YouVersion Logo
تلاش

مرقُس 12

12
بےایمان ٹھیکہ داروں کی تمثیل
1حُضُور عیسیٰ اُنہیں تمثیلوں کے ذریعہ تعلیم دینے لگے: ”ایک شخص نے انگوری باغ لگایا۔ اَور اُس کے چاروں طرف احاطہ کھڑا کیا، اُس میں انگوروں کا رس نکالنے کے لیٔے ایک حوض کھودا اَور نگہبانی کے لیٔے ایک بُرج بھی بنایا۔ اَور تَب اُس نے انگوری باغ کاشت کاروں کو ٹھیکہ پردے دیا اَور خُود پردیس چَلا گیا۔“ 2جَب انگور توڑنے کا موسم آیا تو اُس نے ایک خادِم کو ٹھیکیداروں کے پاس انگوری باغ کے پھلوں سے اَپنا حِصّہ لینے بھیجا۔ 3لیکن اُنہُوں نے اُسے پکڑکر، اُس کو خُوب پِیٹا اَور خالی ہاتھ لَوٹا دیا۔ 4تَب اُس نے ایک اَور خادِم کو بھیجا؛ لیکن اُنہُوں نے اُس کی خُوب بے عزّتی کی یہاں تک کہ اُس کا سَر بھی پھوڑ ڈالا۔ 5اُنہُوں نے ایک اَور خادِم کو بھیجا، جسے اُنہُوں نے قتل کر ڈالا۔ بعد میں اُس نے کیٔی اَور خادِموں کو بھیجے؛ جنہیں یا تو پِیٹا گیا، یا قتل کر دیا گیا۔
6”لیکن ابھی ایک باقی تھا، یعنی اُس کا اَپنا بیٹا، جسے وہ بہت ہی پیار کرتاتھا۔ اُس نے سَب سے آخِر میں، اُسے یہ کہتے ہویٔے بھیجا، ’وہ میرے بیٹے کا تو ضروُر اِحترام کریں گے۔‘ 
7”مگر ٹھیکیداروں نے اُسے دیکھا تو ایک دُوسرے سے کہنے لگے، ’یہی وارِث ہے۔ آؤ، ہم اِسے قتل کر دیں، تاکہ مِیراث ہماری ہو جائے۔‘ “ 8پس اُنہُوں نے اُسے انگوری باغ سے باہر نکال کر قتل کر ڈالا۔
9”اَب انگوری باغ کا مالک اُن کے ساتھ کس طرح پیش آئے گا؟ وہ آکر اُن ٹھیکیداروں کو ہلاک کرے گا اَور انگوری باغ اَوروں کے سُپرد کر دے گا۔ 10کیاتُم نے کِتاب مُقدّس میں نہیں پڑھا:
” ’جِس پتّھر کو مِعماروں نے ردّ کر دیا
وُہی کونے کے سِرے کا پتّھر ہو گئے؛
11یہ کام خُداوؔند نے کیا ہے،
اَور ہماری نظر میں یہ تعجُّب اَنگیز ہے‘#12‏:11 زبُور 118‏:22‏،23‏‏؟“
12تَب اہم کاہِنؔوں، شَریعت کے عالِموں اَور بُزرگوں نے اُنہیں گِرفتار کرنے کا راستہ تلاش کیا کیونکہ وہ جانتے تھے کہ حُضُور نے اُن ہی کے لیٔے یہ مثال کہی ہے۔ لیکن وہ ہُجوم سے خوفزدہ تھے؛ تَب وہ آپ کو چھوڑکر چلے گیٔے۔
قَیصؔر کو شاہی محصُول اَدا کرنا
13پھر اُنہُوں نے بعض فرِیسی اَور ہیرودیسؔ کی جماعت کے کُچھ آدمی اُن کے پاس بھیجے تاکہ اُن کی کویٔی بات پکڑ سکیں۔ 14چنانچہ وہ آئے اَور حُضُور عیسیٰ سے کہنے لگے، ”اُستاد محترم، ہم جانتے ہیں کہ آپ ہمیشہ سچ بولتے ہیں۔ اَور کسی کی پروا نہیں کرتے کہ وہ کون ہیں؛ آپ کسی کے طرف دار نہیں بَلکہ راستی سے راہِ خُدا کی تعلیم دیتے ہیں۔ ہمیں یہ بتائیے کہ کیا قَیصؔر کو محصُول اَدا کرنا روا ہے یا نہیں؟ 15کیا ہم قَیصؔر کو محصُول اَدا کریں یا نہیں؟“
حُضُور اُن کی منافقت کو سمجھ گیٔے اَور فرمایا۔ ”مُجھے کیوں آزماتے ہو؟ مُجھے ایک دینار لاکر دِکھاؤ۔“ 16وہ ایک دینار لے آئے، تَب حُضُور نے پُوچھا، ”اِس دینار پر کِس کی صورت اَور کِس کا نام لِکھّا ہُواہے؟“
اُنہُوں نے جَواب دیا، ”قَیصؔر کا۔“
17حُضُور عیسیٰ نے اُن سے فرمایا، ”جو قَیصؔر کاہے وہ قَیصؔر کو اَورجو خُدا کاہے وہ خُدا کو اَدا کرو۔“
اَور وہ یہ جَواب سُن کر حیران رہ گیٔے۔
قیامت اَور شادی بیاہ
18پھر صدُوقی جو قیامت کے مُنکر ہیں، اُن کے پاس آئے، اَور پُوچھنے لگے۔ 19”اُستاد محترم، ہمارے لیٔے حضرت مُوسیٰ کا حُکم ہے کہ اگر کسی آدمی کا بھایٔی اَپنی بیوی کی زندگی میں بے اَولاد مَر جائے، تو وہ اَپنے بھایٔی کی بِیوہ سے شادی کر لے تاکہ اَپنے بھایٔی کے لیٔے نَسل پیدا کر سکے۔ 20چنانچہ سات بھایٔی تھے۔ پہلے نے شادی کی اَور بے اَولاد مَرجاتا ہے۔ 21تَب دُوسرا بھایٔی اُس بِیوہ سے شادی کر لیتا ہے، لیکن وہ بھی، بے اَولاد مَرجاتا ہے۔ تیسرا بھی یہی کرتا ہے اَور مَرجاتا ہے۔ 22درحقیقت وہ ساتوں بے اَولاد مَر جاتے ہیں۔ اَور آخرکار، وہ خاتُون بھی مَر جاتی ہے۔ 23اَب بتائیں کہ قیامت کے دِن وہ کِس کی بیوی ہوگی کیونکہ وہ اُن ساتوں کی بیوی رہ چُکی تھی؟“
24حُضُور عیسیٰ نے جَواب دیا، ”کیاتُم گُمراہ ہو گئے ہو کہ تُم نہ تو کِتاب مُقدّس کو ہی جانتے ہو اَور نہ ہی خُدا کی قُدرت کو؟ 25کیونکہ جَب قیامت میں مُردے زندہ ہوں گے، تو وہ شادی بیاہ نہیں کریں گے؛ بَلکہ آسمان پر فرشتوں کی مانِند ہوں گے۔ 26اَور جہاں تک قیامت یعنی مُردوں کے جی اُٹھنے کا سوال ہے کیاتُم نے حضرت مُوسیٰ کی کِتاب میں، جلتی ہویٔی جھاڑی کے بَیان میں یہ نہیں پڑھا، خُدا نے حضرت مُوسیٰ سے فرمایا، ’میں حضرت اِبراہیمؔ کا، اِضحاقؔ، کا اَور یعقوب کا خُدا ہُوں‘؟#12‏:26 خُرو 3‏:6‏‏ 27وہ مُردوں کا خُدا نہیں، بَلکہ زندوں کا خُدا ہے۔ دیکھا تُم کِس قدر گمراہی میں پڑے ہو!“
سَب سے بڑا حُکم
28شَریعت کے عُلما میں سے ایک عالِم وہاں مَوجُود تھا اُس نے اُن کی بحث سُنی تھی۔ اَور اُنہیں حُضُور عیسیٰ کا جَواب بہت پسند آیاتھا، چنانچہ وہ آپ کے پاس آکر اُن سے پُوچھنے لگا، ”سَب سے بڑا حُکم کون سا ہے؟“
29حُضُور عیسیٰ نے جَواب دیا، ”پہلا یہ ہے: ’سُن، اَے اِسرائیلؔ: خُداوؔند ہمارا خُدا ہی واحد خُداوؔند ہے۔ 30اَپنے خُداوؔند خُدا سے اَپنے سارے دل اَپنی ساری جان ساری عقل اَور ساری طاقت سے مَحَبّت رکھو۔‘#12‏:30 اِست 6‏:4‏،5‏‏ 31اَور دُوسرا یہ ہے: ’تُم اَپنے پڑوسی سے اَپنی مانِند مَحَبّت رکھو۔‘#12‏:31 اَحبا 19‏:18‏‏ اِن سے بڑا اَور کویٔی حُکم نہیں۔“
32شَریعت کے عالِم نے اُن سے کہا، ”اُستاد محترم، بہت خُوب آپ سچ کہتے ہیں کہ خُدا ایک ہے اَور اُن کے سِوا اَور کویٔی نہیں۔ 33اَور اُن سے اَپنے سارے دل، اَپنی ساری عقل اَور اَپنی ساری طاقت، سے مَحَبّت رکھو اَور اَپنے پڑوسی سے اَپنی مانِند مَحَبّت رکھنا ساری سوختنی قُربانیوں اَور ذبیحوں سے بڑھ کر ہے۔“
34آپ نے دیکھا کہ اُنہُوں نے بڑی عقلمندی سے جَواب دیا، اَور حُضُور عیسیٰ نے اُن سے فرمایا، ”تُم سے خُدا کی بادشاہی دُور نہیں ہو۔“ اَور اِس کے بعد کسی نے بھی حُضُور سے اَور کویٔی سوال کرنے کی جُرأت نہ کی۔
حُضُور المسیؔح کِس کا بیٹا ہے؟
35جِس وقت حُضُور عیسیٰ بیت المُقدّس کے صحنوں میں تعلیم دے رہے تھے، اُنہُوں نے پُوچھا، ”شَریعت کے عُلما کِس طرح کہتے ہیں کہ المسیؔح داؤؔد کا بیٹا ہے؟ 36داؤؔد نے تو خُود، پاک رُوح کی ہدایت سے، بَیان کیا ہے:
” ’خُداتعالیٰ نے میرے خُداوؔند سے کہا:
”میری داہنی طرف بیٹھو
جَب تک کہ میں تمہارے دُشمنوں کو
تمہارے پاؤں کے نیچے نہ کردُوں۔“ ‘#12‏:36 زبُور 110‏:1‏‏
37جَب داؤؔد ہی خُود اُنہیں ’خُداوؔند‘ کہتے ہیں۔ تو وہ کِس طرح داؤؔد کا بیٹاہو سکتے ہیں؟“
تمام حاضرین کو اُن کی باتیں سُن کر بڑی خُوشی ہویٔی۔
قانُون کے اُستادوں کے خِلاف اِنتباہ کرنا
38اُنہُوں نے تعلیم دیتے، وقت یہ بھی فرمایا، ”شَریعت کے عالِموں سے خبردار رہنا۔ جو لمبے لمبے چوغے پہن کر اِدھر اُدھر چلنا پسند کرتے ہیں اَور چاہتے ہیں کہ لوگ بازاروں میں، اُنہیں اِحتراماً سلام کریں۔ 39وہ یہُودی عبادت گاہوں میں اعلیٰ درجہ کی کُرسیاں اَور ضیافتوں میں صدر نشینی چاہتے ہیں۔ 40وہ بیواؤں کے گھروں کو ہڑپ کرلیتے ہیں اَور دکھاوے کے طور پر لمبی لمبی دعائیں کرتے ہیں۔ اِن لوگوں کو سَب سے زِیادہ سزا ملے گی۔“
ایک بِیوہ کا نذرانہ
41پھر وہ بیت المُقدّس کے خزانہ کے سامنے بَیٹھے تھے۔ آپ دیکھ رہے تھے لوگ خزانہ میں کِس طرح نذرانہ ڈالتے ہیں۔ کیٔی دولتمند لوگ اُس میں بڑی بڑی رقمیں ڈال رہے تھے۔ 42اتنے میں ایک غریب بِیوہ وہاں آئی اَور اُنہُوں نے صِرف دو بہت چھوٹے تانبے کے سکّے ڈالے جِن کی قِیمت صِرف ایک سینٹ تھی یعنی دو پَیسے۔
43حُضُور عیسیٰ نے اَپنے شاگردوں کو پاس بُلاکر اُن سے فرمایا، ”میں تُم سے سچ کہتا ہُوں، بیت المُقدّس کے خزانہ میں نذرانہ ڈالنے والے لوگوں میں، اِس غریب بِیوہ نے سَب سے زِیادہ ڈالا ہے۔ 44کیونکہ اُنہُوں نے تو اَپنی زیادتی میں سے کچھ رقم کو ڈالا؛ مگر اِس نے، غریبی کے باوُجُود، سَب کُچھ جو اِس کے پاس تھا دے دیا یعنی کہ اَپنی ساری پُونجی ڈال دی۔“

موجودہ انتخاب:

مرقُس 12: UCV

سرخی

شئیر

کاپی

None

کیا آپ جاہتے ہیں کہ آپ کی سرکیاں آپ کی devices پر محفوظ ہوں؟ Sign up or sign in