امثال 24
24
-۱۹-
1شریروں سے حسد نہ کر، نہ اُن سے صحبت رکھنے کی آرزو رکھ، 2کیونکہ اُن کا دل ظلم کرنے پر تُلا رہتا ہے، اُن کے ہونٹ دوسروں کو دُکھ پہنچاتے ہیں۔
-۲۰-
3حکمت گھر کو تعمیر کرتی، سمجھ اُسے مضبوط بنیاد پر کھڑا کر دیتی، 4اور علم و عرفان اُس کے کمروں کو بیش قیمت اور من موہن چیزوں سے بھر دیتا ہے۔
-۲۱-
5دانش مند کو طاقت حاصل ہوتی اور علم رکھنے والے کی قوت بڑھتی رہتی ہے، 6کیونکہ جنگ کرنے کے لئے ہدایت اور فتح پانے کے لئے متعدد مشیروں کی ضرورت ہوتی ہے۔
-۲۲-
7حکمت اِتنی بلند و بالا ہے کہ احمق اُسے پا نہیں سکتا۔ جب بزرگ شہر کے دروازے میں فیصلہ کرنے کے لئے جمع ہوتے ہیں تو وہ کچھ نہیں کہہ سکتا۔
-۲۳-
8بُرے منصوبے باندھنے والا سازشی کہلاتا ہے۔ 9احمق کی چالاکیاں گناہ ہیں، اور لوگ طعنہ زن سے گھن کھاتے ہیں۔
-۲۴-
10اگر تُو مصیبت کے دن ہمت ہار کر ڈھیلا ہو جائے تو تیری طاقت جاتی رہے گی۔
-۲۵-
11جنہیں موت کے حوالے کیا جا رہا ہے اُنہیں چھڑا، جو قصائی کی طرف ڈگمگاتے ہوئے جا رہے ہیں اُنہیں روک دے۔ 12شاید تُو کہے، ”ہمیں تو اِس کے بارے میں علم نہیں تھا۔“ لیکن یقین جان، جو دل کی جانچ پڑتال کرتا ہے وہ بات سمجھتا ہے، جو تیری جان کی دیکھ بھال کرتا ہے اُسے معلوم ہے۔ وہ انسان کو اُس کے اعمال کا بدلہ دیتا ہے۔
-۲۶-
13میرے بیٹے، شہد کھا کیونکہ وہ اچھا ہے، چھتے کا خالص شہد میٹھا ہے۔ 14جان لے کہ حکمت اِسی طرح تیری جان کے لئے میٹھی ہے۔ اگر تُو اُسے پائے تو تیری اُمید جاتی نہیں رہے گی بلکہ تیرا مستقبل اچھا ہو گا۔
-۲۷-
15اے بےدین، راست باز کے گھر کی تاک لگائے مت بیٹھنا، اُس کی رہائش گاہ تباہ نہ کر۔ 16کیونکہ گو راست باز سات بار گر جائے توبھی ہر بار دوبارہ اُٹھ کھڑا ہو گا جبکہ بےدین ایک بار ٹھوکر کھا کر مصیبت میں پھنسا رہے گا۔
-۲۸-
17اگر تیرا دشمن گر جائے تو خوش نہ ہو، اگر وہ ٹھوکر کھائے تو تیرا دل جشن نہ منائے۔ 18ایسا نہ ہو کہ رب یہ دیکھ کر تیرا رویہ پسند نہ کرے اور اپنا غصہ دشمن پر اُتارنے سے باز آئے۔
-۲۹-
19بدکاروں کو دیکھ کر مشتعل نہ ہو جا، بےدینوں کے باعث کُڑھتا نہ رہ۔ 20کیونکہ شریروں کا کوئی مستقبل نہیں، بےدینوں کا چراغ بجھ جائے گا۔
-۳۰-
21میرے بیٹے، رب اور بادشاہ کا خوف مان، اور سرکشوں میں شریک نہ ہو۔ 22کیونکہ اچانک ہی اُن پر آفت آئے گی، کسی کو پتا ہی نہیں چلے گا جب دونوں اُن پر حملہ کر کے اُنہیں تباہ کر دیں گے۔
دانش مندوں کی مزید کہاوتیں
23ذیل میں دانش مندوں کی مزید کہاوتیں قلم بند ہیں۔
عدالت میں جانب داری دکھانا بُری بات ہے۔ 24جو قصوروار سے کہے، ”تُو بےقصور ہے“ اُس پر قومیں لعنت بھیجیں گی، اُس کی سرزنش اُمّتیں کریں گی۔ 25لیکن جو قصوروار کو مجرم ٹھہرائے وہ خوش حال ہو گا، اُسے کثرت کی برکت ملے گی۔
26سچا جواب دوست کے بوسے کی مانند ہے۔
27پہلے باہر کا کام مکمل کر کے اپنے کھیتوں کو تیار کر، پھر ہی اپنا گھر تعمیر کر۔
28بلاوجہ اپنے پڑوسی کے خلاف گواہی مت دے۔ یا کیا تُو اپنے ہونٹوں سے دھوکا دینا چاہتا ہے؟
29مت کہنا، ”جس طرح اُس نے میرے ساتھ کیا اُسی طرح مَیں اُس کے ساتھ کروں گا، مَیں اُس کے ہر فعل کا مناسب جواب دوں گا۔“
30ایک دن مَیں سُست اور ناسمجھ آدمی کے کھیت اور انگور کے باغ میں سے گزرا۔ 31ہر جگہ کانٹےدار جھاڑیاں پھیلی ہوئی تھیں، خود رَو پودے پوری زمین پر چھا گئے تھے۔ اُس کی چاردیواری بھی گر گئی تھی۔ 32یہ دیکھ کر مَیں نے دل سے دھیان دیا اور سبق سیکھ لیا،
33اگر تُو کہے، ”مجھے تھوڑی دیر سونے دے، تھوڑی دیر اونگھنے دے، تھوڑی دیر ہاتھ پر ہاتھ دھرے بیٹھنے دے تاکہ مَیں آرام کر سکوں“ 34تو خبردار، جلد ہی غربت راہزن کی طرح تجھ پر آئے گی، مفلسی ہتھیار سے لیس ڈاکو کی طرح تجھ پر آ پڑے گی۔
موجودہ انتخاب:
امثال 24: URDGVU
سرخی
شئیر
کاپی
کیا آپ جاہتے ہیں کہ آپ کی سرکیاں آپ کی devices پر محفوظ ہوں؟ Sign up or sign in
Copyright © 2019 Urdu Geo Version. CC-BY-NC-ND