13
پہلوٹھوں کی تقدیس
1اَور یَاہوِہ نے مَوشہ کو فرمایا: 2”ہر ایک نر پہلوٹھے کو یعنی اِسرائیل کے ہر پہلے بچّہ کو خواہ وہ اِنسان کا ہو، خواہ حَیوان کا، میرے لیٔے مخصُوص کرنا کیونکہ وہ میرا ہے۔“
3تَب مَوشہ نے لوگوں سے کہا، ”تُم اِس دِن کو جِس میں تُم غُلامی کی سرزمین مِصر سے نکل کر آئے بطور یادگار منایا کرنا کیونکہ یَاہوِہ تُمہیں اَپنے قوی ہاتھ سے وہاں سے نکال لائے۔ اُس دِن خمیر والی کویٔی چیز نہ کھانا۔ 4آج ابیبؔ کے مہینے میں تُم مِصر سے نکل کر جا رہے ہو۔ 5اَور جَب یَاہوِہ تُمہیں کنعانیوں، حِتّیوں، امُوریوں، حِوّیوں اَور یبُوسیوں کے مُلک میں پہُنچا دیں جسے تُمہیں دینے کی قَسم اُنہُوں نے تمہارے آباؤاَجداد سے کھائی تھی، اَور جِس میں دُودھ اَور شہد بہتا ہے تو تُم اِس مہینے میں یہ رسم اَدا کیا کرنا۔ 6سات دِن تک تُم بے خمیری روٹی کھانا اَور ساتویں دِن یَاہوِہ کے لیٔے عید منانا۔ 7اِن سات دِنوں میں بے خمیری روٹی کھانا اَور کویٔی خمیری چیز نہ تمہارے درمیان دِکھائی دے اَور نہ ہی تمہاری حُدوُد کے اَندر کہیں دِکھائی دے۔ 8اَور اُس روز تُم اَپنے بیٹے کو بتانا، ’جَب مَیں مِصر سے نکل آیا تو جو کچھ یَاہوِہ نے میرے لیٔے کیا اُس کی وجہ سے میں یہ دِن مناتا ہُوں۔‘ 9یہ عید منانا تمہارے لیٔے اَور تمہارے ہاتھ پر نِشان اَور پیشانی پر یاد دہانی کی علامت کی مانند ہوگا۔ تاکہ یَاہوِہ کے آئین تمہارے ہونٹوں پر رہے۔ کیونکہ یَاہوِہ نے اَپنے قوی ہاتھ سے تُمہیں مِصر سے نکالا۔ 10تُم اِس رسم کو مُقرّرہ وقت پر سال بسال منایا کرنا۔
11”اَور جَب یَاہوِہ تُمہیں کنعانیوں کے مُلک میں لے آئیں گے اَور اُسے تمہارے قبضہ میں دے دیں گے، جَیسا کہ اُنہُوں نے قَسم کھا کر تُم سے اَور تمہارے آباؤاَجداد سے وعدہ کیا، 12تو تُم ہر پہلوٹھے بچّہ کو یَاہوِہ کے لیٔے مخصُوص کرنا اَور تمہارے چَوپایوں کے سَب نر پہلوٹھے بچّے یَاہوِہ کے ہیں۔ 13اَور گدھے کے ہر پہلے بچّے کے فدیہ میں ایک برّہ دینا اَور اگر تُم اُس کا فدیہ نہ دو تو اُس کی گردن توڑ ڈالنا اَور تمہارے بیٹوں میں جتنے پہلوٹھے ہوں اُن سَب کا فدیہ دینا۔
14”اَور آئندہ زمانہ میں جَب تمہارا بیٹا تُم سے پُوچھے، ’اِس کا مطلب کیا ہے؟‘ تو ’تُم اُسے بتانا کہ یَاہوِہ ہمیں غُلامی کے مُلک مِصر سے اَپنے قوی ہاتھ سے نکال کر لائے۔ 15اَور جَب فَرعوہؔ نے ہٹ دھرمی سے ہمیں جانے کی اِجازت دینے سے اِنکار کیا، تو یَاہوِہ نے مِصر میں اِنسان اَور حَیوان دونوں کے ہر ایک پہلوٹھے کو مار دیا۔ یہی وجہ ہے کہ میں ماں کے رِحم کو کھولنے والے ہر نر پہلوٹھے کو یَاہوِہ کے حُضُور قُربان کرتا ہُوں اَور اَپنے سَب فرزندوں کے پہلوٹھے بیٹوں کا فدیہ دیتا ہُوں۔‘ 16اَور یہ تمہارے ہاتھ پر ایک نِشان کی طرح اَور تمہاری پیشانی پر ایک علامت کی مانند ہوگا کہ یَاہوِہ اَپنے قوی ہاتھ سے ہمیں مِصر سے نکال لائے۔“
سمُندر پار کرنا
17اَور جَب فَرعوہؔ نے اُن لوگوں کو جانے دیا تو خُدا اُنہیں فلسطینیوں کے مُلک کے راستہ سے نہیں لے گئے اگرچہ وہ چھوٹا تھا کیونکہ خُدا نے فرمایا، ”اگر اُنہیں جنگ کا سامنا کرنا پڑا تو اَیسا نہ ہو کہ وہ پچھتانے لگیں اَور مِصر لَوٹ جایٔیں۔“ 18لہٰذا خُدا لوگوں کو گھُما کر بیابان کی راہ سے بحرِقُلزمؔ کی طرف لے گئے اَور بنی اِسرائیل مُلک مِصر سے مُسلّح ہوکر نکلے تھے۔
19اَور مَوشہ یُوسیفؔ کی ہڈّیوں کو ساتھ لے گئے کیونکہ یُوسیفؔ نے بنی اِسرائیل سے قَسم لے لی تھی۔ یُوسیفؔ نے کہاتھا، ”خُدا یقیناً تمہاری مدد کریں گے اَور جَب تُم جاؤ تو میری ہڈّیوں کو یہاں سے اَپنے ساتھ لیتے جانا۔“
20سُکّوتؔ سے روانہ ہوکر اُنہُوں نے بیابان کے کنارے ایتھامؔ میں پڑاؤ کیا۔ 21اَور یَاہوِہ اُن کو دِن کو راستہ دِکھانے کے لیٔے بادل کے سُتون میں اَور رات کو رَوشنی دینے کے لیٔے آگ کے سُتون میں ہوکر اُن کے آگے آگے چلا کرتے تھے تاکہ اِسرائیلی دِن کو اَور رات کو بھی سفر کر سکیں۔ 22اَور نہ تو دِن کو بادل کا سُتون اَور نہ رات کو آگ کا سُتون لوگوں کے آگے سے ہٹتا تھا۔