لوقا 28:19-41
لوقا 28:19-41 کِتابِ مُقادّس (URD)
یہ باتیں کہہ کر وہ یروشلِیم کی طرف اُن کے آگے آگے چلا۔ جب وہ اُس پہاڑ پر جو زَیتُوؔن کا کہلاتا ہے بَیت فگے اور بَیت عَنِیاؔہ کے نزدِیک پُہنچا تو اَیسا ہُؤا کہ اُس نے شاگِردوں میں سے دو کو یہ کہہ کر بھیجا۔ کہ سامنے کے گاؤں میں جاؤ اور اُس میں داخِل ہوتے ہی ایک گدھی کا بچّہ بندھا ہُؤا مِلے گا جِس پر کبھی کوئی آدمی سوار نہیں ہُؤا۔ اُسے کھول لاؤ۔ اور اگر کوئی تُم سے پُوچھے کہ کیوں کھولتے ہو؟ تو یُوں کہہ دینا کہ خُداوند کو اِس کی ضرُورت ہے۔ پس جو بھیجے گئے تھے اُنہوں نے جا کر جَیسا اُس نے اُن سے کہا تھا وَیسا ہی پایا۔ جب گدھی کے بچّہ کو کھول رہے تھے تو اُس کے مالِکوں نے اُن سے کہا کہ اِس بچّہ کو کیوں کھولتے ہو؟ اُنہوں نے کہا کہ خُداوند کو اِس کی ضرُورت ہے۔ وہ اُس کو یِسُوعؔ کے پاس لے آئے اور اپنے کپڑے اُس بچّہ پر ڈال کر یِسُوعؔ کو سوار کِیا۔ جب جا رہا تھا تو وہ اپنے کپڑے راہ میں بِچھاتے جاتے تھے۔ اور جب وہ شہر کے نزدِیک زَیتُوؔن کے پہاڑ کے اُتار پر پُہنچا تو شاگِردوں کی ساری جماعت اُن سب مُعجِزوں کے سبب سے جو اُنہوں نے دیکھے تھے خُوش ہو کر بُلند آواز سے خُدا کی حمد کرنے لگی۔ کہ مُبارک ہے وہ بادشاہ جو خُداوند کے نام سے آتا ہے۔ آسمان پر صُلح اور عالَمِ بالا پر جلال! بِھیڑ میں سے بعض فریسیوں نے اُس سے کہا اَے اُستاد! اپنے شاگِردوں کو ڈانٹ دے۔ اُس نے جواب میں کہا مَیں تُم سے کہتا ہُوں کہ اگر یہ چُپ رہیں تو پتّھر چِلاّ اُٹھیں گے۔ جب نزدِیک آ کر شہر کو دیکھا تو اُس پر رویا اور کہا۔
لوقا 28:19-41 اُردو ہم عصر ترجُمہ (UCV)
یہ باتیں کہہ کر حُضُور عیسیٰ یروشلیمؔ پہنچنے کے لیٔے آگے بڑھنے لگے۔ جَب وہ بیت فگے اَور بیت عنیّاہ کے پاس پہُنچے جو کوہِ زَیتُون پر آباد ہَیں، تو حُضُور عیسیٰ نے اَپنے دو شاگردوں کو یہ کہہ کر آگے بھیجا، ”سامنے والے گاؤں میں جاؤ، وہاں داخل ہوتے ہی تُم ایک گدھی کا جَوان بچّہ بندھا ہُوا پاؤگے، جِس پر اَب تک کسی نے سواری نہیں کی ہے۔ اُسے کھول کر یہاں لے آؤ۔ اَور اگر کویٔی تُم سے پُوچھے، ’کہ اِسے کیوں کھول رہے ہو تو کہنا کہ خُداوؔند کو اِس کی ضروُرت ہے۔‘ “ آگے بھیجے جانے وَالوں نے جا کر جَیسا حُضُور عیسیٰ نے اُن سے کہاتھا وَیسا ہی پایا۔ جَب وہ گدھی کے بچّے کو کھول رہے تھے، تو اُس کے مالکوں نے اُن سے پُوچھا، ”اِس بچّے کو کیوں کھول رہے ہو؟“ اُنہُوں نے جَواب دیا، ”خُداوؔند کو اِس کی ضروُرت ہے۔“ پس وہ اُسے حُضُور عیسیٰ کے پاس لایٔے اَور اُس گدھے کے بچّے پر اَپنے کپڑے ڈال کر حُضُور عیسیٰ کو اُس پر سوار کر دیا۔ جَب حُضُور عیسیٰ جا رہے تھے تو لوگوں نے راستے میں اَپنے کپڑے بچھا دئیے۔ جَب وہ اُس مقام کے نَزدیک پہُنچے جہاں سڑک کوہِ زَیتُون سے نیچے کی طرف جاتی ہے، تو شاگردوں کی ساری جماعت اُن سارے معجزوں کی وجہ سے جو اُنہُوں نے دیکھے تھے، خُوش ہوکر اُونچی آواز سے خُدا کی تمجید یہ کہکر کرنے لگی: ”مُبارک ہے وہ بادشاہ جو خُداوؔند کے نام سے آتا ہے!“ ”آسمان پر صُلح اَور عالمِ بالا پر جلال!“ ہُجوم میں بعض فرِیسی بھی تھے، وہ حُضُور عیسیٰ سے کہنے لگے، ”اَے اُستاد، اَپنے شاگردوں کو ڈانٹئے کہ وہ چُپ رہیں!“ حُضُور عیسیٰ نے اُنہیں جَواب دیا، ”میں تُم سے کہتا ہُوں کہ اگر یہ خاموش ہو جایٔیں گے تو پتّھر چِلّانے لگیں گے۔“ جَب حُضُور عیسیٰ یروشلیمؔ کے نَزدیک پہُنچے اَور شہر کو دیکھا تو رو پڑے۔
لوقا 28:19-41 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)
اِن باتوں کے بعد عیسیٰ دوسروں کے آگے آگے یروشلم کی طرف بڑھنے لگا۔ جب وہ بیت فگے اور بیت عنیاہ کے قریب پہنچا جو زیتون کے پہاڑ پر تھے تو اُس نے دو شاگردوں کو اپنے آگے بھیج کر کہا، ”سامنے والے گاؤں میں جاؤ۔ وہاں تم ایک جوان گدھا دیکھو گے۔ وہ بندھا ہوا ہو گا اور اب تک کوئی بھی اُس پر سوار نہیں ہوا ہے۔ اُسے کھول کر لے آؤ۔ اگر کوئی پوچھے کہ گدھے کو کیوں کھول رہے ہو تو اُسے بتا دینا کہ خداوند کو اِس کی ضرورت ہے۔“ دونوں شاگرد گئے تو دیکھا کہ سب کچھ ویسا ہی ہے جیسا عیسیٰ نے اُنہیں بتایا تھا۔ جب وہ جوان گدھے کو کھولنے لگے تو اُس کے مالکوں نے پوچھا، ”تم گدھے کو کیوں کھول رہے ہو؟“ اُنہوں نے جواب دیا، ”خداوند کو اِس کی ضرورت ہے۔“ وہ اُسے عیسیٰ کے پاس لے آئے، اور اپنے کپڑے گدھے پر رکھ کر اُس کو اُس پر سوار کیا۔ جب وہ چل پڑا تو لوگوں نے اُس کے آگے آگے راستے میں اپنے کپڑے بچھا دیئے۔ چلتے چلتے وہ اُس جگہ کے قریب پہنچا جہاں راستہ زیتون کے پہاڑ پر سے اُترنے لگتا ہے۔ اِس پر شاگردوں کا پورا ہجوم خوشی کے مارے اونچی آواز سے اُن معجزوں کے لئے اللہ کی تمجید کرنے لگا جو اُنہوں نے دیکھے تھے، ”مبارک ہے وہ بادشاہ جو رب کے نام سے آتا ہے۔ آسمان پر سلامتی ہو اور بلندیوں پر عزت و جلال۔“ کچھ فریسی بھیڑ میں تھے۔ اُنہوں نے عیسیٰ سے کہا، ”اُستاد، اپنے شاگردوں کو سمجھائیں۔“ اُس نے جواب دیا، ”مَیں تمہیں بتاتا ہوں، اگر یہ چپ ہو جائیں تو پتھر پکار اُٹھیں گے۔“ جب وہ یروشلم کے قریب پہنچا تو شہر کو دیکھ کر رو پڑا