YouVersion Logo
تلاش

ایُّوب 15

15
الیفزؔ
1تَب اِلیفزؔ تیمانی نے جَواب دیا:
2”کیا ایک عقلمند شخص بے تُکا جَواب دے
یا اَپنا پیٹ گرم مشرقی ہَوا سے بھر لے؟
3کیا وہ اَپنی بحث میں بے معنی الفاظ اِستعمال کرے،
یا اَیسی تقریریں جِن کی کویٔی قدر و قیمت نہ ہو؟
4لیکن تُم تو تقویٰ کو بیکار سمجھتے ہو
اَور خُدا کے خوف کو درگزر کرتے ہو۔
5تمہارا گُناہ تمہارا مُنہ کھُلواتا ہے؛
اَور تمہاری زبان سے عیّاری ظاہر ہوتی ہے۔
6خُود تمہارا مُنہ تُمہیں مُلزم ٹھہراتا ہے نہ کہ میرا؛
تمہارے ہی ہونٹ تمہارے خِلاف گواہی دیتے ہیں۔
7”کیا تُم ہی پہلا اِنسان ہو جو پیدا ہویٔے ہو؟
کیا تُم پہاڑوں سے پہلے وُجُود میں آئےتھے؟
8کیا تُم خُدا کی مشورت پر کان لگاتے ہو؟
یا حِکمت کو صِرف اَپنی حَد تک محدُود رکھتے ہو؟
9تُم اَیسی کون سِی بات جانتے ہو جو ہم نہیں جانتے؟
تُم میں اَیسی کیا بصیرت ہے جو ہم میں نہیں؟
10سفیدریش اَور بُزرگ لوگ ہماری جانِب ہیں،
جو تمہارے باپ سے بھی زِیادہ عمر رسیدہ ہیں۔
11کیا خُدا کی تسلّی تمہارے لیٔے کافی نہیں،
وہ الفاظ جو دھیرے سے مُجھے کہے گیٔے؟
12تمہارے دِل نے تُمہیں اَپنی طرف کیوں کھینچ لیا،
اَور تمہاری آنکھیں کیوں چوندھیا گئیں،
13یہاں تک کہ تُم خُدا کے خِلاف اَپنے غُصّہ کا مظاہرہ کرتے ہو
اَور اَپنے مُنہ سے اَیسی باتیں نکالتے ہو؟
14”اِنسان ہے ہی کیا، کہ وہ پاک ہو،
یا وہ جو عورت سے پیدا ہُوا راستباز کیسے ٹھہرے؟
15اگر خُدا اَپنے مُقدّسوں پر#15‏:15 مُقدّسوں پر فرشتوں اِعتبار نہیں کرتا،
اگر آسمان بھی اُن کی نگاہ میں پاک نہیں ہیں۔
16تو پھر اِنسان کیا چیز ہے جو حقیر اَور فاسق ہے،
اَورجو بدی کو پانی کی طرح پی لیتا ہے!
17”تُم میری سُنو تو میں تُمہیں سمجھا دُوں گا؛
اَور بتاؤں گا کہ مَیں نے کیا دیکھاہے،
18وہ جِن کا عقلمندوں نے اعلان کیا،
جسے اَپنے آباؤاَجداد سے حاصل کرکے بِنا چُھپائے پیش کیا۔
19(صِرف اُن ہی کو مُلک دیا گیا تھا
اَور کویٔی بیگانہ اُن کے درمیان نہیں آیا):
20بدکار آدمی عمر بھر شدید درد سے کراہتا ہے۔
تمام عمر کی بے دردی سنگدل کے لیٔے جمع کر دی گئی ہے۔
21خوفناک آوازیں اُس کے کان میں گونجتی ہیں؛
اُس کی خُوشحالی کے وقت لُٹیرے#15‏:21 لُٹیرے ڈاکُو اُس پر دھاوا بول دیتے ہیں۔
22اُسے تاریکی سے نکلنے کا بالکُل یقین نہیں؛
تلوار اُس کی منتظر ہے۔
23وہ روٹی کی جُستُجو میں مارا مارا پھرتاہے؛
اَور جانتا ہے کہ موت اَب قریب ہے۔
24مُصیبت اَور سخت تکلیف سے وہ نہایت خوفزدہ ہے؛
یہ آفتیں اُسے خوفزدہ کئے ہُوئے ہیں جَیسے کویٔی بادشاہ حملہ کرنے پر آمادہ ہو۔
25اِس لیٔے کہ وہ خُدا کو مُکّا دِکھاتا ہے
اَور قادرمُطلق کے خِلاف شیخی بگھارتا ہے۔
26ایک موٹی اَور مضبُوط سِپر سے مُسلّح ہوکر
اُس پر لپکتا ہے۔
27”حالانکہ اُس کا چہرہ چربی سے پھُولا ہُواہے
اَور اُس کی کمر کا گوشت لٹکنے لگا ہے،
28وہ ویران شہروں میں بسے گا
اَیسے مکانوں میں جِن میں کویٔی نہ رہتا ہو،
اَیسے گھروں میں جو نہایت خستہ حالت میں ہیں۔
29اُس کی دولتمندی ختم ہو جائے گی اَور اُس کا مال جاتا رہے گا،
نہ ہی اُس کی مِلکیّت وسیع ہوگی۔
30وہ اَندھیرے سے بچ کر نکل نہ سکےگا؛
بھڑکتی ہُوئی آگ کا شُعلہ اُس کی شاخوں کو جھُلس دے گا،
اَور خُدا کے مُنہ کا دَم اُسے اُڑا دے گا۔
31باطِل پر بھروسا کرکے وہ اَپنے آپ کو دھوکا نہ دے،
کیونکہ اُس کے بدلہ میں وہ کچھ نہ پایٔےگا۔
32اَپنے وقت سے پہلے ہی اُسے پُورا اجر مِل جائے گا،
اَور اُس کی شاخیں پھیل نہ پائیں گی۔
33وہ انگور کی اُس بیل کی طرح ہوگا جِس کے انگور پکنے سے پہلے ہی جھڑ جاتے ہیں،
یا زَیتُون کے اُس درخت کی طرح جِس کے پھُول گِر رہے ہُوں۔
34کیونکہ بےدینوں کی محفل ویران ہوگی،
اَور رشوت خوروں کے خیمے آگ کی نذر ہوں گے۔
35وہ بدی کے حامل ہوتے ہیں اَور اُن سے بدی پیدا ہوتی ہے؛
اُن کے بطن میں فریب پرورِش پاتاہے۔“

موجودہ انتخاب:

ایُّوب 15: UCV

سرخی

شئیر

کاپی

None

کیا آپ جاہتے ہیں کہ آپ کی سرکیاں آپ کی devices پر محفوظ ہوں؟ Sign up or sign in