۲-توارِیخ 19
19
ایک نبی یہُوسفط کو سرزنش کرتا ہے
1اور شاہِ یہُوداؔہ یہُوسفط یروشلیِم کو اپنے محلّ میں سلامت لَوٹا۔ 2تب حنانی غَیب بِین کا بیٹا یاہُو اُس کے اِستقبال کو نِکلا اور یہُوسفط بادشاہ سے کہنے لگا کیا مُناسِب ہے کہ تُو شرِیروں کی مدد کرے اور خُداوند کے دُشمنوں سے مُحبّت رکھّے؟ اِس بات کے سبب سے خُداوند کی طرف سے تُجھ پر غضب ہے۔ 3تَو بھی تُجھ میں خُوبِیاں ہیں کیونکہ تُو نے یسِیرتوں کو مُلک میں سے دفع کِیا اور خُدا کی تلاش میں اپنا دِل لگایا ہے۔
یہُوسفط کی اصلاحات
4اور یہُوسفط یروشلیِم میں رہتا تھا اور اُس نے پِھر بیرسبع سے اِفرائِیم کے کوہِستان تک لوگوں کے درمِیان دَورہ کر کے اُن کو خُداوند اُن کے باپ دادا کے خُدا کی طرف پِھر رجُوع کِیا۔ 5اور اُس نے یہُوداؔہ کے سب فصِیل دار شہروں میں شہر بہ شہر قاضی مُقرّر کِئے۔ 6اور قاضیوں سے کہا کہ جو کُچھ کرو سوچ سمجھ کر کرو کیونکہ تُم آدمِیوں کی طرف سے نہیں بلکہ خُداوند کی طرف سے عدالت کرتے ہو اور وہ فَیصلہ میں تُمہارے ساتھ ہے۔ 7پس خُداوند کا خَوف تُم میں رہے۔ سو خبرداری سے کام کرنا کیونکہ خُداوند ہمارے خُدا میں بے اِنصافی نہیں ہے اور نہ کِسی کی رُوداری نہ رِشوت خوری ہے۔
8اور یروشلیِم میں بھی یہُوسفط نے لاویوں اور کاہِنوں اور اِسرائیل کے آبائی خاندانوں کے سرداروں میں سے لوگوں کو خُداوند کی عدالت اور مُقدّموں کے لِئے مُقرّر کِیا اور وہ یروشلیِم کو لَوٹے۔ 9اور اُس نے اُن کو تاکِید کی اور کہا کہ تُم خُداوند کے خَوف سے دِیانت داری اور کامِل دِل سے اَیسا کرنا۔ 10اور جب کبھی تُمہارے بھائیوں کی طرف سے جو اپنے شہروں میں رہتے ہیں کوئی مُقدّمہ تُمہارے سامنے آئے جو آپس کے خُون سے یا شرِیعت اور فرمان یا آئِین اور عدالت سے عِلاقہ رکھتا ہو تو تُم اُن کو آگاہ کر دینا کہ وہ خُداوند کا گُناہ نہ کریں جِس سے تُم پر اور تُمہارے بھائیوں پر غضب نازِل ہو۔ یہ کرو تو تُم سے خطا نہ ہو گی۔ 11اور دیکھو خُداوند کے سب مُعاملوں میں امریاؔہ کاہِن تُمہارا سردار ہے اور بادشاہ کے سب مُعاملوں میں زبدؔیاہ بِن اِسمٰعیل ہے جو یہُوداؔہ کے خاندان کا پیشوا ہے اور لاوی بھی تُمہارے آگے سردار ہوں گے۔ حَوصلہ کے ساتھ کام کرنا اور خُداوند نیکوں کے ساتھ ہو۔
موجودہ انتخاب:
۲-توارِیخ 19: URD
سرخی
شئیر
کاپی
کیا آپ جاہتے ہیں کہ آپ کی سرکیاں آپ کی devices پر محفوظ ہوں؟ Sign up or sign in
Revised Urdu Holy Bible © Pakistan Bible Society, 1970, 2010.