3
یروشلیمؔ اَور یہُودیؔہ کا اَنجام
1اَب دیکھو خُداوؔند، قادرمُطلق یَاہوِہ، یروشلیمؔ اَور یہُودیؔہ سے
رسد اَور حمایت، جِن پر اُن کا تکیہ ہے، دونوں کو دُور کر دے گا،
یعنی تمام اشیائے خُوردنی اَور پانی کی فراہمی۔
2سُورما اَور جنگجو سپاہی،
قاضی اَور نبی،
ساحر اَور بُزرگ،
3پچاس پچاس سپاہیوں کے سپہ سالار اَور عالی مرتبہ اِنسان،
مُشیر، ماہر کاریگر اَور ہوشیار دلفریبی قِسم کے لوگوں پر۔
4”میں لڑکوں کو افسر مُقرّر کروں گا؛
محض بچّے اُن پر حُکومت کریں گے۔“
5لوگ ایک دُوسرے پر ظُلم ڈھائیں گے
ایک شخص دُوسرے پر، اَور ہمسایہ اَپنے ہمسایہ پر۔
جَوان بُزرگوں کے خِلاف اُٹھ کھڑے ہوں گے،
اَور عزّت شُرفا کے ساتھ بدسلُوکی کریں گے۔
6اُس وقت کویٔی شخص اَپنے باپ کے گھر میں
اَپنے بھائیوں میں سے کسی ایک کا دامن پکڑکر کہے گا،
”تیرے پاس چوغہ ہے، تُو ہی ہمارا رہنما بَن جا؛
اَور اِن کھنڈروں کے ڈھیر برباد شُدہ یروشلیمؔ کی دیکھ بھال کا ذمّہ اُٹھالے!“
7لیکن اُس روز وہ چِلّا چِلّاکر کہے گا،
”میرے پاس کویٔی علاج نہیں ہے۔
میرے گھر میں نہ کھانا ہے نہ کپڑا؛
مُجھے لوگوں کا رہنما نہ بناؤ۔“
8یروشلیمؔ ڈگمگا رہاہے،
اَور یہُوداہؔ گِر رہاہے؛
اُن کا کلام اَور اُن کے کام یَاہوِہ کے خِلاف ہیں
جو اُس کے جلال کے شایانِ شان نہیں ہیں۔
9اُن کے چہرے اُن کے خِلاف گواہی دے رہے ہیں؛
وہ اَپنے گُناہوں کا اہلِ سدُومؔ کی مانند مظاہرہ کرتے ہیں؛
اُنہیں چھپاتے نہیں۔
اُن پر افسوس!
وہ اَپنی مُصیبت کے خُود ہی ذمّہ دار ہیں۔
10راستبازوں سے کہہ دو کہ اُن کا بھلا ہوگا،
کیونکہ وہ اَپنے اعمال کا پھل کھایٔیں گے۔
11بدکاروں پر افسوس ہے! اُن کی شامت آ گئی ہے!
وہ اَپنے ہاتھوں کے کئے کی سزا پائیں گے۔
12نوجوان میرے لوگوں پر ظُلم کرتے ہیں،
اَور عورتیں اُن پر حُکمران ہیں۔
اَے میرے لوگو، تمہارے رہنما تُمہیں گُمراہ کرتے ہیں؛
وہ تُمہیں راہ سے بھٹکا رہے ہیں۔
13یَاہوِہ عدالت میں جلوہ افروز ہے؛
وہ لوگوں کا اِنصاف کرنے کے لیٔے اُٹھ کھڑا ہُواہے۔
14یَاہوِہ اَپنے لوگوں کے بُزرگوں اَور
سربراہوں کی عدالت کریں گے:
”وہ تُم ہی ہو جنہوں نے میرے تاکستان کو برباد کر دیا؛
غریبوں کا لُوٹا ہُوا مال تمہارے ہی گھروں میں رکھا ہُواہے۔
15خُداوؔند، قادرمُطلق یَاہوِہ فرماتے ہیں:
میرے لوگوں کو ستانے
اَور غریبوں کے سَر کُچلنے سے آخِر تمہارا مطلب کیا ہے؟“
16یَاہوِہ فرماتے ہیں،
”صِیّونؔ کی عورتیں مغروُر ہیں،
جو گردن اکڑا کر چلتی ہیں،
اَور اَپنی آنکھیں مٹکاتی ہیں،
اَور وہ پائلوں کی جھنکار کے ساتھ،
مٹک مٹک کر چلتی ہیں۔
17اِس لیٔے یَاہوِہ صِیّونؔ کی عورتوں کے سَروں پر پھوڑے پیدا کریں گے؛
اَور اُنہیں گنجا کر دے گا۔“
18اُس وقت خُداوؔند اُن کی چوڑیاں، سَر کے بند اَور گلے کی مالائیں۔ 19کان کی بالیاں اَور کنگن اَور نقاب، 20سَر کے تاج اَور پازیب اَور کمر کے پٹکے، عِطردان اَور تعویذ، 21انگُوٹھیاں اَور نتھ، 22نفیس کُرتے، اوڑھنیاں اَور دوپٹّے، بٹوئے 23اَور آئینہ، سُوتی کپڑے، دستاریں اَور اُوڑھنی، غرض کہ یَاہوِہ اُن کی آرائِش کی سبھی چیزیں چھین لے گا۔
24اَور یُوں ہوگا کہ خُوشبو کے عوض بدبُو؛
کمربند کے عوض رسّی؛
گُندھے ہُوئے بالوں کے عوض گنجاپن؛
نفیس لباس کے عوض، ٹاٹ؛
اَور حُسن کے عوض داغ ہوں گے۔
25تیرے بہادر مَرد تہِ تیغ ہوں گے،
اَور تیرے جنگجو سپاہی جنگ میں قتل ہوں گے۔
26صِیّونؔ کے پھاٹک نوحہ اَور ماتم کریں گے؛
اَور وہ بدحال ہوکر خاک پر بیٹھے گی۔