یسعیاہ 30
30
مِصرؔ کے ساتھ بے فائدہ مُعاہدہ
1خُداوند فرماتا ہے اُن باغی لڑکوں پر افسوس جو اَیسی تدبِیر کرتے ہیں جو میری طرف سے نہیں اور عہد و پَیمان کرتے ہیں جو میری رُوح کی ہِدایت سے نہیں تاکہ گُناہ پر گُناہ کریں۔ 2وہ مُجھ سے پُوچھے بغیر مِصرؔ کو جاتے ہیں تاکہ فرِعونؔ کے پاس پناہ لیں اور مِصرؔ کے سایہ میں امن سے رہیں۔ 3لیکن فرِعونؔ کی حِمایت تُمہارے لِئے خجالت ہو گی اور مِصرؔ کے سایہ میں پناہ لینا تُمہارے واسطے رُسوائی ہو گا۔ 4کیونکہ اُس کے سردار ضُعن میں ہیں اور اُس کے ایلچی حنِیس میں جا پُہنچے۔ 5وہ اُس قَوم سے جو اُن کو کُچھ فائِدہ نہ پُہنچا سکے اور مدد و یاری نہیں بلکہ خجالت اور ملامت کا باعِث ہو شرمِندہ ہوں گے۔
6جنُوب کے جانوروں کی بابت بارِ نبُوّت۔ دُکھ اور مُصِیبت کی سرزمِین میں جہاں سے نر و مادہ شیرِ بَبر اور افعی اور اُڑنے والے آتشی سانپ آتے ہیں وہ اپنی دَولت گدھوں کی پِیٹھ پر اور اپنے خزانے اُونٹوں کے کوہان پر لاد کر اُس قَوم کے پاس لے جاتے ہیں جِس سے اُن کو کُچھ فائِدہ نہ پُہنچے گا۔ 7کیونکہ مِصریوں کی کُمک باطِل اور بے فائِدہ ہو گی اِسی سبب سے مَیں نے اُسے رہب کہا جو سُست بَیٹھی ہے۔
نافرمان اُمّت
8اب جا کر اُن کے سامنے اِسے تختی پر لِکھ اور کِتاب میں قَلم بند کر تاکہ آیندہ ابدُالآباد تک قائِم رہے۔ 9کیونکہ یہ باغی لوگ اور جُھوٹے فرزند ہیں جو خُداوند کی شرِیعت کو سُننے سے اِنکار کرتے ہیں۔ 10جو غَیب بِینوں سے کہتے ہیں غَیب بِینی نہ کرو اور نبِیوں سے کہ ہم پر سچّی نُبُوّتیں ظاہِر نہ کرو۔ ہم کو خُوش گوار باتیں سُناؤ اور ہم سے جُھوٹی نبُوّت کرو۔ 11راہ سے باہر جاؤ۔ راستہ سے برگشتہ ہو اور اِسرائیل کے قُدُّوس کو ہمارے درمِیان سے مَوقُوف کرو۔
12پس اِسرائیل کا قُدُّوس یُوں فرماتا ہے چُونکہ تُم اِس کلام کو حقِیر جانتے اور ظُلم اور کج روی پر بھروسا رکھتے اور اُسی پر قائِم ہو۔ 13اِس لِئے یہ بدکرداری تُمہارے لِئے اَیسی ہو گی جَیسی پھٹی ہُوئی دِیوار جو گِرا چاہتی ہے۔ اُونچی اُبھری ہُوئی دِیوار جِس کا گِرنا ناگہان ایک دم میں ہو۔ 14وہ اِسے کُمہار کے برتن کی طرح توڑ ڈالے گا۔ اِسے بے دریغ چکنا چُور کرے گا چُنانچہ اِس کے ٹُکڑوں میں ایک ٹِھیکرا بھی نہ مِلے گا جِس میں چُولھے پر سے آگ اُٹھائی جائے یا حَوض سے پانی لِیا جائے۔
15کیونکہ خُداوند یہوواؔہ اِسرائیل کا قُدُّوس یُوں فرماتا ہے کہ واپس آنے اور خاموش بَیٹھنے میں تُمہاری سلامتی ہے۔ خاموشی اور توکُّل میں تُمہاری قُوّت ہے پر تُم نے یہ نہ چاہا۔ 16تُم نے کہا نہیں ہم تو گھوڑوں پر چڑھ کر بھاگیں گے۔ اِس لِئے تُم بھاگو گے اور کہا ہم تیز رفتار جانوروں پر سوار ہوں گے پس تُمہارا پِیچھا کرنے والے تیز رفتار ہوں گے۔ 17ایک کی جِھڑکی سے ایک ہزار بھاگیں گے۔ پانچ کی جِھڑکی سے تُم اَیسا بھاگو گے کہ تُم اُس علامت کی مانِند جو پہاڑ کی چوٹی پر اور اُس نِشان کی مانِند جو کوہ پر نصب کِیا گیا ہو رہ جاؤ گے۔ 18تَو بھی خُداوند تُم پر مِہربانی کرنے کے لِئے اِنتظار کرے گا اور تُم پر رحم کرنے کےلِئے بُلند ہو گا کیونکہ خُداوند عادِل خُدا ہے۔ مُبارک ہیں وہ سب جو اُس کا اِنتظار کرتے ہیں۔
خُداوند اپنی اُمّت کو برکت دے گا
19کیونکہ اَے صِیُّونی قَوم! جو یروشلیِم میں بسے گی تُو پِھر نہ روئے گی۔ وہ تیری فریاد کی آواز سُن کر یقِیناً تُجھ پر رحم فرمائے گا۔ وہ سُنتے ہی تُجھے جواب دے گا۔ 20اور اگرچہ خُداوند تُجھ کو تنگی کی روٹی اور مُصِیبت کا پانی دیتا ہے تَو بھی تیرا مُعلِّم پِھر تُجھ سے رُوپوش نہ ہو گا بلکہ تیری آنکھیں اُس کو دیکھیں گی۔ 21اور جب تُو دہنی یا بائِیں طرف مُڑے تو تیرے کان تیرے پِیچھے سے یہ آواز سُنیں گے کہ راہ یِہی ہے اِس پر چل۔ 22اُس وقت تُو اپنی کھودی ہُوئی مُورتوں پر مڑھی ہُوئی چاندی اور ڈھالے ہُوئے بُتوں پر چڑھے ہُوئے سونے کو ناپاک کرے گا۔ تُو اُسے حَیض کے لتّہ کی مانِند پھینک دے گا۔ تُو اُسے کہے گا نِکل دُور ہو۔ 23تب وہ تیرے بِیج کے لِئے جو تُو زمِین میں بوئے بارِش بھیجے گا اور زمِین کی افزایش کی روٹی کا غلّہ عُمدہ اور کثرت سے ہو گا۔ اُس وقت تیرے جانور وسِیع چراگاہوں میں چریں گے۔ 24اور بَیل اور جوان گدھے جِن سے زمِین جوتی جاتی ہے لذِیذ چارا کھائیں گے جو بیلچہ اور چھاج سے پھٹکا گیا ہو۔ 25اور جب بُرج گِر جائیں گے اور بڑی خُون ریزی ہو گی تو ہر ایک اُونچے پہاڑ اور بُلند ٹِیلے پر چشمے اور پانی کی ندیاں ہوں گی۔ 26اور جِس وقت خُداوند اپنے لوگوں کی شِکستگی کو درُست کرے گا اور اُن کے زخموں کو اچّھا کرے گا تو چاند کی چاندنی اَیسی ہو گی جَیسی سُورج کی روشنی اور سُورج کی روشنی سات گُنی بلکہ سات دِن کی رَوشنی کے برابر ہو گی۔
خُداوند اسُور کو سزا دے گا
27دیکھو خُداوند دُور سے چلا آتا ہے۔ اُس کا غضب بھڑکا اور دُھوئیں کا بادل اُٹھا! اُس کے لب قہر آلُودہ اور اُس کی زُبان بھسم کرنے والی آگ کی مانِند ہے۔ 28اُس کا دَم ندی کے سَیلاب کی مانِند ہے جو گردن تک پُہنچ جائے۔ وہ قَوموں کو ہلاکت کے چھاج میں پھٹکے گا اور لوگوں کے جبڑوں میں لگام ڈالے گا تاکہ اُن کو گُمراہ کرے۔ 29تب تُم گِیت گاؤ گے جَیسے اُس رات گاتے ہو جب مُقدّس عِید مناتے ہو اور دِل کی اَیسی خُوشی ہو گی جَیسی اُس شخص کی جو بانسری لِئے ہُوئے خِرامان ہو کہ خُداوند کے پہاڑ میں اِسرائیل کی چٹان کے پاس جائے۔
30کیونکہ خُداوند اپنی جلالی آواز سُنائے گا اور اپنے قہر کی شِدّت اور آتشِ سوزان کے شُعلے اور سَیلاب اور آندھی اور اولوں کے ساتھ اپنا بازُو نِیچے لائے گا۔ 31ہاں خُداوند کی آواز ہی سے اسُور تباہ ہو جائے گا۔ وہ اُسے لٹھ سے مارے گا۔ 32اور اُس قضا کے لٹھ کی ہر ایک ضرب جو خُداوند اُس پر لگائے گا دف اور بربط کے ساتھ ہو گی اور وہ اُس سے سخت لڑائی لڑے گا۔ 33کیونکہ تُوفت مُدّت سے تیّار کِیا گیا ہاں وہ بادشاہ کے لِئے گہرا اور وسِیع بنایا گیا ہے۔ اُس کا ڈھیر آگ اور بُہت سا اِیندھن ہے اور خُداوند کی سانس گندھک کے سَیلاب کی مانِند اُس کو سُلگاتی ہے۔
موجودہ انتخاب:
یسعیاہ 30: URD
سرخی
شئیر
کاپی
کیا آپ جاہتے ہیں کہ آپ کی سرکیاں آپ کی devices پر محفوظ ہوں؟ Sign up or sign in
Revised Urdu Holy Bible © Pakistan Bible Society, 1970, 2010.