اندر اور بہار سے شفانمونہ
: انسان علاج کرتا ہے، الله شفا عطا کرتے ہیں
شفا خود میں ایک راز ہے۔ ایک بات جو یقینی ہے وہ ہیں وہ زندہ خا جن کا ہمیں علم ہے، اور یہ علم محبّت سے آتا ہے۔ وہ شفا عطا کرنے کے لئے کوئی بھی ذریع استعمال کر سکتے ہیں خواہوہ،
١.جدید دوائیاں ہوں جو آپ کے جسم کے نظامات کے ساتھ کام کرتا ہے۔
٢. ہمارےجسم کے دفاعی نظاماور زخم کی شفا یابی کا علم ہو۔
٣. یا دعاوں کا کمال ہو۔
اگر اسے دہراتے ہوئے کہا جائے تو، صرف الله ہی شفا عطا کرتے ہیں! حقیقت یہ ہے کہ ہم ان کی عظمت کے وجہ سے ہی زندہ ہیں اور یہ پڑھرہے ہیں، وہی الخالق ہیں، الرزاق اورالقیوم بھی ہیں۔
میں نے ذاتی طور پر یہ بھی سیکھا ہے کہ ہم الله کو حکم نہیں دے سکتے کہ وہ ہمیں کب اور کس طرح سے شفا عطا کرے۔ ہم صرف کسی شق کے بغیر یہ یقین رکھ سکتے ہیں کہ کسی نہ کسی طریقے سے ہمیں شفا عطا کریں گے۔
اگر عالمی ربا کے دوران کچھ سامنے آیا ہے تو وہ ہے علاج اور آرام دلانے والی ترکیبوں کی بے شماری جو بار بار خود کو دوہرا رہی تھیں۔ انسانی توجہ مستقل شفا کو نظر انداز کرتے ہوئے علاج پر زور ڈال رہا تھا۔
سوزئین ہاویچ اپنے کتاب "ایبسولیوٹ ٹروتھس" جسکا مطلب ہے "مکمّل حقیقات" میں لکھا ہے کہ "علاج جسمانی بیماری کے خاتمے کی علامت ہے، لیکن شفا صرف جسمانی علاج نہیں ہے، یہ زہن اور روح کو بحال کرنا اور اسے مضبوطی دینا ہے تاکہ زندگی کا معیاراس وقت بہتر ہو جاۓ جب جسمانی علاج ناممکن ہو۔
ہمارے نجات دہندہ، حضرت عیسی المسیح علاج نہیں کرتے، وہ پورے طور پر شفا عطا کرتے ہیں۔ ہمیں علم نہیں کہ وہ یہ کیسے کرتے ہیں اور کب کرتے ہیں۔ لیکن، اگر انہوں نے فرمایا کہ میں تمھارے زخموں کو بھر کر شفا عطا کروں گا اور تمھاری صحت بحال کروں گا، تو وہ اسے پورا کریں گے!لیکن ان کے وقت پر اوران کے طریقے سے۔
کلام
مطالعاتی منصوبہ کا تعارف
اگرچہ ہم اس موضوع کے متعلق تمام باتیں نہیں جانتے، ہم جانتے ہیں کہ حضرت عیسی کی دنیاوی خدمت کا ایک حصّے میں شفا دینا بھی شامل ہے۔ جب آپ کتاب المقدّس کے مطالعے کا یہ جدول دیکھ رہے ہیں، میری یہی دعا ہے کہ آپ شفا کو گہرے اور مجموعی طور پر دیکھیں۔ یہ شفا کچھ اس طرح کی ہے جو صرف ایک عظیم ڈاکٹردےسکتا ہے۔
More
ہم اس منصوبے کو فراہم کرنے کے لیے کرسٹین جےاکرن کا شکریہ ادا کرنا چاہیں گے۔ مزید معلومات کے لیے ، براہ کرم ملاحظہ کریں: https://www.christinegershom.com/