YouVersion Logo
تلاش

امثال 24

24
اُنیسویں مِثل
1تُو شرِیروں پر رشک نہ کرنا اور اُن کی صُحبت کی خواہش نہ رکھنا 2کیونکہ اُن کے دِل ظُلم کی فِکر کرتے ہیں اور اُن کے لب شرارت کا چرچا۔
بیسویں مِثل
3حِکمت سے گھر تعمِیر کِیا جاتا ہے اور فہم سے اُس کو قِیام ہوتا ہے۔ 4اور عِلم کے وسِیلہ سے کوٹھریاں نِفیس و لطِیف مال سے معمُور کی جاتی ہیں۔
اِکیسویں مِثل
5دانا آدمی زورآور ہے بلکہ صاحِبِ عِلم کا زور بڑھتا رہتا ہے 6کیونکہ تُو نیک صلاح لے کر جنگ کر سکتا ہے اور صلاح کاروں کی کثرت میں سلامتی ہے۔
بائیسویں مِثل
7حِکمت احمق کے لِئے بُہت بُلند ہے۔ وہ پھاٹک پر مُنہ نہیں کھول سکتا۔
تیئیسویں مِثل
8جو بدی کے منصُوبے باندھتا ہے فِتنہ انگیز کہلائے گا۔ 9حماقت کا منصُوبہ بھی گُناہ ہے اور ٹھٹّھا کرنے والے سے لوگوں کو نفرت ہے۔
چوبیسویں مِثل
10اگر تُو مُصِیبت کے دِن بے دِل ہو جائے تو تیری طاقت بُہت کم ہے۔
پچیسویں مِثل
11جو قتل کے لِئے گھسِیٹے جاتے ہیں اُن کو چُھڑا۔ جو مارے جانے کو ہیں اُن کو حوالہ نہ کر۔ 12اگر تُو کہے دیکھو ہم کو یہ معلُوم نہ تھا تو کیا دِلوں کو جانچنے والا یہ نہیں سمجھتا؟ اور کیا تیری جان کا نِگہبان یہ نہیں جانتا؟ اور کیا وہ ہر شخص کو اُس کے کام کے مُطابِق اجر نہ دے گا؟
چھبیسویں مِثل
13اَے میرے بیٹے! تُو شہد کھا کیونکہ وہ اچھّا ہے اور شہد کا چھتّا بھی کیونکہ وہ تُجھے مِیٹھا لگتا ہے۔ 14حِکمت بھی تیری جان کے لِئے اَیسی ہی ہو گی۔ اگر وہ تُجھے مِل جائے تو تیرے لِئے اجر ہو گا اور تیری آس نہیں ٹُوٹے گی۔
ستائیسویں مِثل
15اَے شریر تُو صادِق کے گھر کی گھات میں نہ بَیٹھنا۔ اُس کی آرام گاہ کو غارت نہ کرنا۔ 16کیونکہ صادِق سات بار گِرتا ہے اور پِھر اُٹھ کھڑا ہوتا ہے لیکن شرِیر بلا میں گِر کر پڑا ہی رہتا ہے۔
اٹھائیسویں مِثل
17جب تیرا دُشمن گِر پڑے تو خُوشی نہ کرنا اور جب وہ پچھاڑ کھائے تو دِل شاد نہ ہونا 18مبادا خُداوند اِسے دیکھ کر ناراض ہو اور اپنا قہر اُس پر سے اُٹھا لے۔
انتیسویں مِثل
19تُو بدکرداروں کے سبب سے بیزار نہ ہو اور شرِیروں پر رشک نہ کر۔ 20کیونکہ بدکردار کے لِئے کُچھ اجر نہیں۔ شرِیروں کا چراغ بُجھا دِیا جائے گا۔
تیسویں مِثل
21اَے میرے بیٹے! خُداوند سے اور بادشاہ سے ڈر اور مُفسِدوں کے ساتھ صُحبت نہ رکھ 22کیونکہ اُن پر ناگہان آفت آئے گی اور اُن دونوں کی طرف سے آنے والی ہلاکت کو کَون جانتا ہے؟
مزِید ضرب الامثال
23یہ بھی داناؤں کے اقوال ہیں:-
عدالت میں طرف داری کرنا اچھّا نہیں۔ 24جو شرِیر سے کہتا ہے تُو صادِق ہے لوگ اُس پر لَعنت کریں گے اور اُمّتیں اُس سے نفرت رکھّیں گی۔ 25لیکن جو اُس کو ڈانٹتے ہیں خُوش ہوں گے اور اُن کو بڑی برکت مِلے گی۔
26جو حق بات کہتا ہے لبوں پر بوسہ دیتا ہے۔
27اپنا کام باہر تیّار کر۔ اُسے اپنے لِئے کھیت میں درُست کر لے اور اُس کے بعد اپنا گھر بنا۔
28بے سبب اپنے ہمسایہ کے خِلاف گواہی نہ دینا اور اپنے لبوں سے فریب نہ دینا۔ 29یُوں نہ کہہ مَیں اُس سے وَیسا ہی کرُوں گا جَیسا اُس نے مُجھ سے کِیا۔ مَیں اُس آدمی سے اُس کے کام کے مُطابِق سلُوک کرُوں گا۔
30مَیں کاہِل کے کھیت کے اور بے عقل کے تاکِستان کے پاس سے گُذرا 31اور دیکھو وہ سب کا سب کانٹوں سے بھرا تھا اور بِچھُّو بُوٹی سے ڈھکا تھا اور اُس کی سنگِین دِیوار گِرائی گئی تھی۔ 32تب مَیں نے دیکھا اور اُس پر خُوب غَور کِیا۔ ہاں مَیں نے اُس پر نِگاہ کی اور عِبرت پائی۔ 33تھوڑی سی نِیند۔ ایک اَور جھپکی۔ ذرا پڑے رہنے کو ہاتھ پر ہاتھ۔ 34اِسی طرح تیری مُفلسی راہزن کی طرح اور تیری تنگ دستی مُسلّح آدمی کی طرح آ پڑے گی

موجودہ انتخاب:

امثال 24: URD

سرخی

شئیر

کاپی

None

کیا آپ جاہتے ہیں کہ آپ کی سرکیاں آپ کی devices پر محفوظ ہوں؟ Sign up or sign in