حِزقی ایل 19
19
غم کا گِیت
1اب تُو اِسرائیل کے اُمرا پر نَوحہ کر۔
2اور کہہ تیری ماں کَون تھی؟
ایک شیرنی جو شیروں کے درمِیان لیٹی تھی اور
جوان شیروں کے درمیان اُس نے اپنے
بچّوں کو پالا۔
3اور اُس نے اپنے بچّوں میں سے ایک کو پالا تو وہ
جوان شیر ہُؤا اور شِکار کرنا سِیکھ گیا
اور آدمِیوں کو نِگلنے لگا۔
4اور قَوموں کے درمِیان اُس کا چرچا ہُؤا تو وہ اُن
کے گڑھے میں پکڑا گیا
اور وہ اُسے زنجِیروں سے جکڑ کر زمِینِ مِصرؔ
میں لائے۔
5اور جب شیرنی نے دیکھا کہ اُس نے بے فائِدہ
اِنتِظار کِیا اور اُس کی اُمّید جاتی رہی
تو اُس نے اپنے بچّوں میں سے دُوسرے کو لِیا
اور اُسے پال کر جوان شیر کِیا۔
6اور وہ شیروں کے درمِیان سَیر کرتا پِھرا اور جوان
شیر ہُؤا
اور شِکار کرنا سِیکھ گیا اور آدمِیوں کو نِگلنے لگا۔
7اور اُس نے اُن کے قصروں کو برباد کِیا اور اُن کے
شہروں کو وِیران کِیا۔
اُس کی گرج سے مُلک اُجڑ گیا اور اُس کی آبادی
نہ رہی۔
8تب بُہت سی قَومیں تمام مُمالِک سے اُس کی
گھات میں بَیٹِھیں
اور اُنہوں نے اُس پر اپنا جال پَھیلایا۔ وہ اُن
کے گڑھے میں پکڑا گیا۔
9اور اُنہوں نے اُسے زنجِیروں سے جکڑ کر پِنجرے
میں ڈالا اور شاہِ بابل کے پاس لے آئے۔
اُنہوں نے اُسے قلعہ میں بند کِیا
تاکہ اُس کی آواز اِسرائیل کے پہاڑوں پر پِھر
سُنی نہ جائے۔
10تیری ماں اُس تاک سے مُشابہ تھی
جو تیری مانِند پانی کے کنارے لگائی گئی۔
وہ پانی کی فراوانی کے باعِث
باروَر اور شاخ دار ہُوئی۔
11اور اُس کی شاخیں اَیسی مضبُوط ہو گئِیں کہ بادشاہوں
کے عصا اُن سے بنائے گئے
اور گھنی شاخوں میں اُس کا تنہ بُلند ہُؤا
اور وہ اپنی گھنی شاخوں سمیت اُونچی دِکھائی
دیتی تھی۔
12لیکن وہ غضب سے اُکھاڑ کر
زمِین پر گِرائی گئی
اور پُوربی ہوا نے اُس کا پَھل خُشک کر ڈالا
اور اُس کی مضبُوط ڈالِیاں توڑی گئِیں اور سُوکھ
گئِیں اور آگ سے بھسم ہُوئِیں۔
13اور اب وہ بیابان میں سُوکھی اور پِیاسی زمِین میں
لگائی گئی۔
14اور ایک چھڑی سے جو اُس کی ڈالِیوں سے بنی تھی
آگ نِکل کر اُس کا پَھل کھا گئی
اور اُس کی کوئی اَیسی مضبُوط ڈالی نہ رہی
کہ سلطنت کا عصا ہو۔
یہ نَوحہ ہے اور نَوحہ کے لِئے رہے گا۔
موجودہ انتخاب:
حِزقی ایل 19: URD
سرخی
شئیر
کاپی
کیا آپ جاہتے ہیں کہ آپ کی سرکیاں آپ کی devices پر محفوظ ہوں؟ Sign up or sign in
Revised Urdu Holy Bible © Pakistan Bible Society, 1970, 2010.