8
بِلددؔ کا پہلا جَواب
1تَب شوحی مُلک کا بِلددؔ کہنے لگا:
2”تُم کب تک بولتے رہوگے؟
تمہاری باتیں ایک تُند آندھی کی مانند ہیں۔
3کیا خُدا اِنصاف سے کام نہیں لیتا؟
کیا قادرمُطلق اِنصاف کا خُون کرتا ہے؟
4جَب تمہارے فرزندوں نے خُدا کے خِلاف گُناہ کیا،
خُدا نے اُنہیں اُن کے گُناہ کی سزا دی۔
5لیکن اگر تُم خُدا سے رُجُوع کروگے
اَور قادرمُطلق سے اِلتجا کروگے،
6اگر تُم پاک دِل اَور راستباز ہو،
تو خُدا اَب بھی تمہاری طرف مُتوجّہ ہوں گے
اَور تُمہیں اَپنے صحیح مقام پر بحال کریں گے۔
7تمہاری گذشتہ شان و شوکت کے مُقابلہ میں،
تمہارا مُستقبِل زِیادہ رَوشن ہوگا۔
8”پچھلے زمانہ کے لوگوں سے دریافت کرو
اَور پتہ لگاؤ کہ اُن کے آباؤاَجداد کی معلومات کیا تھیں،
9کیونکہ ہم تو کل ہی پیدا ہُوئے ہیں اَور کچھ بھی نہیں جانتے،
اَور ہمارے دِن زمین پر سایہ کی طرح ہیں۔
10کیا وہ آباؤاَجداد تُمہیں نہ بتائیں گے اَور نہ سکھائیں گے؟
کیا وہ اَپنی عقل کے دہانے نہ کھولیں گے؟
11جہاں دلدل نہیں کیا وہاں نرسل کا پَودا اُگ سَکتا ہے؟
کیا سَرکنڈا بغیر پانی کے بڑھ سَکتا ہے؟
12وہ ابھی ہرے ہی ہوتے ہیں اَور کاٹے جانے کے لائق بھی نہیں ہوتے،
کہ گھاس سے بھی پہلے سُوکھ جاتے ہیں۔
13خُدا کو بھُول جانے والوں کا یہی اَنجام ہوتاہے؛
اَور اِسی طرح بےدینوں کی اُمّید ٹوٹ جاتی ہے۔
14اَیسے آدمی کا اِعتماد کمزور ہو جاتا ہے؛
اَور اُس کا بھروسا مکڑی کا جالا ہے۔
15وہ اَپنے جالے کا سہارا لیتا ہے لیکن وہ ٹوٹ جاتا ہے؛
اَور اِتنا مضبُوط نہیں ہوتا کہ اُسے تھامے رہے۔
16وہ ایک پَودے کی مانند ہے جو دھوپ میں بھی سیراب رہتاہے،
جو اَپنی ڈالیاں باغ میں پھیلاتا ہے؛
17اُس کی جڑیں چٹّانوں کے انبار کو جکڑ لیتی ہیں
اَور پتّھروں میں جگہ ڈھونڈ کر پھیل جاتی ہیں۔
18لیکن جَب وہ اَپنی جگہ سے اُکھاڑ دیا جاتا ہے،
تَب وہ جگہ بھی اُس سے دست بردار ہو جاتی ہے
اَور کہتی ہے، ’مَیں نے تُمہیں کبھی نہیں دیکھا۔‘
19یقیناً اُس کی زندگی ختم ہو جاتی ہے،
اَور زمین سے دُوسرے پَودے اُگ پڑتے ہیں۔
20”خُدا کسی بے قُصُور اِنسان کو ہرگز نہیں ٹھکراتے
نہ بدکار اِنسان کے ہاتھ مضبُوط کرتے ہیں۔
21وہ اَب بھی تمہارا مُنہ ہنسی سے بھر دیں گے
اَور تمہارے لبوں پر خُوشی کے نعرے ہوں گے۔
22تمہارے دُشمن ندامت سے مُلبّس ہوں گے،
اَور بدکاروں کے خیمے اُکھاڑ دئیے جایٔیں گے۔“