یسوع: ہماری فتح کی پہچاننمونہ
شرمندگی پر فتح
شیطان کے مقاصد میں سے ایک ہمیں ہمارے ماضی کے اعمال کی شرمندگی کی تاریکی میں زندہ رکھنا ہے۔ شیطان یہ جانتا ہے کہ اگرچہ ہمارا ایمان ہے کہ یسوع نے ہمارے گناہوں کی خاطر جان دی مگر پھر بھی ہم اپنے گناہوں کی شرمندگی کو اپنے ساتھ لے کر چلتے رہیں گے، کیونکہ ہم یسوع کی عطا کی ہوئی معافی کی برکت اور آزادی کو حاصل نہیں کر سکے۔ اس وجہ سے ہم اپنی زندگی کے بد ترین گناہوں کے سایہ میں زندگی گزارتے ہیں۔ یوحنا 9 : 5 میں یسوع فرماتے ہیں کہ میں دنیا کا نور ہوں۔ مگر متی 5 : 14 اور 16 میں یسوع فرماتے ہیں کہ "تو دنیا کے نور ہو۔ جو شہر پہاڑ پر بسا ہے وہ چھپ نہیں سکتا۔۔۔ اسی طرح انہوں نے فرمایا کہ تمہاری روشنی آدمیوں کے سامنے چمکے تاکہ وہ تمہارے نیک کاموں کو دیکھ کر تمہارے باپ کی جو آسمان پر ہے تمجید کریں۔" یسوع کبھی نہ کہتا کہ ہم اس کے جلال کی روشنی کو ظاہر کریں، اگر اس نے ہمارے گناہ کی تاریکی کی شرمندگی سے ہمیں آزاد نہ کیا ہوتا۔
زبور 103 : 10 – 12 بیان کرتا ہے کہ خدا کا پیار جو ہمارے لئے ہے ہمارے خیالات سے کہیں بڑھ کر ہے کیونکہ اس نے ہمارے گناہوں کو ہم سے اس قدر دور کر دیا ہے جس فاصلے کا انداہ ہم نہیں لگا سکتے۔ جب یسوع نے صلیب پر اپنی جان دی، تو اس نے تمام ایمان داروں کے گناہوں کا بوچ ان پر سے اتار پھینکا۔ اب ہم مفت میں معافی حاصل کر سکتے ہیں، اور اپنے گناہوں کی شرمندگی کے بغیر زندہ رہ سکتے ہیں اور خدا کی حضوری میں اپنی قبولیت کو محسوس کر سکتے ہیں۔
جیسے جیسے ہم یسوع کے جی اٹھانے کا چشن منانے کے قریب جا رہے ہیں، آئیں ہم یاد کریں کہ اس کی موت سے صرف گناہوں کی معافی کی قیمت ہی ادا نہیں ہوئی بلکہ گناہوں کی شرمندگی کا بوجھ اتار پھینکنے کی قدرت بھی حاصل ہوئی ہے۔ یسوع کے خون سے آپ کے بڑے سے بڑے گناہ کی قیمت بھی ادا ہو گئی ہے۔ اس کی آزادی میں آج آگے بڑھیں!
Download today's image here.
مطالعاتی منصوبہ کا تعارف
جب ہم عید قیامت المسیح مناتے ہیں تو ہم تاریخ کی عظیم ترین فتح کا جشن مناتے ہیں۔ یسوع نے اپنی موت اور جی اٹھنے کے ذریعے گناہ اور قبر کی طاقت اور ان سے رونما ہونے والے اثرات پر غلبہ پا لیا، وہ اپنی فتح میں ہمیں بھی شامل کرنا چاہتا ہے۔ عید قیامت المسیح کے اس ہفتہ میں آئیں اس کی فتح کے نظریہ کو دیکھیں، جو لڑائی اس نے ہمارے لئے لڑی اس پر دھیان دیں اور اس کی تعریف کریں کیونکہ وہ ہماری فتح کی پہچان ہے۔
More