اندر اور بہار سے شفانمونہ
یاھو رافع(اللہ الشافی):شفا عطا کرنے والا خدا
قدیم مصر کے قدیم ترین طوماروں میں بدی تعداد میں علاج اور تراکیب درج ہیں جنہیں شفا یابیوں اور طبیبوں نے ایجاد اور جن پر تجربات کیا تھا۔ شاید اسلئے یہ ممکن ہے کہ بنی اسرائیل، جنہوں نے حضرت موسیٰ کے ساتھ ملکِ مصر چھوڈ دیا تھا، ان علاجوں سے واقف تھے کیوں کہ وہ اس سرزمین پر ٤٣٠ سال بسر کیا تھا۔ الله کے متعلق ان کی سمجھ اب محض ایک سنی سنائی بات تھی، چنانچہ انہیں الله کی طاقت اور حضوری کا علم و تجربہ نہیں تھا۔
کتابِ خروج کے باب ١٥ کا پس منظر بنی اسرائیلی کے سامنے بحیرہ احمر کا شاندار تقسیم تھا جس کی قیادت حضرت موسیٰ کے پاس تھی۔ اس ناقابلِ یقین لمحے کے فوراً بعد جب وہ مارہ کے تلخ پانیوں کے پاس پہنچے تو وہ شکایت کرنے لگے۔ ان کے بڑبڑانے کے جواب میں حضرت موسیٰ ان کے سامنے ایک شرط کے ساتھ وعدہ کرتے ہیں۔ وہ فرماتے ہیں کہ اگر لوگ الله کی آواز کو سنیں اور اُن کے تمام احکام پرعمل کرتے ہوئے اُن کے سامنے صحیح کام کریں تو وہ اُن پر وہ بیماریاں نہیں ڈالے گے جو مصریوں کو لاحق تھیں۔ انہوں نے اس حکم کو اس بات کی تصدیق کے ساتھ ختم کیا کہ یہ خدا کون ہے: "میں الرب تمھیں شفا عطا کرنے وال اخدا ہوں۔" یہ ایکزبردست منظر ہے!
وہ اس بات پر زور دیتے ہیں کہ وہ واحد ہیں جو ان کو شفا عطا کرتے ہیں- نہ ہی وہ صرف آرامدینے والے اور نہ علاج کرنے والے ہیں جن سے وہ ملکِ مصر میں واقف تھے۔ جس طرح سے الله نے اُن کو شفا بخشا اور اُن کی حفاظت کی، انہونے بنی اسرائیل کو ثبوت دیا کہ وہ انہیں انکے آس پاس کی قوموں سے الگ کر دیں گے، اگر وہ یہ انتخاب کرتے ہیں۔
آج، حضرت عیسی سے محبت کرنے والوں کے طور پر، ہم اُس کی آواز اور رہنمائی کی فرمانبرداری کی زندگی گزارنے کا انتخاب کر سکتے ہیں۔ یہ مکمل طور پر ہمارا انتخاب ہے لیکن ہماری فرمانبرداری کے انعامات اب بھی اسی طرح کام کر رہے ہیں جیسے حضرت موسی اور حضرت یہوشوا کے دنوں میں کر رہے تھے۔ اگرچہ ہم بیماری سے محفوظ نہیں رہ سکتے، یہ دیکھتے ہوئے کہ ہم ایک ٹوٹی ہوئی دنیا میں رہتے ہیں، ہمیں یقین دلایا جا سکتا ہے کہ ہمارا خدا اس کے ذریعے ہماری رہنمائی کریں گے، ضرورت پڑنے پر ہمیں محفوظ طریقے سے دوسری طرف لے جایئں گے۔
مقبول ثقافت شفا یابی کے بارے میں جو بھی کہتی ہے اسکا یقین نہ کریں، اسے اپنی زندگی کو چلانے کی اجازت نہ دیں۔ آپ کا پہلا انتخاب ہمیشہ سجدہ کرنا اور اپنے آسمانی باپ سے باتیں کرنا اور ان کی ہدایت کا انتظار کرنا ہونا چاہئے۔
کوئی بھی علاج گہری شفا نہیں لا سکتا۔ کوئی بھی زمینی علاج دینے والا یا طبیب ہماری روح کو شفا نہیں عطا کر سکتا، کوئی بھی علاج یا طرزِ زندگی یا غذا کا منصوبہ خواہ کتنا ہی صحت بخش ہو، ہماری زندگیوں کو مکمل نہیں کر سکتا۔ حقیقی شفا، مستقل شفا، زندگی کو تبدیل کرنے والی شفا یابی صرف حضرت عیسی ہی سے آتی ہے۔
کلام
مطالعاتی منصوبہ کا تعارف
اگرچہ ہم اس موضوع کے متعلق تمام باتیں نہیں جانتے، ہم جانتے ہیں کہ حضرت عیسی کی دنیاوی خدمت کا ایک حصّے میں شفا دینا بھی شامل ہے۔ جب آپ کتاب المقدّس کے مطالعے کا یہ جدول دیکھ رہے ہیں، میری یہی دعا ہے کہ آپ شفا کو گہرے اور مجموعی طور پر دیکھیں۔ یہ شفا کچھ اس طرح کی ہے جو صرف ایک عظیم ڈاکٹردےسکتا ہے۔
More
ہم اس منصوبے کو فراہم کرنے کے لیے کرسٹین جےاکرن کا شکریہ ادا کرنا چاہیں گے۔ مزید معلومات کے لیے ، براہ کرم ملاحظہ کریں: https://www.christinegershom.com/