِن ہی میں مُقدّس ترین قربانیاں کھاتے ہیں۔ چونکہ یہ کمرے مُقدّس ہیں اِس لئے امام اِن میں مُقدّس ترین قربانیاں رکھیں گے، خواہ غلہ، گناہ یا قصور کی قربانیاں کیوں نہ ہوں۔ 14جو امام مقدِس سے نکل کر بیرونی صحن میں جانا چاہیں اُنہیں اِن کمروں میں وہ مُقدّس لباس اُتار کر چھوڑنا ہے جو اُنہوں نے رب کی خدمت کرتے وقت پہنے ہوئے تھے۔ لازم ہے کہ وہ پہلے اپنے کپڑے بدلیں، پھر ہی وہاں جائیں جہاں باقی لوگ جمع ہوتے ہیں۔“
باہر سے رب کے گھر کی چاردیواری کی پیمائش
15رب کے گھر کے احاطے میں سب کچھ ناپنے کے بعد میرا راہنما مجھے مشرقی دروازے سے باہر لے گیا اور باہر سے چاردیواری کی پیمائش کرنے لگا۔ 16-20فیتے سے پہلے مشرقی دیوار ناپی، پھر شمالی، جنوبی اور مغربی دیوار۔ ہر دیوار کی لمبائی 875 فٹ تھی۔ اِس چاردیواری کا مقصد یہ تھا کہ جو کچھ مُقدّس ہے وہ اُس سے الگ کیا جائے جو مُقدّس نہیں ہے۔
موجودہ انتخاب:
:
سرخی
شئیر
کاپی
کیا آپ جاہتے ہیں کہ آپ کی سرکیاں آپ کی devices پر محفوظ ہوں؟ Sign up or sign in
Copyright © 2019 Urdu Geo Version. CC-BY-NC-ND