8
فراخدلی سے عَطیّہ کی ترغِیب
1اَے بھائیو اَور بہنوں! ہم تُمہیں خُدا کے اُس فضل کے بارے میں بتانا چاہتے ہیں جو مَکِدُنیہؔ کی جماعتوں پر ہُوا۔ 2اِنتہائی مُفلِسی اَور سخت مُصیبت میں گِرفتار ہونے کے باوُجُود، اُنہُوں نے دل کھول کر عَطیّہ دیا۔ 3میں اِس بات کا گواہ ہُوں کہ اُنہُوں نے جِس قدر وہ دے سکتے تھے، دیا بَلکہ اَپنے مَقدُور سے کہیں زِیادہ دیا۔ اَور وہ بھی اَپنی خُوشی سے، 4اُنہُوں نے ہماری اُمّید کے مُطابق خُدا کو دیا بَلکہ اُس سے کہیں زِیادہ دیا: اَور ہماری مِنّت کی کہ اُنہیں بھی مُقدّسین کی اِس خدمت میں شریک کیا جائے۔ 5اُنہُوں نے نہ صِرف ہماری اُمّید کے مُطابق خُدا کو دیا بَلکہ اُس سے کہیں زِیادہ دیا: اَور خُود کو سَب سے پہلے خُداوؔند کی اَور ہماری مرضی کے سُپرد کر دیا۔ 6اِس لیٔے ہم نے طِطُسؔ سے مِنّت کی کہ جِس طرح اُس نے پہلے اِس خدمت کا آغاز کیا تھا، آپ کے ساتھ بھی فضل کے اِس عَمل کو پُورا کرے۔ 7اَور دیکھو کہ جِس طرح تُم ہر بات میں یعنی ایمان میں، کلام میں، علم میں، جوش میں اَور ہماری مَحَبّت میں دُوسروں سے آگے ہو۔ اُسی طرح اِس عطیوں کے کام میں بھی آگے رہو۔
8میں تُمہیں حُکم نہیں دے رہا، بَلکہ تمہاری بے رِیا مَحَبّت کو آزمانے کے لیٔے دُوسروں کی سرگرمی کی مثال دے رہا ہُوں۔ 9کیونکہ تُم تو ہمارے خُداوؔند عیسیٰ المسیؔح کے فضل کو جانتے ہو۔ وہ دولتمند تھے، پھر بھی تمہاری خاطِر غریب بَن گیٔے، تاکہ تُم المسیؔح کے غریب ہو جانے سے دولتمند ہو جاؤ۔
10اَب میری رائے میں تو تمہارے لیٔے یہی بہتر ہے۔ تُم نے جو کام پِچھلے سال شروع کیا تھا تُم لوگ ہی سَب سے پہلے تھے جنہوں نے یہ عَطیّہ دینے کی پہل کی تھی۔ 11جَیسے تُم اِرادہ کرنے میں مُستعِد تھے، وَیسے ہی اُسے پُوری طاقت سے عَملی جامہ بھی پہناؤ۔ 12کیونکہ اگر تمہاری نیت دینے پر آمادَہ ہو، تو اُس کے مُطابق خُدا تمہارا عَطیّہ قبُول کرے گا جو آدمی کے پاس ہے، نہ اُس کے مُطابق جو اُس کے پاس نہیں ہے۔
13میرا مطلب یہ نہیں کہ اَوروں کا بوجھ تُم پر ڈال کر تمہارے بوجھ کو اَور بھاری کردُوں، میرا مقصد صِرف یہ ہے کہ ہر ایک کے ساتھ مُعاملات یکساں ہوں۔ 14چونکہ اِس وقت تمہارے پاس کافی ہے اِس لیٔے تُم اَپنے عَطیّہ سے اُن کی کمی کو پُورا کرسکتے ہو، اَور جَب اُن کے پاس کافی ہوگا اَور تمہارے پاس کم تو وہ تمہاری مدد کر سکیں گے۔ یُوں ذمّہ داری کا بوجھ بَرابر ہو جائے، 15چنانچہ کِتاب مُقدّس لِکھّا ہے: ”جِس نے زِیادہ جمع کیا اُس کا کچھ زِیادہ نہ نکلا، اَور جِس نے کم جمع کیا اُس کا کچھ کم نہ نکلا۔“#8:15 خُرو 16:18
طِطُسؔ کا کُرِنتھُسؔ کے لیٔے روانہ ہونا
16خُدا کا شُکر ہے، جِس نے طِطُسؔ کے دل میں بھی وُہی سرگرمی پیدا کی جو مُجھ میں ہے۔ 17اُس نے نہ صِرف ہماری درخواست قبُول کی، بَلکہ وہ پُوری سرگرمی کے ساتھ اَپنی خُوشی سے تمہارے پاس پہُنچ رہا ہے۔ 18ہم ایک مَسیحی بھایٔی کو بھی اُس کے ساتھ بھیج رہے ہیں، جِس کی خُوشخبری سُنانے کی تَعریف تمام جماعتوں میں کی جاتی ہے۔ 19اَور صِرف یہی نہیں بَلکہ جماعتوں نے اُسے مُنتخب کیا کہ وہ عطیوں کی اِس خدمت کے لیٔے ہمارا ہم سفر ہو، ہم یہ کام خُداوؔند کے جلال کے لیٔے کرتے ہیں اَور اِس سے ہمارا شوق بھی ظاہر ہوتاہے۔ 20ہم ہر گز نہیں چاہتے کہ عطیوں کی اِتنی بڑی رقم کا ٹھیک سے اِنتظام نہ کرنے کے بارے میں ہماری بدنامی ہو۔ 21ہمارا مقصد تو یہ ہے کہ ہماری یہ تدبیر خُداوؔند اَور اِنسان دونوں کی نظر میں، بھلی ثابت ہو۔
22یہی وجہ ہے کہ ہم نے اُن کے ساتھ اُس بھایٔی کو بھیجا ہے جسے ہم نے کیٔی باتوں میں بارہا آزمایا اَور بڑا سرگرم پایا، اَب چونکہ تُم پر اُسے بڑا بھروسا ہے اِس لیٔے وہ اَور بھی سرگرم ہو گیا ہے۔ 23رہی طِطُسؔ کی بات، تو وہ تمہارے درمیان میرا ساتھی اَور ہم خدمت ہے؛ جہاں تک ہمارے بھائیوں کی بات ہے، وہ جماعتوں کے نُمائندے ہیں اَور المسیؔح کا جلال ظاہر کرتے ہیں۔ 24پس جماعتوں کی مَوجُودگی میں اُن پر ثابت کرو کہ تُم ہم سے مَحَبّت رکھتے ہو اَور ہمارا فخر جو ہم تُم پر کرتے ہیں، صحیح ہے۔