زبور 75
75
اللہ مغروروں کی عدالت کرتا ہے
1آسف کا زبور۔ موسیقی کے راہنما کے لئے۔ طرز: تباہ نہ کر۔
اے اللہ، تیرا شکر ہو، تیرا شکر! تیرا نام اُن کے قریب ہے جو تیرے معجزے بیان کرتے ہیں۔
2اللہ فرماتا ہے، ”جب میرا وقت آئے گا تو مَیں انصاف سے عدالت کروں گا۔
3گو زمین اپنے باشندوں سمیت ڈگمگانے لگے، لیکن مَیں ہی نے اُس کے ستونوں کو مضبوط کر دیا ہے۔ (سِلاہ)
4شیخی بازوں سے مَیں نے کہا، ’ڈینگیں مت مارو،‘ اور بےدینوں سے، ’اپنے آپ پر فخر مت کرو۔#75:4 فخر مت کرو: لفظی ترجمہ: سینگ مت اُٹھاؤ۔
5نہ اپنی طاقت پر شیخی مارو،#75:5 شیخی مارو: لفظی مطلب: اپنا سینگ اُٹھاؤ۔ نہ اکڑ کر کفر بکو‘۔“
6کیونکہ سرفرازی نہ مشرق سے، نہ مغرب سے اور نہ بیابان سے آتی ہے
7بلکہ اللہ سے جو منصف ہے۔ وہی ایک کو پست کر دیتا ہے اور دوسرے کو سرفراز۔
8کیونکہ رب کے ہاتھ میں جھاگ دار اور مسالے دار مَے کا پیالہ ہے جسے وہ لوگوں کو پلا دیتا ہے۔ یقیناً دنیا کے تمام بےدینوں کو اِسے آخری قطرے تک پینا ہے۔
9لیکن مَیں ہمیشہ اللہ کے عظیم کام سناؤں گا، ہمیشہ یعقوب کے خدا کی مدح سرائی کروں گا۔
10اللہ فرماتا ہے، ”مَیں تمام بےدینوں کی کمر توڑ دوں گا جبکہ راست باز سرفراز ہو گا۔“#75:10 تمام بےدینوں … ہو گا: لفظی ترجمہ: بےدینوں کے تمام سینگوں کو کاٹ ڈالوں گا جبکہ راست بازوں کا سینگ سرفراز ہو جائے گا۔
موجودہ انتخاب:
زبور 75: URDGVU
سرخی
شئیر
کاپی
کیا آپ جاہتے ہیں کہ آپ کی سرکیاں آپ کی devices پر محفوظ ہوں؟ Sign up or sign in
Copyright © 2019 Urdu Geo Version. CC-BY-NC-ND