غزل الغزلات 5
5
محبُوب
1اَے میری بہن، اَے میری دُلہن، اَب مَیں اَپنے باغ میں داخل ہو گیا ہُوں؛
مَیں نے اَپنا مُر اَپنے بلسان سمیت جمع کر لیا ہے۔
مَیں نے اَپنا شہد سمیت چھتّہ بھی کھا لیا ہے؛
مَیں نے اَپنی مَے اَور اَپنا دُودھ پی لیا ہے۔
رفیق
اَے دوستوں! کھاؤ اَور پیو؛
اَے عزیزوں! مَحَبّت کے نشے میں چور ہو جاؤ۔
محبُوبہ
2میں سوئی ہویٔی تھی مگر میرا دِل جاگ رہاتھا۔
سُنو! میرا محبُوب کھٹکھٹا رہاہے:
”اَے میری بہن! اَے میری محبُوبہ! میرے لیٔے دروازہ کھولو،
میری کبُوتری، میری کامل ساتھی۔
میرا سَر شبنم سے تر ہے،
اَور میری زُلفیں رات کی شبنم سے بھیگی ہُوئی ہیں۔“#5:2 مُکا 3:20
3میں تو اَپنا لباس اُتار چُکی ہُوں،
اَب مَیں کیسے اُسے دوبارہ پھر سے پہنوں؟
میں تو اَپنے پاؤں دھو چُکی ہُوں
کیا میں اُنہیں پھر سے مَیلا کروں؟
4میرے محبُوب نے دروازہ کے چھید میں سے قُفل کھولنے کے لیٔے اَپنا ہاتھ بڑھایا؛
تبھی میرا دِل اُس کے لیٔے بیتاب ہو گیا۔
5میں اُٹھی کہ اَپنے محبُوب کے لیٔے دروازہ کھولوں،
اَور میرے ہاتھوں سے مُر ٹپک رہاتھا،
اَور میری اُنگلیوں سے ٹپکتا ہُوا
قُفل کے دستوں پر جا گرا
6مَیں نے اَپنے محبُوب کے لیٔے دروازہ کھولا،
مگر میرا محبُوب وہاں سے جاچُکا تھا۔
اُس کے چلے جانے سے مُجھے سخت صدمہ ہُوا۔
مَیں نے اُسے تلاشا لیکن وہ نہ مِلا۔
مَیں نے اُسے پُکارا لیکن اُس نے جَواب نہ دیا۔
7شہر میں گشت لگانے والے پہرےداروں سے
میری مُلاقات ہویٔی۔
اُنہُوں نے مُجھے مارا اَور زخمی کر دیا؛
شہرپناہ کے اُن مُحافظوں نے میری چادر چھین لی۔
8اَے یروشلیمؔ کی بیٹیوں، میں تُمہیں قَسم دیتی ہُوں کہ
اگر میرا محبُوب تُمہیں مِل جائے،
تو تُم اُسے کیا بتاؤگی؟
اُسے بتانا کہ میں اُس کے مَحَبّت میں پاگل ہو گئی ہُوں۔
سہیلیاں
9اَے خواتین میں سَب سے حسین؟
ہمیں بتاؤ کہ تمہارے محبُوب میں اَیسی کیا خاصیت ہے جو دُوسروں میں نہیں ہے۔
تمہارا محبُوب اَوروں سے کس طرح سبقت رکھتا ہے کہ،
تُم ہمیں اَیسی قَسم کھِلانا چاہتی ہے؟
محبُوبہ
10میرا محبُوب سُرخ اَور صحت مند ہے،
وہ تو دس ہزاروں میں بھی ممتاز ہے۔
11اُس کا سَر خالص سونا ہے؛
اُس کے بال گھنگرالے
اَور کوّے کی طرح کالے ہیں۔
12اُس کی آنکھیں دریاؤں کے کنارے کے
اُن کبُوتروں کی مانند چمکدار ہیں،
جو دُودھ میں نہایٔے،
اَور جواہرات کی مانند جڑے ہویٔے ہیں۔
13اُس کے رُخسار بلسان کی کیاریاں ہیں
جو نہایت ہی خُوشبودار ہیں۔
اُس کے ہونٹ شُوشنؔ کے پھُولوں کی مانند ہیں
جِن سے مُر ٹپکتا ہے۔
14اُس کے بازو سونے کی سلاخیں ہیں؛
جِن میں پکھراج جڑے ہیں۔
اُس کا پیٹ چمکتے ہُوئے ہاتھی دانت کی مانند ہے،
جِن میں نیلم جڑے ہُوئے ہیں۔
15اُس کی ٹانگیں سنگِ مرمر کے سُتون ہیں،
جو خالص سونے کے پایوں پر قائِم ہیں۔
اُس کا چہرا کوہِ لبانونؔ کی مانند،
اَور دیودار کی طرح بے نظیر ہے۔
16اُس کی باتیں میٹھی ہیں؛
غرض وہ ہر لحاظ سے لطیف ہے۔
اَے یروشلیمؔ کی بیٹیوں،
یہ ہے میرا محبُوب، میرا رفیق۔
موجودہ انتخاب:
غزل الغزلات 5: UCV
سرخی
شئیر
کاپی
کیا آپ جاہتے ہیں کہ آپ کی سرکیاں آپ کی devices پر محفوظ ہوں؟ Sign up or sign in
اُردو ہم عصر ترجُمہ™، کِتاب مُقدّس
حق اِشاعت © 1999، 2005، 2022، 2024 Biblica, Inc.
کی اِجازت سے اِستعمال کیا جاتا ہے۔
دُنیا بھر میں تمام حق محفوظ۔
Holy Bible, Urdu Contemporary Version™
Copyright © 1999, 2005, 2022, 2024 by Biblica, Inc.
Used with permission.
All rights reserved worldwide.