7
1عزیزو! جَب کہ ہم سے اَیسے وعدے کیٔے گیٔے ہیں، تو آؤ ہم اَپنے آپ کو ساری جِسمانی اَور رُوحانی آلُودگی سے پاک کریں، اَور خُدا کے خوف کے ساتھ پاکیزگی کو کمال تک پہنچائیں۔
پَولُسؔ کی خُوشی
2ہمیں اَپنے دلوں میں جگہ دو۔ ہم نے کسی کے ساتھ ناانصافی نہیں کی، کسی کو نہیں بگاڑا، کسی سے ناجائز فائدہ نہیں اُٹھایا۔ 3میں تُمہیں مُجرم ٹھہرانے کے لیٔے نہیں کہتا؛ میں پہلے ہی کہ چُکا ہُوں کہ تُم ہمارے دلوں میں بس گیٔے ہو کہ اَب ہم ایک ساتھ جِئیں گے اَور مَریں گے۔ 4مُجھے تُم پر بڑا بھروسا ہے؛ بَلکہ میں تُم پر فخر بھی کرتا ہُوں۔ میرا حوصلہ بڑھا ہے؛ تمام مُصیبتوں کے باوُجُود میرا دل خُوشی سے لبریز ہے۔
5صُوبہ مَکِدُنیہؔ میں آنے کے بعد بھی، ہمارے جِسم کو چَین نہ مِلا، ہم پر ہر طرف سے مُصیبتیں آتی تھیں۔ باہر لڑائیاں تھیں، اَور اَندر دہشتیں۔ 6لیکن پست حالوں کو حوصلہ دینے والے خُدا نے طِطُسؔ کو وہاں بھیج کر، ہمیں تسلّی بخشی، 7نہ صِرف اُس کی آمد سے بَلکہ اُس تسلّی سے بھی جو اُس کو تُم سے حاصل ہُوئی۔ اَور طِطُسؔ نے ہمیں تمہارا غم، تمہارا اشتیاق، اَور میرے بارے میں بڑا جوش رکھتے ہو، اُس کا بَیان کیا تو مُجھے اَور بھی خُوشی ہُوئی۔
8اگرچہ میں نے اَپنے پہلے خط سے تمہارا دل دکھایا، پھر بھی میں اُس کے لکھنے پر پشیمان نہیں ہُوں۔ ہاں، پہلے پشیمان تھا کہ میں نے تُمہیں اَیسا خط کیوں لِکھّا جِس نے تُمہیں رَنجیدہ کیا، خواہ تھوڑی دیر کے لیٔے ہی سہی۔ 9اَب میں خُوش ہُوں، اِس لیٔے نہیں کہ تُمہیں رنج پہنچا، بَلکہ اِس لیٔے کہ تمہارے رنج نے تُمہیں تَوبہ کرنے پر مجبُور کیا۔ اَور خُدا نے اُس رنج کے ذریعہ اَپنی مرضی پُوری کی اَور یُوں تُمہیں ہماری وجہ سے کویٔی نُقصان نہیں ہُوا۔ 10کیونکہ وہ رنج جو خُدا کی مرضی کو پُورا کرتا ہے، اِنسان کو تَوبہ کرنے پر اُبھارتا ہے جِس کا نتیجہ نَجات ہے۔ اَور اِس پر کسی کو پچھتانے کی ضروُرت نہیں، لیکن دُنیا کا رنج موت پیدا کرتا ہے۔ 11پس دیکھو اُس رنج نے جو خُدا کی مرضی کے مُطابق تھا: تُم میں کِس قدر سرگرمی، معذرت خواہی، ناراضگی، خوفِ خُدا، اشتیاق، غیرت اَور اِنتقام پیدا کر دیا۔ تُم نے ہر طرح سے ثابت کر دیا کہ تُم اِس مُعاملہ میں بے قُصُور ہو۔ 12میں نے وہ خط لِکھّا تو ضروُر تھا، لیکن نہ تو اُس ظالِم کے باعث لِکھّا اَور نہ اُس کے باعث جِس پر ظُلم ہُوا، بَلکہ میں چاہتا تھا کہ ہمارے واسطے جو تمہاری سرگرمی ہے وہ خُدا کی حُضُوری میں تُم پر ظاہر ہو جائے کہ تُم ہمیں کتنی اہمیّت دیتے ہو۔ 13اِس لیٔے ہمیں تسلّی ہُوئی۔
اِس تسلّی کے علاوہ طِطُسؔ کو خُوش دیکھ کر ہمیں اَور بھی زِیادہ خُوشی مُیسَّر ہُوئی، کیونکہ تُم سَب اُس کی رُوح کی تازگی کا باعث بنے۔ 14میں نے اُس کے سامنے تمہاری بابت فخر کیا تھا۔ اَچھّا ہُوا کہ تُم نے مُجھے شرمندہ نہیں ہونے دیا۔ جِس طرح ہم نے تمہارے سامنے ساری باتیں سچّائی سے بَیان کیں، اُسی طرح جو فخر ہم نے طِطُسؔ کے سامنے کیا وہ بھی سچ نکلا۔ 15جَب اُسے یاد آتا ہے کہ تُم کِس قدر فرمانبردار نکلے اَور کِس طرح خوف کھاتے، اَور تھرتھراتے ہویٔے اُس سے ملے تھے تو اُس کا دل تمہاری مَحَبّت سے لبریز ہو جاتا ہے۔ 16اَب میں بہت ہی خُوش ہُوں اَور مُجھے تمہاری طرف سے پُورا اِطمینان ہو گیا ہے۔