62
صِیّونؔ کا نیا نام
1صِیّونؔ کی خاطِر مَیں خاموش نہ رہُوں گا،
یروشلیمؔ کی خاطِر میں چُپ نہ رہُوں گا،
جَب تک کہ اُس کی صداقت طُلوع سحر کی طرح نہ چمک اُٹھے،
اَور اُس کی نَجات رَوشن چراغ کی طرح جلوہ گِر نہ ہو۔
2قوموں پر تیری صداقت ظاہر ہوگی،
اَور تمام بادشاہ تیرا جلال دیکھیں گے؛
تُو نئے نام سے پُکاری جائے گی
جو یَاہوِہ کے مُنہ سے نکلے گا۔
3تُو یَاہوِہ کے ہاتھ میں جلالی تاج
اَور اَپنے خُدا کے ہاتھ میں افسر شاہانہ ہوگی۔
4پھر تُو متروکہ نہ کہلائے گی،
اَور نہ تیری سرزمین کو ویرانہ کہا جائے گا۔
بَلکہ تُو حِپضیباہؔ#62:4 حِپضیباہؔ یعنی میری خُوشی
اَور تیری زمین بِیولا#62:4 بِیولا یعنی سُہاگن کہلائے گی؛
کیونکہ یَاہوِہ تُجھ سے خُوش ہوگا،
اَور تیری زمین کا بیاہ رچایا جائے گا۔
5جِس طرح ایک جَوان مَرد ایک کنواری عورت سے بیاہ کرتا ہے،
اُسی طرح مِعمار تُجھے بیاہ لیں گے؛
اَور جَیسا دُلہا اَپنی دُلہن میں خُوشی پاتاہے،
اُسی طرح تیرا خُدا تُجھ میں مسرُور ہوگا۔
6اَے یروشلیمؔ، مَیں نے تیری دیواروں پر نگہبان مُقرّر کئے ہیں؛
وہ دِن رات کبھی خاموش نہ ہوں گے۔
تُم جو یَاہوِہ کو پُکارتے رہتے ہو،
خاموش نہ بیٹھو،
7اَور جَب تک وہ یروشلیمؔ کو قائِم کرکے اُسے ساری دُنیا میں تعریف کے قابل نہ بنادے۔
تَب تک تُم بھی خُدا کو آرام نہ لینے دو۔
8یَاہوِہ نے اَپنے داہنے ہاتھ
اَور اَپنے قوی بازو کی قَسم کھائی ہے:
”مَیں پھر کبھی تیرے اناج کو
تیرے دُشمنوں کی خُوراک نہ بننے دوں گا،
نہ ہی پڑوسی تیری نئی مَے پینے پائیں گے
جِس کے لیٔے تُم نے محنت اُٹھائی ہے؛
9لیکن جو اناج جمع کریں گے وُہی اُسے کھایٔیں گے،
اَور یَاہوِہ کی سِتائش کریں گے،
اَورجو انگور جمع کریں گے وُہی اُس کا رس
میرے پاک مَقدِس کے صحنوں میں پی پائیں گے۔“
10گزر جاؤ، پھاٹکوں میں سے گزر جاؤ!
لوگوں کے لیٔے راہ تیّار کرو۔
شاہراہ کو ہموار کر دو!
پتّھروں کو ہٹا دو۔
اَور قوموں کے لیٔے پرچم اُونچا کرو۔
11یَاہوِہ نے دُنیا کی اِنتہا تک
یہ اعلان کر دیا ہے:
”صِیّونؔ کی بیٹی سے کہو،
’دیکھ تیرا مُنجّی آ رہاہے!
دیکھ وہ تیرا اجر اَپنے ساتھ لا رہاہے،
اَور تیرا مُعاوضہ بھی اُس کے ساتھ ہے۔‘ “
12اُس کے لوگ مُقدّس
اَور یَاہوِہ کے چھُڑائے ہُوئے لوگ کہلایٔیں گے؛
اَور تُو اَے یروشلیمؔ، خُدا کا مطلوبہ شہر کہلائے گا،
جسے خُدا نے ترک نہیں کیا۔