YouVersion Logo
تلاش

اِفِسیوں 22:5-33

اِفِسیوں 22:5-33 UCV

بیویاں اَپنے شوہروں کے اَیسے تابع رہیں جَیسے خُداوؔند کے تابع رہتی ہیں۔ کیونکہ شوہر بیوی کا سَر ہے جِس طرح المسیؔح اَپنے بَدن کا سَر ہیں، اَور اُس کا یعنی اَپنی جماعت کے مُنجّی ہیں۔ اُسی طرح شوہر اَپنی بیوی کا سَر ہے، پس جَیسے جماعت المسیؔح کے تابع ہے وَیسے بیویاں بھی ہر بات میں اَپنے شوہروں کی تابع رہیں۔ اَے شوہرو! اَپنی بیویوں سے وَیسی ہی مَحَبّت رکھو، جَیسی مَحَبّت المسیؔح نے اَپنی جماعت سے رکھی اَور اُس کے لیٔے اَپنی جان دے دی تاکہ وہ جماعت کو خُدا کے کلام کے ساتھ پانی سے غُسل دے کر صَاف کرے، اَور اُسے مُقدّس بنادے۔ اَور اَیسی جلالی جماعت بنا کر اَپنے پاس حاضِر کرے، جِس میں کویٔی داغ یا جھُرّی یا کویٔی اَور نُقص نہ ہو، بَلکہ وہ پاک اَور بے عیب ہو۔ اِسی طرح، شوہروں کو بھی چاہئے کہ اَپنی بیویوں سے اَپنے بَدن کی طرح مَحَبّت رکھیں، جو اَپنی بیوی سے مَحَبّت رکھتا ہے وہ گویا اَپنے آپ سے مَحَبّت رکھتا ہے۔ کیونکہ کویٔی شخص اَپنے جِسم سے دُشمنی نہیں کرتا، بَلکہ اَپنے جِسم کی اَچھّی طرح پرورش کرتا اَور دیکھ بھال کرتا ہے، جِس طرح المسیؔح جماعت کا خیال رکھتے ہیں، کیونکہ ہم اُن کے بَدن کے اَعضا ہیں۔ ”کِتاب مُقدّس کا بَیان ہے کہ مَرد اَپنے باپ اَور ماں سے جُدا ہوکر اَپنی بیوی کے ساتھ رہے گا، اَور وہ دونوں مِل کر ایک جِسم ہوں گے۔“ یہ راز کی بات تو بڑی گہری ہے لیکن میں سمجھتا ہُوں کہ یہ المسیؔح اَور جماعت کے باہمی تعلّق کی طرف اِشارہ کرتی ہے۔ بہرحال تُم میں سے ہر شوہر کو چاہیے کہ وہ اَپنی بیوی سے اَپنی مانِند مَحَبّت رکھے، اَور بیوی کو بھی چاہیے کہ وہ اَپنے شوہر سے اَدب سے پیش آئے۔