یَشعیاہ 49
49
یَاہوِہ کا خادِم
1اَے جزیروں، میری سُنو؛
اَے دُور دراز کی قومو، کان لگاؤ:
میری پیدائش سے پہلے ہی یَاہوِہ نے مُجھے بُلایا؛
اَور بطن مادر ہی سے اُس نے میرے نام کا ذِکر کیا۔
2اُس نے میرے مُنہ کو تیز تلوار کی مانند بنایا،
اَور مُجھے اَپنے ہاتھ کے سایہ میں پناہ دی؛
اُس نے مُجھے چمکیلا تیر بنا کر
اَپنے ترکش میں چُھپائے رکھا۔
3اَور مُجھ سے کہا، ”اَے اِسرائیل، تُو میرا خادِم ہے،
جِس سے میں اَپنا جلال ظاہر کروں گا۔“
4تَب مَیں نے کہا: ”مَیں نے خوامخواہ زحمت اُٹھائی؛
اَور اَپنی قُوّت فُضول اَور بلاوجہ صِرف کی۔
تو بھی میرا حق یَاہوِہ کے ہاتھ میں ہے،
اَور میرا اجر میرے خُدا کے پاس ہے۔“
5اَور اَب یَاہوِہ فرماتے ہیں
وہ یَاہوِہ، جنہوں نے مُجھے رحم میں بنایا
تاکہ میں اُس کا خادِم بَن کر یعقوب کو اُن کے پاس واپس لاؤں،
اَور اِسرائیل کو اُن کے پاس جمع کروں،
کیونکہ مَیں یَاہوِہ کی نگاہ میں قابل اِحترام ہُوں
اَور میرے خُدا میری قُوّت ہیں
6وہ فرماتے ہیں:
”یہ تیرے لیٔے مَعمولی سِی بات ہے
کہ تُو یعقوب کے قبیلوں کو بحال کرے
اَور اِسرائیل کے بچے ہُوئے لوگوں کو واپس لانے کے لیٔے
میرا خادِم بنے۔
مَیں تُجھے غَیریہُودیوں کے لیٔے نُور مُقرّر کروں گا،
تاکہ تُو زمین کی اِنتہا تک میری نَجات کو پہُنچانے کا باعث بنے۔“
7اِسرائیل کا نَجات دِہندہ اَور قُدُّوس یَاہوِہ اُس سے
جو حقیر جانا گیا اَور جِس سے قوموں نے نفرت کی،
اَورجو حُکمرانوں کا خادِم ہے، یُوں فرماتے ہیں:
”بادشاہ تُجھے دیکھیں گے اَور کھڑے ہو جایٔیں گے،
اُمرا تُجھے دیکھیں گے اَور سرنِگوں ہو جایٔیں گے،
یَاہوِہ کی خاطِر جو وفاشعار
اَور اِسرائیل کا قُدُّوس ہے
جِس نے تُجھے برگُزیدہ کیا ہے۔“
اِسرائیل کی بحالی
8یَاہوِہ یُوں فرماتے ہیں:
”قبُولیّت کے وقت مَیں تیری سُنوں گا،
اَور نَجات کے دِن تیری مدد کروں گا؛
مَیں تیری حِفاظت کروں گا
اَور تُجھے لوگوں کے لیٔے ایک عہد ٹھہراؤں گا،
تاکہ تُو مُلک کو بحال کر سکے
اَور ویران مِیراث اُس کے وارثین کو لَوٹا دے تاکہ وہ اُسے
پھر سے آباد کر سکیں۔
9اَور اسیروں سے کہہ سکے، ’باہر نکل آؤ،‘
اَور اُن سے جو اَندھیرے میں پڑے ہُوئے ہیں، ’مُنوّر ہو جاؤ!‘
”وہ راستوں کے کنارے پیٹ بھریں گے
اَور ہر ویران ٹیلے پر چراگاہ پائیں گے۔
10وہ نہ بھُوکے ہوں گے نہ پیاسے،
نہ بیابان کی حرارت اَور نہ دھوپ اُن کو ضرر پہُنچا سکے گی۔
اَور جِس نے اُن پر مہربانی کی ہے وُہی اُن کا رہنما ہوگا
اَور اُنہیں پانی کے چشموں کے پاس لے چلے گا۔
11میں اَپنے تمام پہاڑوں کو راستوں میں تبدیل کروں گا
اَور میری شاہراہیں اُونچی کی جایٔیں گی۔
12دیکھ، وہ بہت دُور سے آئیں گے۔
کچھ شمال کی جانِب سے، کچھ مغرب کی طرف سے،
اَور کچھ آسوانؔ یا سِنیمؔ کے علاقہ سے۔“
13اَے آسمانوں، خُوشی سے للکارو؛
اَے زمین، شادمان ہو؛
اَے پہاڑو، نغمہ گانے لگو!
کیونکہ یَاہوِہ نے اَپنے لوگوں کو تسلّی بخشی ہے
اَور وہ اَپنے مُصیبت زدہ لوگوں پر رحم فرمایٔے گا۔
14لیکن صِیّونؔ نے کہا: ”یَاہوِہ نے مُجھے ترک کر دیا ہے،
یَاہوِہ نے مُجھے بھُلا دیا ہے۔“
15”کیا یہ ممکن ہے کہ کویٔی ماں اَپنے شیر خوار بچّے کو بھُول جائے
اَور اَپنے جنے ہُوئے بچّے پر ترس نہ کھائے؟
خواہ وہ بھُول جائے،
پر مَیں تُجھے نہ بھُولوں گا!
16دیکھ، مَیں نے تیری صورت اَپنی ہتھیلیوں پر نقش کی ہُوئی ہے؛
تیری شہرپناہ ہمیشہ میری آنکھوں کے سامنے رہتی ہے۔
17تیرے فرزند جلدی جلدی لَوٹ رہے ہیں،
اَور تُجھے اُجاڑنے والے تُجھ سے باہر نکل رہے ہیں۔
18اَپنی آنکھیں اُٹھاکر چاروں طرف نظر کر؛
تیرے تمام بیٹے اِکٹھّے ہوکر تیرے پاس آ رہے ہیں۔“
مُجھے اَپنی حیات کی قَسم، یَاہوِہ فرماتے ہیں
”کہ تُو اُن سَب کو زیورات کی طرح پہن لے گی؛
اَور اُن سے دُلہن کی طرح آراستہ ہوگی۔
19”حالانکہ تُجھے تباہ کرکے ویران کیا گیا
اَور تیرا مُلک بنجر بنایا گیا،
لیکن اَب تیرے لوگ تُجھ میں سما نہ پائیں گے،
اَور تُجھے تباہ کرنے والے دُورہو جایٔیں گے۔
20پھر بھی تیرے ماتم کے دِنوں میں پیدا ہونے والے بچّے
تیرے کان میں کہیں گے،
’یہ جگہ ہمارے لیٔے بہت تنگ ہے؛
ہمیں رہنے کے لیٔے اَور جگہ دے۔‘
21پھر تُو اَپنے دِل میں کہےگی
’کون میرے لیٔے اُن کا باپ ہُوا؟
میں تو سوگ میں بیٹھی اَور بانجھ تھی؛
جَلاوطن کر دی گئی اَور ٹُھکرا دی گئی تھی۔
پھر اِنہیں کس نے پالا؟
میں اکیلی رہ گئی تھی،
پھر یہ کہاں سے آ گئے؟‘ “
22یَاہوِہ قادر یُوں فرماتے ہیں:
”دیکھو، مَیں ہاتھ اُٹھاکر غَیر قوموں کو اِشارہ کروں گا،
اَور مُختلف مُلکوں کے لوگوں کے سامنے اَپنا پرچم کھڑا کروں گا؛
وہ تیرے بیٹوں کو اَپنی گود میں لے کر
اَور تیری بیٹیوں کو اَپنے کندھوں پر بِٹھا کر لائیں گے۔
23بادشاہ تیرے بچّوں کو پدرانہ شفقت سے پالیں گے،
اَور اُن کی رانیاں دایہ گیری کریں گی۔
وہ تیرے سامنے مُنہ کے بَل زمین پر سَجدہ کریں گے؛
اَور تیرے پاؤں کی دُھول چاٹیں گے۔
تَب تُو جانے گی کہ میں ہی یَاہوِہ ہُوں؛
جو مُجھ سے اُمّید لگائے ہوں گے وہ مایوس نہ ہوں گے۔“
24کیا جنگجو کے ہاتھ سے مالِ غنیمت چھینا جا سَکتا ہے،
یا ظالِم کے ہاتھ سے اسیروں کو چھُڑایا جا سَکتا ہے؟
25لیکن یَاہوِہ یُوں فرماتے ہیں:
”ہاں، قَیدی زورآور سے چھُڑا لیٔے جایٔیں گے،
اَور مالِ غنیمت ظالِم سے چھین لیا جائے گا؛
میں اُن لوگوں سے لڑوں گا جو تُجھ سے لڑتے ہیں،
اَور تیرے بچّوں کو بچا لُوں گا۔
26تُجھ پر ظُلم کرنے والوں کو میں خُود اُن کا اَپنا گوشت کھانے پر مجبُور کروں گا؛
اَور وہ اَپنا ہی خُون پی کر اَیسے متوالے ہوں گے جَیسے مَے خواری سے ہوتے ہیں۔
تَب تمام بنی نَوع اِنسان جان جایٔیں گے
کہ میں یَاہوِہ، تمہارا مُنجّی،
اَور یعقوب کا قادر خُدا میں ہی ہُوں جو تیرا فدیہ دینے والا۔“
موجودہ انتخاب:
یَشعیاہ 49: UCV
سرخی
شئیر
کاپی
کیا آپ جاہتے ہیں کہ آپ کی سرکیاں آپ کی devices پر محفوظ ہوں؟ Sign up or sign in
اُردو ہم عصر ترجُمہ™، کِتاب مُقدّس
حق اِشاعت © 1999، 2005، 2022، 2024 Biblica, Inc.
کی اِجازت سے اِستعمال کیا جاتا ہے۔
دُنیا بھر میں تمام حق محفوظ۔
Holy Bible, Urdu Contemporary Version™
Copyright © 1999, 2005, 2022, 2024 by Biblica, Inc.
Used with permission.
All rights reserved worldwide.