YouVersion Logo
تلاش

غزل الغزلات 6

6
سہیلیاں
1اَے خواتین میں حسین ترین،
تمہارا محبُوب کہاں چلا گیا ہے؟
بتاؤ تمہارے محبُوب کا رُخ کس طرف تھا،
تاکہ ہم تمہارے ساتھ اُسے تلاشیں؟
محبُوبہ
2میرا محبُوب اَپنے باغ میں گیا ہے۔
جہاں بلسان کی کیاریاں ہیں۔
تاکہ وہاں اَپنے ریوڑ کو چَرائے
اَور شُوشنؔ کے پھُول جمع کرے۔
3میں اَپنے محبُوب کی ہو چُکی ہُوں اَور وہ میرا؛
وُہی جو شُوشنؔ کے پھُولوں کے درمیان گلّہ چرا رہاہے۔
محبُوب
4اَے میری محبُوبہ، تُم تِرضاؔہ شہر کی مانند خُوبصورت ہو،
تُم یروشلیمؔ کی مانند دلکش ہو،
تُم پرچم اُٹھائے ہویٔے فَوجی دستوں کی مانند رُعب دار ہو۔
5اَپنی آنکھیں مُجھ سے ہٹا لو؛
کیونکہ وہ مُجھے اَپنے بس میں کر لیتی ہیں۔
تمہارے بال بکریوں کے گلّہ کی مانند ہیں،
جو گویا کوہِ گِلعادؔ سے نیچے اُتر رہی ہُوں۔
6تمہارے دانت بھیڑوں کے ایک اَیسے گلّہ کی مانند ہیں،
جِن کے بال ابھی ابھی کترے گیٔے ہُوں جو غُسل کرکے آ رہی ہُوں۔
جِن میں سَب جُڑواں بچّے ہیں،
اَور اُن میں کویٔی بھی اکیلا نہیں ہے۔
7حجاب کے نیچے تمہارے گال
گویا انار کے ٹُکڑوں کی مانند ہیں۔
8گو بادشاہ کی ساٹھ ملِکائیں
اَور اسّی داشتاؤں،
اَور بے شُمار کنواریاں بھی ہُوں۔
9مگر میری کبُوتری، میری کامل ساتھی، بے نظیر ہے،
اَپنی ماں کی واحد بیٹی،
اَور اَپنی والدہ کی لاڈلی ہے۔
خادِماؤں نے اُسے دیکھ کر مُبارک کہا؛
ملِکاؤں اَور داشتاؤں نے اُس کی تعریف کی۔
سہیلیاں
10یہ کون ہے جِس کا ظہُور طُلوع صُبح کی مانند ہے،
جو پُورے ماہتاب کی طرح حسین، آفتاب کی مانند درخشاں ہے،
اَور علم بردار سِتاروں کی مانند رُعب دار ہے؟
محبُوب
11میں اخروٹ کے باغ میں گیا
تاکہ وادی میں تازہ نباتات پر نظر کروں،
اَور دیکھوں کہ کیا تاکستان میں غُنچے
اَور اناروں میں پھُول نکلے ہیں یا نہیں۔
12مُجھے مَعلُوم ہی نہ چلا کہ کب،
میرے دِل نے مُجھے میرے اُمرا کے شاہی رتھوں پر بِٹھا دیا۔
سہیلیاں
13اَے شُولمِیتؔ،#6‏:13 اَے شُولمِیتؔ، لفظ شُولمِیتؔ سے مُراد وہ شخص یا (عورت) ہے جو کامل ہو۔ لَوٹ آؤ، لَوٹ آؤ؛
لَوٹ آؤ، لَوٹ آؤ، تاکہ ہم تُم پر نظر کر سکیں!
محبُوب
تُم شُولمِیتؔ کو کیوں دیکھنا چاہتی ہو
کیا وہ محنایمؔ جَیسا دو لشکروں کا رقص ہے؟

موجودہ انتخاب:

غزل الغزلات 6: UCV

سرخی

شئیر

کاپی

None

کیا آپ جاہتے ہیں کہ آپ کی سرکیاں آپ کی devices پر محفوظ ہوں؟ Sign up or sign in